چیف جسٹس پاکستان کا قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کی زمین پر قبضے کا نوٹس

چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے قائد اعظم یونیورسٹی کی انتظامیہ کے خچ پر نوٹس لیا

یونیورسٹی انتظامیہ  1 ہزار 709 ایکڑ اراضی کی قیمت ادا کرچکی ہے تاہم سی ڈی اے کی جانب سے مکمل قبضہ نہیں دیا گیا، خط کا متن

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے قائد اعظم یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے زمین پر قبضے کے حوالے سے خط پر نوٹس لے لیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق قائد اعظم یونیورسٹی کی انتظامیہ نے چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کو خط لکھا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ قائد اعظم یونیورسٹی ایک ہزار 709 ایکڑ اراضی کی قیمت ادا کرچکی ہے تاہم سی ڈی اے کی جانب سے مکمل قبضہ نہیں دیا گیا اور یونیورسٹی کو غیر قانونی قبضے کا سامنا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: اعضا کی غیرقانونی پیوندکاری کاازخودنوٹس


خط کے متن میں ہے کہ بااثر افراد کی جانب سے قائد یونیورسٹی کی 6 سو ایکڑ زمین پر قبضہ کیا جا چکا ہے اور اگر اسی طرح قبضہ ہوتا رہا تو یونیورسٹی برائے نام رہ جائے گی۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے انتظامیہ کے خط کے بعد از خود نوٹس لے لیا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: قائداعظم یونیورسٹی سے الحاق

واضح رہے کہ قائد اعظم یونیورسٹی میں منشیات فروشی بھی عروج پر ہے اور اس سلسلے میں وزیر داخلہ نے نوٹس بھی لیا تھا تاہم اب تک اس میں بھی کامیابی نہیں مل سکی ہے۔

 
Load Next Story