سلمان خان کے کیس کا فیصلہ سنادیا گیا
سلمان خان کے خلاف پیش کیے گئے ثبوت اور شواہد ناکافی ہیں، بھارتی عدالت کا فیصلہ
بھارتی عدالت نے سلمان خان کو غیر قانونی اسلحہ رکھنے سے متعلق 19 برس پرانے مقدمے میں بری کردیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی ریاست راجستھان کے شہر جودھ پورکی سیشن کورٹ میں جج دلپت سنگھ راج پروہت کی صدارت میں سلمان خان کے خلاف 1998 کے غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے استغاثہ کی جانب سے پیش کئے گئے ثبوتوں اور شواہد کو ناکافی ہونے پر مقدمہ خارج کرتے ہوئے سلمان خان کو بری کردیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: بھارتی سپریم کورٹ نے ہٹ اینڈ رن کیس میں سلمان خان کو نوٹس جاری کردیا
عدالتی فیصلے کے بعد سلمان خان کے وکیل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ استغاثہ حتمی ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہا جس پر اداکار کو بری کیا گیا۔
سلمان خان نے عدالت کے فیصلے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹرپرسب کا شکریہ بھی ادا کیا۔
واضح رہے کہ 1998 میں فلم ''ہم ساتھ ساتھ ہیں''کی شوٹنگ کے دوران اداکار سلمان خان پر کالے ہرن کے غیر قانونی شکار کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں انہیں 1998 اور 2007 میں جیل بھی جانا پڑا تھا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی ریاست راجستھان کے شہر جودھ پورکی سیشن کورٹ میں جج دلپت سنگھ راج پروہت کی صدارت میں سلمان خان کے خلاف 1998 کے غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے استغاثہ کی جانب سے پیش کئے گئے ثبوتوں اور شواہد کو ناکافی ہونے پر مقدمہ خارج کرتے ہوئے سلمان خان کو بری کردیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: بھارتی سپریم کورٹ نے ہٹ اینڈ رن کیس میں سلمان خان کو نوٹس جاری کردیا
عدالتی فیصلے کے بعد سلمان خان کے وکیل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ استغاثہ حتمی ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہا جس پر اداکار کو بری کیا گیا۔
سلمان خان نے عدالت کے فیصلے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹرپرسب کا شکریہ بھی ادا کیا۔
واضح رہے کہ 1998 میں فلم ''ہم ساتھ ساتھ ہیں''کی شوٹنگ کے دوران اداکار سلمان خان پر کالے ہرن کے غیر قانونی شکار کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں انہیں 1998 اور 2007 میں جیل بھی جانا پڑا تھا۔