بنگلادیش میں 7 افراد کے قتل میں ملوث 26 اہلکاروں کو سزائے موت کا حکم

سزائے موت پانے والوں میں وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی کابینہ میں شامل وزیر کا داماد بھی شامل ہے۔

سزائے موت پانے والوں میں وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی کابینہ میں شامل وزیر کا داماد بھی شامل ہے۔،فوٹو:فائل

بنگلادیش کی عدالت نے 7 افراد کو اغوا کے بعد قتل کرنے کا جرم ثابت ہونے پر سیکیورٹی فورسز کے 26 اہلکاروں کو سزائے موت اور 9 کو عمر قید کی سزا سنا دی۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق 2014 میں حکمراں جماعت کے خلاف مظاہروں کے دوران 7 افراد کو اغوا کے بعد قتل کرنے کے مقدمے کی سماعت کے دوران فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے 35 میں سے 26 ملزمان پر جرم ثابت ہونے پر سزائے موت اور 9 کو قتل میں معاونت کے جرم میں عمر قید کی سزا سنا دی۔ سزائے موت پانے والے 26 میں سے 16 اہلکاروں کا تعلق ریپڈ ایکشن بٹالین سے ہے۔


سزائے موت پانے والوں میں وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی کابینہ میں شامل ایک وزیر کا داماد ہے جو ریپڈ ایکشن بٹالین کا کمانڈر بھی ہے جس کے حوالے سے بتایا جاتا ہے کہ وہ واقعے کے بعد بھارت روانہ ہوگیا تھا۔ عدالتی فیصلے کے بعد متاثرہ افراد کے وکیل سخاوت حسین خان کا کہنا ہے کہ وہ فیصلے سے مطمئن ہیں اور انہیں انصاف مل گیا ہے جب کہ انہوں نے ہائیکورٹ کا بھی شکریہ ادا کیا جس کی مداخلت کے بعد کیس کے بااثر مرکزی ملزم اور وزیراعظم کی کابینہ میں شامل وزیر کے داماد کو کولکتہ سے گرفتار کر کے لایا گیا ۔

وزیرقانون و انصاف انیس الحق کا کہنا ہے کہ ریاست نے مقدمے میں اپنی ذمہ داری پوری کی اور مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا اور مجھے یقین ہے کہ متاثرہ خاندان عدالتی فیصلے سے مطمئن ہوں گے۔ دوسری جانب انسانی حقوق کے کے کام کرنے والے تنظیم کاکہنا ہے کہ جنوری 2009 سے اب تک ملک بھر سے 326 افراد کو لاپتہ کیا جاچکا ہے جن کا تعلق اپوزیشن جماعتوں سے ہے۔

واضح رہے عوامی لیگ کے ہمدرد ایلیٹ سیکیورٹی یونٹ سے تعلق رکھنے والے اہلکاروں نے بنگلادیش کے شہر نارائن گنج میں اپریل 2014 میں حکومت مخالف احتجاج کرنے والے 7 افراد کو اغوا کے بعد قتل کر دیا تھا جس کے بعد ان کی لاشیں دریا میں بہا دیں۔
Load Next Story