امریکا میں ٹرمپ مخالف مظاہرے 200 افراد گرفتاراور درجنوں گاڑیاں نذرآتش
مظاہرین نے صدارتی پریڈ پر پتھرا کیا جس کے نتیجے میں 6 اہلکار بھی زخمی ہوئے، پولیس چیف
امریکا میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مختلف ریاستوں میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جنہیں روکنے کے لئے پولیس نے 200 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کے بعد سے ہزاروں افراد واشنگٹن میں سراپا احتجاج ہیں جب کہ مشتعل مظاہرین نے درجنوں گاڑیوں کو نذر آتش کرتے ہوئے متعدد دکانوں کے شیشے توڑ دیئے اور پولیس سے جھڑپوں کے دوران 6 اہلکار بھی شدید زخمی ہوئے۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی جس کے باوجود مظاہرین سڑکوں پر موجود ہیں تاہم سیکیورٹی فورسز نے مختلف علاقوں سے 200 سے زائد مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدے کا حلف اٹھا لیا
مظاہرین کی جانب سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعزاز میں نکالی گئی صدارتی پریڈ کو ناکام بنانے کے لئے بھرپور انتظامات کئے گئے اور جب وائٹ ہاؤس کے باہر پولیس کی جانب سے ریلی نکالی گئی تو مشتعل افراد نے پتھراؤ شروع کردیا جس کے نتیجے میں کئی اہلکار زخمی ہوئے جب کہ مظاہرین نے وائٹ ہاؤس کے سامنے فرینکلن اسکوائر پارک کے قریب کھڑی گاڑیوں کو بھی نذر آتش کردیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: اسلامی انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے کسی بھی حد تک جائیں گے، ٹرمپ
سٹی پولیس چیف پیٹر نیوزہیم کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے بھرپور کوشش کی گئی کہ طاقت کا استعمال نہ کیا جائے لیکن مظاہرین نے آنسو گیس اور مرچی کے اسپرے کرنے پر مجبور کیا جب کہ اب تک نقص امن کا باعث بننے والے 217 افراد کو حراست میں لیا جاچکا ہے جنہیں عدالت کے روبرو پیش کیا جائے گا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کے بعد سے ہزاروں افراد واشنگٹن میں سراپا احتجاج ہیں جب کہ مشتعل مظاہرین نے درجنوں گاڑیوں کو نذر آتش کرتے ہوئے متعدد دکانوں کے شیشے توڑ دیئے اور پولیس سے جھڑپوں کے دوران 6 اہلکار بھی شدید زخمی ہوئے۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی جس کے باوجود مظاہرین سڑکوں پر موجود ہیں تاہم سیکیورٹی فورسز نے مختلف علاقوں سے 200 سے زائد مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدے کا حلف اٹھا لیا
مظاہرین کی جانب سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعزاز میں نکالی گئی صدارتی پریڈ کو ناکام بنانے کے لئے بھرپور انتظامات کئے گئے اور جب وائٹ ہاؤس کے باہر پولیس کی جانب سے ریلی نکالی گئی تو مشتعل افراد نے پتھراؤ شروع کردیا جس کے نتیجے میں کئی اہلکار زخمی ہوئے جب کہ مظاہرین نے وائٹ ہاؤس کے سامنے فرینکلن اسکوائر پارک کے قریب کھڑی گاڑیوں کو بھی نذر آتش کردیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: اسلامی انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے کسی بھی حد تک جائیں گے، ٹرمپ
سٹی پولیس چیف پیٹر نیوزہیم کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے بھرپور کوشش کی گئی کہ طاقت کا استعمال نہ کیا جائے لیکن مظاہرین نے آنسو گیس اور مرچی کے اسپرے کرنے پر مجبور کیا جب کہ اب تک نقص امن کا باعث بننے والے 217 افراد کو حراست میں لیا جاچکا ہے جنہیں عدالت کے روبرو پیش کیا جائے گا۔