نواز شریف 2018 کے بعد بھی وزیراعظم رہیں گے خواجہ آصف

ہم پہلے مسلم لیگ (ن) کے ورکرز ہیں اور بعد میں وزیر ہیں، وزیر دفاع

پاکستان کی سیاست میں جتنے رنگ اور موقف عمران خان نے بدلے ہیں اتنے کسی نے نہیں بدلے، سعد رفیق۔ فوٹو : فائل

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ نواز شریف 2018 کے الیکشن تک وزیراعظم ہیں اور اس کے بعد بھی چوتھی مرتبہ وزیراعظم بنیں گے۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے دلائل میں کسی الزام کا سر پیر نظر نہیں آتا، تحریک انصاف کے ثبوت مسخ ہوتے نظر آرہے ہیں، پی ٹی آئی نے اخباری تراشوں پر کیس دائر کیا تھا تاہم ان کا کیس اب اپنے اختتام کو پہنچ رہا ہے، پاکستان کے عوام ان کی اصلیت جان چکے ہیں اور یہ لوگ صرف میڈیا میں زندہ رہنا چاہتے ہیں تاہم اس سلسلے کا خاتمہ بہت جلد ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف 2018 کے الیکشن تک وزیراعظم ہیں اور اس کے بعد بھی چوتھی مرتبہ وزیراعظم رہیں گے۔ پاناما کیس کی سماعت کےدوران تحریک انصاف کی پوری قیادت سپریم کورٹ میں ہوتی ہے اور ہمیں کہتے ہیں کہ (ن) لیگ کے وزرا عدالت کیوں آتے ہیں۔ ہم پہلے مسلم لیگ کے ورکرز ہیں اور بعد میں وزیر ہیں۔

دوسری جانب خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سیاست میں جتنے رنگ اور موقف عمران خان نے بدلے ہیں اتنے کسی نے نہیں بدلے، یہ وہی شخص ہے جس نے پاکستان میں جمہوریت پر بار بار حملہ کیا، عمران خان جیسی غیر سنجیدگی کبھی نہیں دیکھی، گالی دینا، لوگوں کی بے عزتی کرنا اور جھوٹ بولنے کے سوا ان لوگوں کو کچھ نہیں آتا، وہ اتنی اونچی آواز میں جھوٹ بولتے ہیں کہ سچ کا گمان ہونے لگتا ہے۔ وہ عدالتوں کو اور اداروں کو روز اول سے دباؤ میں لانے کی سازش کرنے میں شریک رہے ہیں ، ان کا ایک ہی دھندا ہے جھوٹ بولو، دھرنا دو اور جھوٹ کو سچ میں تبدیل کرو، انہوں نے ہر بار عدالتوں کو دباؤ میں لانے کی کوشش کی ہے۔


سعد رفیق نے کہا کہ یہ ہر روز موقف بدلتے ہیں کہتے تھے کہ آف شورکمپنیاں غیر قانونی ہیں اور جب خود کی آف شور کمپنیاں نکلیں تو خاموش ہوگئے، انہوں نے بھی اپنے اثاثے چھپائے ہیں جب کہ ردی کا ٹرک سپریم کورٹ لے آئے ہیں تاہم ان کے پاس بھی کوئی ثبوت نہیں ہے، انہیں تقریریں کرنی آتی ہیں لیکن ثبوت دینے نہیں آتے۔

وزیر مملکت برائے مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان کی اپنی ہی جمع کرائی گئی درخواست میں تضاد ہے، جو قانون تمام اراکین پر لاگو ہوتا ہے وہی قانون وزیراعظم پر بھی لاگوہوتا ہے۔ وزیراعظم نے چوری کی ہوتی توسپریم کورٹ کو سماعت کی درخواست نہ کرتے۔

طلال چوہدری نے کہا کہ عمران خان عدالت کےاندرکچھ اورباہر کچھ اور بات کرتےہیں، وہ عدالت میں حواس باختہ نظر آرہے تھے، وہ ایک اور معافی کے لیے اپنا ذہن تیار کرلیں، امید ہے فیصلہ ہمارے حق میں آئے گا کیونکہ سچ بولنے والے کیس جیتتے اور جھوٹ کی بنیاد پر کیس بنانے والے ہارتے ہیں، عمران خان پارلیمنٹ کو بےکار کہتے ہیں اور اب اسی کا سہارا ڈھونڈ رہے ہیں، وزیراعظم نے استثنیٰ نہیں مانگا کیونکہ وہ فیصلہ چاہتے ہیں، ہم 2018 کے الیکشن میں جانے سے پہلے کلین چٹ لینا چاہتے ہیں، نواز شریف استثنیٰ مانگتے تو یہ کیس سپریم کورٹ میں نہ چل رہاہوتا۔

Load Next Story