تحریک انصاف کا مقصد پاناما کیس پرسیاست کرنا ہے سعد رفیق

تحریک انصاف نے سچ اورجھوٹ کی تمیزختم کردی ہے، خواجہ سعد رفیق

پاناما کیس کا فیصلہ جو بھی ہو ہمیں اسے تسلیم کرنا پڑے گا، سعد رفیق۔ فوٹو: فائل

خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف نے سچ اورجھوٹ کی تمیزختم کردی ہے اوراب اس کا مقصد پاناما کیس کے ذریعے زیادہ سے زیادہ سیاست کرنا ہے۔

سپریم کورٹ کے باہرمیڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہم نے عدلیہ کی سربلندی کے لئے جدوجہد کی کیونکہ عدالتوں کی آزادی کے بغیر کوئی قوم زندہ نہیں رہ سکتی، سپریم کورٹ نے باہرعدالت لگانے سے گریزکرنے کی ہدایت دے رکھی ہے لیکن تحریک انصاف عدالتی کارروائی کو وقفے کے بعد باہرآ کرمسخ کر دیتی ہے، تحریک انصاف یہی حکمت عملی الیکشن کمیشن کے باہربھی کرتی رہی ہے جبکہ ہم باہرجو کچھ کرتے ہیں ردعمل کے طورپرکرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاناما کیس کا فیصلہ جو بھی ہو ہمیں اسے تسلیم کرنا پڑے گا لیکن مخالفین کی جانب سےعدالت کو دباؤ میں لانے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ تحریک انصاف کا مقصد پاناما کیس میں زیادہ سے زیادہ سیاست کرنا ہے۔

سعد رفیق نے کہا کہ تحریک انصاف نے سچ اورجھوٹ کی تمیز ختم کردی ہے، ہمیں یہ سوچنا ہے کہ ہم پاکستان کو کیا دے رہے ہیں، کیا عدالتی کارروائی کو گمراہ کن اندازمیں پیش کرنا توہین عدالت نہیں ہے، جب ہم بات کرتے ہیں توکہتے ہیں وزرا آجاتے ہیں، وزرا انسان ہیں اورسیاسی ورکر بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف دوسروں کی کردارکشی میں حد سے تجاوز کر چکی ہے، عدالت کواس معاملے کا نوٹس لینا چاہئے، ہمارے چہرے داغدار کرنے والوں کو ہم بھی نہیں چھوڑیں گے، سیاست پر اختلاف کریں ذاتی حملے نہ کریں۔


وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ عدالت کی کارروائی پرتبصرہ کرنا غیرقانونی ہے، 2014 سے پاکستان کی ترقی میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں، دسمبرتک ملک سے تمام اندھیرے دورکر دیں گے، نوازشریف نے قوم سے جو وعدے کئے وہ سب پورے کریں گے اور ہم جانے والے نہیں کھڑے رہنے والے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ پہلے سپریم کورٹ میں منی لانڈرنگ کا مقدمہ دائرکیا گیا لیکن جب کوئی ثبوت نہ پیش کرسکے تو کہا گیا کہ وزیراعظم نے اپنی تقاریرمیں جھوٹ بولا اور جب یہ بھی ثابت نہ ہو سکا تو پھر کہا گیا کہ بیٹوں نے باپ اور باپ نے بیٹی کو تحفے کیوں دیئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اعتراض کرنے والوں میں ایک نام جہانگیر ترین کا بھی ہے جن کے مالی اور خانساموں کے نام اربوں کی جائیداد ہے اورجو یہ جائیداد انہیں تحفے میں دے دیتے ہیں، دوسرے معترض عمران خان ہیں جنہوں نے کچھ عرصہ قبل اپنی بیوی کو چھوڑا اور ان سے اربوں روپے کی جائیداد بطورتحفہ وصول کرلی، ہم عدالت میں یہ ثابت کریں گے کہ جو تحفے وزیراعظم کو ملے وہ جائز تھے اورقانونی طریقے سے ان کی ٹرانزیکشن ہوئی۔

طلال چوہدری کا پیپلزپارٹی کی جانب سے کرپشن کے خلاف مہم پرکہنا تھا کہ میں صدقے جاؤں بلاول بھٹو پر، انہیں تو جب تک ان کے ساتھ زرداری لگا ہے کرپشن پربات ہی نہیں کرنی چاہیئے، پیپلزپارٹی کی کرپشن کے خلاف بات کرنا قیامت کی نشانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور بلاول بھٹو کی ڈگریاں تو آکسفورڈ یونی ورسٹی کی لیکن دونوں کی سوچ لنڈے کی ہے۔

وزیراطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نواز شریف وہ نام ہیں جنہیں اس قوم نے تیسری بارملک کا وزیراعظم منتخب کیا ہے، تحریک انصاف نے وزیراعظم کے خلاف جھوٹی پٹیشن دائرکی لیکن کیس ہم لڑ رہے ہیں، عمران خان جھوٹ بول کرپوری قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے 2013 میں بھی نواز شریف کو ووٹ دیا اور 2018 میں بھی انہیں ہی ووٹ دے گی۔
Load Next Story