پی ٹی آئی فنڈنگ کیس عمران خان نے الیکشن کمیشن سے غیرمشروط معافی مانگ لی
ہمارا سیاست سے کوئی تعلق نہیں لہذا ہم اس پر لعنت بھیجتے ہیں، چیف الیکشن کمشنر
پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے پارٹی فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے اپنے بیان پر غیر مشروط معافی مانگ لی ہے۔
الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی پارٹی فنڈ کیس کی سماعت ہوئی جس میں الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب پر سخت برہمی کا اظہار کیا، پی ٹی آئی کی جانب سے 9 جنوری کو الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرایا گیا تھا جس میں الیکشن کمیشن کو متعصب قرار دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس کیس پر حکم امتناعی دے رکھا ہے لیکن الیکشن کمیشن اس کے باوجود اس کیس کی سماعت کررہا ہے۔
الیکشن کمیشن میں سماعت کے موقع پر چیف الیکشن کمشنر تحریک انصاف کے وکیل پر برہم ہوگئے اور کہا کہ 2 سال سے کیس التواء کا شکار ہے تاہم ہم کس سے تعصب کر رہے ہیں، کیا آپ ہمارے ساتھ کھیل کھیل رہے ہیں، اس سے زیادہ کیا بدتمیزی ہو سکتی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر سردار رضا نے تحریک انصاف کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا ہمارا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، ہم اس پر لعنت بھیجتے ہیں لیکن خبردار کرتے ہیں کہ ہمارے ساتھ سیاست سیاست نہ کھیلیں۔ ممبر الیکشن کمیشن ارشاد قیصر کا کہنا تھا کہ یہ الیکشن کمیشن کے ساتھ مذاق ہے، جس کی مرضی آتی ہے یہاں بولنا شروع کر دیتا ہے۔
الیکشن کمیشن کے برہم ہونے پر تحریک انصاف کے وکلا نے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ہم 9 جنوری کو جمع کرایا گیا اپنا جواب واپس لیتے ہیں تاہم الیکشن کمیشن نے تحریری معافی نامہ جمع کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 24 جنوری تک ملتوی کردی۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے وکلا نے تحریری معافی نامہ الیکشن کمیشن میں جمع کرادیا ہے جس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے غیر مشروط معافی مانگی ہے۔ معافی نامے کے متن میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نظرثانی درخواست میں پیش کیا گیا بیان واپس لیتی ہے۔
الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی پارٹی فنڈ کیس کی سماعت ہوئی جس میں الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب پر سخت برہمی کا اظہار کیا، پی ٹی آئی کی جانب سے 9 جنوری کو الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرایا گیا تھا جس میں الیکشن کمیشن کو متعصب قرار دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس کیس پر حکم امتناعی دے رکھا ہے لیکن الیکشن کمیشن اس کے باوجود اس کیس کی سماعت کررہا ہے۔
الیکشن کمیشن میں سماعت کے موقع پر چیف الیکشن کمشنر تحریک انصاف کے وکیل پر برہم ہوگئے اور کہا کہ 2 سال سے کیس التواء کا شکار ہے تاہم ہم کس سے تعصب کر رہے ہیں، کیا آپ ہمارے ساتھ کھیل کھیل رہے ہیں، اس سے زیادہ کیا بدتمیزی ہو سکتی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر سردار رضا نے تحریک انصاف کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا ہمارا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، ہم اس پر لعنت بھیجتے ہیں لیکن خبردار کرتے ہیں کہ ہمارے ساتھ سیاست سیاست نہ کھیلیں۔ ممبر الیکشن کمیشن ارشاد قیصر کا کہنا تھا کہ یہ الیکشن کمیشن کے ساتھ مذاق ہے، جس کی مرضی آتی ہے یہاں بولنا شروع کر دیتا ہے۔
الیکشن کمیشن کے برہم ہونے پر تحریک انصاف کے وکلا نے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ہم 9 جنوری کو جمع کرایا گیا اپنا جواب واپس لیتے ہیں تاہم الیکشن کمیشن نے تحریری معافی نامہ جمع کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 24 جنوری تک ملتوی کردی۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے وکلا نے تحریری معافی نامہ الیکشن کمیشن میں جمع کرادیا ہے جس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے غیر مشروط معافی مانگی ہے۔ معافی نامے کے متن میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نظرثانی درخواست میں پیش کیا گیا بیان واپس لیتی ہے۔