پسند کی شادی پر بیٹی کو زندہ جلانے والی ماں کو سزائے موت کا حکم

سزا یافتہ نسرین بی بی اور اس کے بیٹے نے 8 جون 2016 کو پسند کی شادی کرنے پر زینت رفیق کو زندہ جلا دیا تھا۔

سزا یافتہ نسرین بی بی اور اس کے بیٹے نے 8 جون 2016 کو پسند کی شادی کرنے پر زینت رفیق کو زندہ جلا دیا تھا۔ فوٹو:فائل

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پسند کی شادی کرنے پر بیٹی کو زندہ جلانے والی خاتون کو سزائے موت اور متاثرہ لڑکی کے بھائی کو عمر قید کا حکم سنا دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت نمبر 4 کے جج چوہدری محمد الیاس نے زینت قتل کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر پولیس کی جانب سے مقدمے کا چالان جمع کرایا گیا جس کے مطابق نسرین بی بی اور اس کے بیٹے انیس نے 8 جون 2016 کو پسند کی شادی کرنے پر زینت رفیق کو زندہ جلا دیا تھا اور اس حوالے سے نسرین نے اعتراف جرم بھی کیا تھا۔


عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد جرم ثابت ہونے پر مقتولہ کی والدہ پروین بی بی کو سزائے موت جب کہ قتل میں ماں کی معاونت کرنے پر مقتولہ کے بھائی انیس کو عمر قید کی سزا سنائی جب کہ عدالت نے مقدمے میں نامزد مقتولہ کے بہنوئی کو باعزت بری کردیا۔

واضح رہے کہ 8 جون 2016 کو لاہور کے علاقے فیکٹری ایریا کی حدود میں مست اقبال روڈ کی رہائشی زینت رفیق کو اس کی ماں اور بھائی نے زندہ جلا کر قتل کردیا تھا جب کہ مقتولہ نے واقعے سے ایک ہفتے قبل گھر سے بھاگ کر حسن خان نامی نوجوان سے پسند کی شادی کی تھی۔
Load Next Story