سابق کرکٹرز نے مصباح کو ریٹائرمنٹ کا مشورہ دے دیا
کیریئرکو طول نہ دیں (یوسف)نمبر ون بنتے ہی کھیل کو الوداع کہنا چاہیے تھا، اعجاز
سابق ٹیسٹ کرکٹرز نے مصباح الحق کو ٹیسٹ کرکٹ سے باعزت ریٹائرمنٹ کا مشورہ دیا ہے۔
سابق بلے باز محمد یوسف نے کہا کہ کپتان کیلیے یہ اچھا موقع ہے کہ کیریئر کو مزید طول دینے کے بجائے عروج میں ریٹائرمنٹ لے لیں جبکہ اعجاز احمد نے کہا کہ عالمی نمبر ون بننے کے بعد مصباح کو ٹیسٹ کرکٹ کو الوداع کہہ دینا چاہیے تھا، سابق ٹیسٹ کرکٹرز کی رائے میں ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی کیلیے اظہر علی موزوں ترین امیدوار ہیں۔
واضح رہے کہ مسلسل 6 ٹیسٹ میچز میں شکستوں کے بعد پاکستانی کرکٹ ٹیم کو شدید تنقید کا سامنا ہے تاہم سابق ٹیسٹ کرکٹرز نے مصباح الحق کو باعزت ریٹائرمنٹ کا مشورہ دے دیا ہے۔ محمد یوسف نے غیرملکی نیوز ایجنسی سے بات چیت میں انھوں نے کہا کہ مسلسل یو اے ای میں کھیلنے سے ہماری کرکٹ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا، پی سی بی یو اے ای کے علاوہ کسی اور ملک میں ہوم سیریز کا انعقاد کرے۔
دوسری جانب دبئی میں موجود سابق ٹیسٹ کرکٹر اعجاز احمد نے ایک خلیجی اخبار کو انٹرویو میں کہا کہ پاکستانی ٹیسٹ ٹیم جب عالمی رینکنگ میں ٹاپ پر تھی تو عمران خان کے ورلڈ کپ1992 جیت کر ریٹائرمنٹ کے فیصلے کی طرح مصباح الحق کو بھی ٹیسٹ کرکٹ چھوڑ دینی چاہیے تھی،ان کی کھیل کے لیے خدمات گرانقدر ہیں جنھیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ اعجاز احمد نے کہا کہ اظہر علی ٹیم کے تجربہ کار کھلاڑی ہیں، وہ طویل طرز کی کرکٹ میں نہ صرف ڈبل بلکہ ٹرپل سنچری بھی بناچکے، میرے رائے میں قومی ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی کے لیے وہ سب سے موزوں امیدوار ہیں۔
سابق بلے باز محمد یوسف نے کہا کہ کپتان کیلیے یہ اچھا موقع ہے کہ کیریئر کو مزید طول دینے کے بجائے عروج میں ریٹائرمنٹ لے لیں جبکہ اعجاز احمد نے کہا کہ عالمی نمبر ون بننے کے بعد مصباح کو ٹیسٹ کرکٹ کو الوداع کہہ دینا چاہیے تھا، سابق ٹیسٹ کرکٹرز کی رائے میں ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی کیلیے اظہر علی موزوں ترین امیدوار ہیں۔
واضح رہے کہ مسلسل 6 ٹیسٹ میچز میں شکستوں کے بعد پاکستانی کرکٹ ٹیم کو شدید تنقید کا سامنا ہے تاہم سابق ٹیسٹ کرکٹرز نے مصباح الحق کو باعزت ریٹائرمنٹ کا مشورہ دے دیا ہے۔ محمد یوسف نے غیرملکی نیوز ایجنسی سے بات چیت میں انھوں نے کہا کہ مسلسل یو اے ای میں کھیلنے سے ہماری کرکٹ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا، پی سی بی یو اے ای کے علاوہ کسی اور ملک میں ہوم سیریز کا انعقاد کرے۔
دوسری جانب دبئی میں موجود سابق ٹیسٹ کرکٹر اعجاز احمد نے ایک خلیجی اخبار کو انٹرویو میں کہا کہ پاکستانی ٹیسٹ ٹیم جب عالمی رینکنگ میں ٹاپ پر تھی تو عمران خان کے ورلڈ کپ1992 جیت کر ریٹائرمنٹ کے فیصلے کی طرح مصباح الحق کو بھی ٹیسٹ کرکٹ چھوڑ دینی چاہیے تھی،ان کی کھیل کے لیے خدمات گرانقدر ہیں جنھیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ اعجاز احمد نے کہا کہ اظہر علی ٹیم کے تجربہ کار کھلاڑی ہیں، وہ طویل طرز کی کرکٹ میں نہ صرف ڈبل بلکہ ٹرپل سنچری بھی بناچکے، میرے رائے میں قومی ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی کے لیے وہ سب سے موزوں امیدوار ہیں۔