ملازمہ تشددکیس طیبہ کے والدین کی شناخت ڈی این اے سے ہوگئی

نیشنل فرانزک سائنس ایجنسی اسلام آباد کی رپورٹ میں ثابت ہوگیا ہے کہ طیبہ کے والدین محمد اعظم اور نصرت بی بی ہیں

5 جوڑوں نے طیبہ کے والدین ہونے کا دعویٰ کررکھا تھا :  فوٹو : فائل

KARACHI:
سابق ایڈیشنل سیشن جج راجا خرم علی خان اور ان کی اہلیہ ماہین ظفر کے گھر پر تشدد کا نشانہ بننے والی کمسن ملازمہ طیبہ کے والدین کی شناخت ہوگئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق ایڈیشنل سیشن جج راجا خرم علی خان اور ان کی اہلیہ ماہین ظفر کے تشدد کا نشانہ بننے والی کمسن ملازمہ طیبہ کے والدین کی شناخت ہوگئ ہے۔ نیشنل فرانزک سائنس ایجنسی اسلام آباد کی تیار کردہ ڈی این اے رپورٹ میں ثابت ہوگیا ہے کہ طیبہ کے والدین محمد اعظم اور اس کی بیوی نصرت بی بی ہیں دونوں کا تعلق جڑانوالہ کے نواحی گاؤں سے ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: اوایس ڈی بنائےگئے ایڈیشنل سیشن جج کیخلاف انکوائری کا فیصلہ


9 جنوری کو میڈیکل بورڈ کے اجلاس میں طیبہ نے اپنے والدین کو شناخت کرلیا تھا اور اپنے بھائی 4 سالہ زین کو گود میں اٹھائے رکھا تھا تاہم طیبہ کے والدین ہونے کے 5 دیگر دعویدار بھی موجود تھے، جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ بچی اور اس کے والدین کا ڈی این اے ٹیسٹ لیا جائے گا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: سیشن جج سے خدمات واپس لے لی گئیں

نیشنل فرانزک سائنس ایجنسی اسلام آباد کی رپورٹ میں واضح ہوگیا ہے کہ محمداعظم اور ان کی اہلیہ ہی طیبہ کے والدین ہیں۔ فرانزک ایجنسی رپورٹ جلد ہی وفاقی پولیس کے حوالے کردی جائے گی۔

Load Next Story