مہنگائی کی شرح رواں سال7 فیصد سے بھی نیچے آگئی
6 سال کی کم ترین سطح، مالی سال کیلیے افراط زر کا ہدف 9.5 فیصد رکھا گیا ہے
تقویمی سال 2012 کے اختتام پر مہنگائی کی شرح 6 سال کی کم ترین سطح پرآگئی ہے۔
سال2012 کے آغاز سے مئی تک افراط زر کی شرح میں اضافے کا رجحان جاری رہا لیکن جون 2012 سے اب تک اس میں مسلسل کمی کا سلسلہ جاری ہے، جون 2012 میں شرح مہنگائی 11.3 فیصد تھی جو سال اختتام تک 6 سال کم ترین سطح 7 فیصد سے بھی نیچے آگئی ہے۔
جون 2012 کے بعد سے مہنگائی کی رفتارمیں کمی دیکھی جارہی ہے، حکومت نے رواں مالی سال کے لیے مہنگائی کی شرح کا ہدف 9.5 فیصد مقررکیا تھا، گزشتہ پانچ ماہ کی اوسط افراط زر8.5 فیصد بنتی ہے جو مقررہ ہدف سے نیچے ہے، افراط زر میں کمی معیشت کے لیے ایک اچھا شگون ہے لیکن آئندہ 6 ماہ اس حوالے سے انتہائی اہم ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کے امپورٹ بل کا 30 فیصد سے زائد حصہ خام تیل کی ادائیگی پرخرچ ہوتا ہے، عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تواس کا مہنگائی کی شرح پربراہ راست اثر پڑے گا۔
سال2012 کے آغاز سے مئی تک افراط زر کی شرح میں اضافے کا رجحان جاری رہا لیکن جون 2012 سے اب تک اس میں مسلسل کمی کا سلسلہ جاری ہے، جون 2012 میں شرح مہنگائی 11.3 فیصد تھی جو سال اختتام تک 6 سال کم ترین سطح 7 فیصد سے بھی نیچے آگئی ہے۔
جون 2012 کے بعد سے مہنگائی کی رفتارمیں کمی دیکھی جارہی ہے، حکومت نے رواں مالی سال کے لیے مہنگائی کی شرح کا ہدف 9.5 فیصد مقررکیا تھا، گزشتہ پانچ ماہ کی اوسط افراط زر8.5 فیصد بنتی ہے جو مقررہ ہدف سے نیچے ہے، افراط زر میں کمی معیشت کے لیے ایک اچھا شگون ہے لیکن آئندہ 6 ماہ اس حوالے سے انتہائی اہم ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کے امپورٹ بل کا 30 فیصد سے زائد حصہ خام تیل کی ادائیگی پرخرچ ہوتا ہے، عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تواس کا مہنگائی کی شرح پربراہ راست اثر پڑے گا۔