مالی میں فوجی بیس پر خودکش حملہ اہلکاروں سمیت 50 افراد ہلاک

کارمیں سوارحملہ آور چیک پوسٹ پراہلکاروں کو چکما دے کربیس میں داخل ہوا اوراہلکاروں کے پاس جاکر خود کو اڑا لیا،حکام

کارمیں سوارحملہ آور چیک پوسٹ پراہلکاروں کو چکما دے کربیس میں داخل ہوا اوراہلکاروں کے پاس جاکر خود کو اڑا لیا،حکام. فوٹو:فائل

افریقی ملک مالی میں فوجی کیمپ پر کار سوار خود کش حملہ آور کے حملے کے نتیجے میں فوجیوں سمیت 50 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مغربی افریقی ملک مالی کے شمالی شہر گاؤ میں کار میں سوار خود کش حملہ آور نے فوجی بیس میں داخل ہونے کے بعد خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں فوجیوں اور عام شہریوں سمیت 50 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ حملے کے بعد لاشوں اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جب کہ چھٹی پرجانے والے تمام ڈاکٹروں اور عملے کو فوری طور پر طلب کرتے ہوئے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی۔


ملٹری حکام کے مطابق حملہ آور نے مقامی وقت کے مطابق دن ڈیڑھ بجے خود کو ملٹری بیس کے اندر دھماکے سے اڑایا جس میں بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئیں جب کہ زخمیوں میں سے بھی کئی کی حالت تشویشناک ہے جن کی جان بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

فوجی ترجمان کرنل ڈیرن کون کا کہنا ہے کہ کار میں سوار خودکش حملہ آور فوجی بیس کی چیکنگ کراس پر موجود اہلکاروں کو چکما دے کر صبح 9 بجے اندر داخل ہوا اور اس نے خود کو اس وقت دھماکے سے اڑایا جب سینکڑوں جنگجو فوج سے مذاکرات کے لئے اجلاس میں مصروف تھے تاہم اس دوران اس نے فائدہ اٹھاتے ہوئے خود کو دھماکے سے اڑایا۔ دوسری جانب اب تک کسی گروپ کی جانب سے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی تاہم حملے کے بعد ایک مرتبہ پھر جنگجوؤں اور فوج کے درمیان امن معاہدہ خطرے میں پڑ گیا ہے۔

واضح رہے کہ مالی کی فوج سے لڑنے والے جنگجوؤں نے 2015 میں امن معاہدہ کیا تھا اور اسی معاہدے کے حوالے سے فوج اور جنگجوؤں کے درمیان ملٹری بیس میں مذاکرات ہونا تھے۔
Load Next Story