سال نو کے موقع پر اہم شاہراہیں بند مختلف علاقوں میں بدترین ٹریفک جام

ریڈ زون سمیت مختلف علاقوں میں گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں، ایندھن ختم ہونے سے شہری مصیبت میں آگئے،ٹریفک پولیس غائب

نئے سال کے آغاز کی رات ایم آر کیانی روڈ، کورٹ روڈ ،مولانا دین محمد وفائی روڈ کے سنگم آرٹس کونسل چوک پر ٹریفک جام میں گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔ فوٹو : ایکسپریس

سال نوموقع پر پولیس کی جانب لگائی جانے والی رکاوٹوں کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں بدترین ٹریفک جام ہوگیا اورگاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔

، ہزاروں شہری کئی گھنٹے ٹریفک جام میں پھنسے رہے ،گاڑیوں کا ایندھن ختم ہوگیا جبکہ سی این جی کے حصول کیلیے گاڑیوں کی طویل قطاروں نے بھی ٹریفک کی روانی کو شدید متاثر کیا ، ٹریفک پولیس اہم شاہراہوں سے غائب ہوگئی جس کے باعث شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ٹریفک کنٹرول کیا، تفصیلات کے مطابق سال نو کے موقع پر ٹریفک پولیس کی جانب سے ریڈ زون میں رکاوٹیں لگا کر سی ویو جانے جانے والے راستوں کو بندکیے جانے کے باعث شہر کی اہم اور مصروف شاہراہوں پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا جس کے باعث گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں اور شہریوں نے منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے کیا۔




، پیر کی شام سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہونا شروع ہوئی جورات گئے تک بدترین شکل اختیار کر گئی اور ٹریفک جام میں پھنسے ہزاروں شہریوں کی گاڑیوں میں ایندھن ختم ہوگیا جبکہ ایمبولینسیں بھی راستہ مانگنے کیلیے اپنے ایمرجنسی سائرن بجاتی رہیں تاہم ٹریفک اتنا بے ہنگم تھا کہ ایمبولینسوں کو بھی راستہ نہیں مل پایا اور اس میں سوار مریضوں کو شدید اذیت اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔

پولیس کی جانب سے سال نو کے موقع پر ریڈ زون میں سی ویو جانے والے راستوں کو کنٹینر اور گاڑیاں کھڑی کر کے بند کیے جانے کی وجہ سے فوارہ چوک ، آرٹس کونسل چوک ، شاہین کمپلیکس چوک ، آئی آئی چندریگر روڈ ، پی آئی ڈی سی چوک ، ریگل چوک ، ایمپریس مارکیٹ ، نیو پریڈی اسٹریٹ ، زیب النساء اسٹریٹ ، لکی اسٹار ، شاہراہ فیصل میٹرو پول سگنل ، ریجنٹ پلازہ چوک ، نرسری ، ایف ٹی سی موڑ ، کالا پل ، مین کورنگی ، خیابان اتحاد سگنل ، سن سیٹ بلووارڈ روڈ ، قیوم آباد چورنگی ، کے پی ٹی فلائی اوور ، مائی کلاچی روڈ اور ڈرگ روڈ سمیت دیگر علاقوں میں بدترین ٹریفک جام رہا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی رہیں ، شہریوں کا کہنا تھا کہ ٹریفک پولیس کی ناقص حکمت عملی کا خمیازہ ہمیشہ شہریوں کو برداشت کرنا پڑتا ہے جبکہ ٹریفک پولیس ایسے موقعوں پر غائب ہو جاتی ہے۔
Load Next Story