توقیر صادق کا فرار سرکاری مشینری کیلئے شرم کا مقام ہے سپریم کورٹ
82ارب لوٹے گئے کسی کوپروانہیں،جسٹس عارف،ملزم کھٹمنڈو میں ہے، ٹیم بھجوادی، آئی جی پنجاب،جانے کاریکارڈنہیں،ایف آئی اے
KARACHI:
سپریم کورٹ نے سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کی عدم گرفتاری پر واضح کیا ہے کہ ملزم کی گرفتاری میں ناکامی پر نیب اور پولیس کے ذمے داران کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
82 ارب روپے کی کرپشن میں ملوث سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کی پیرکو بھی گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔اس سلسلے میں پنجاب پولیس اور ایف آئی اے نے عدالت میں متضاد بیانات دیے ۔آئی جی پنجاب کے مطابق توقیر صادق نیپال چلا گیا ہے جبکہ ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ان کے سسٹم کے مطابق توقیرصادق ملک سے باہر نہیںگیا ان متضاد بیانات پر جسٹس خلجی عارف حسین نے کہا کہ ملک کے 82ارب لوٹ لیے گئے کسی کو پروا ہی نہیں،کوئی توقیر صادق کوگرفتارکرنا ہی نہیں چاہتا ،گرفتاری سے بچنے کیلیے توقیرصادق کو پاکستان سے زیادہ اچھی جگہ نہیں ملے گی۔
جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے سماعت کی۔ آئی جی پنجاب حبیب الرحمن نے بتایا کہ توقیر صادق کی بیٹیاں نیپال چلی گئی ہیں، شاید وہ بھی نیپال چلے گئے ہیں، اس لیے 3 رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نیپال بھیج دی ہے،انھوں نے بتایا کہ توقیر صادق کے فر نٹ مین شہزاد بھٹی کو 3 روز قبل گرفتارکیا ہے۔ جسٹس جواد نے استفسارکیا کہ نیپال بھیجی گئی ٹیم نے اب تک کیا رپورٹ بھیجی ہے جس پرآئی جی پنجاب جواب دینے سے قاصر رہے۔
جسٹس عارف نے ریمارکس دیے کہ توقیرصادق فرارہوگیا، ملک کی ساری مشینری کیلیے شرم کا مقام ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم پرایف آئی اے کے ڈائریکٹر لیگل اعظم خان نے ایئرپورٹ کے کیمروں اور فنگر پرنٹس کا ریکارڈ پیش کیا۔
انھوں نے بتایا کہ10دسمبرکو پی آئی اے کی پرواز268 میں ان کی اہلیہ صائقہ توقیر نے اپنے2 بچوں کے ہمراہ سفرکیا لیکن ہمارے سسٹم کے مطابق توقیر صادق ملک سے باہر نہیں گیا اس کا نام ای سی ایل میں بھی شامل ہے، آئی جی پنجاب نے کہا ہماری ٹیم کے مطابق توقیرصادق کھٹمنڈو میں موجود ہے، ہماری ٹیم کھٹمنڈوکی مقامی پولیس کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے، امید ہے کہ ایک ہفتے میں توقیرصادق کوگرفتارکر لیا جائے گا، نیب حکام نے بتایا کہ گرفتارکیے گئے فرنٹ مین سے 60 لاکھ روپے وصول کر لیے ہیں، عدالت نے مزید سماعت 2 جنوری تک ملتوی کردی۔
سپریم کورٹ نے سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کی عدم گرفتاری پر واضح کیا ہے کہ ملزم کی گرفتاری میں ناکامی پر نیب اور پولیس کے ذمے داران کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
82 ارب روپے کی کرپشن میں ملوث سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کی پیرکو بھی گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔اس سلسلے میں پنجاب پولیس اور ایف آئی اے نے عدالت میں متضاد بیانات دیے ۔آئی جی پنجاب کے مطابق توقیر صادق نیپال چلا گیا ہے جبکہ ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ان کے سسٹم کے مطابق توقیرصادق ملک سے باہر نہیںگیا ان متضاد بیانات پر جسٹس خلجی عارف حسین نے کہا کہ ملک کے 82ارب لوٹ لیے گئے کسی کو پروا ہی نہیں،کوئی توقیر صادق کوگرفتارکرنا ہی نہیں چاہتا ،گرفتاری سے بچنے کیلیے توقیرصادق کو پاکستان سے زیادہ اچھی جگہ نہیں ملے گی۔
جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے سماعت کی۔ آئی جی پنجاب حبیب الرحمن نے بتایا کہ توقیر صادق کی بیٹیاں نیپال چلی گئی ہیں، شاید وہ بھی نیپال چلے گئے ہیں، اس لیے 3 رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نیپال بھیج دی ہے،انھوں نے بتایا کہ توقیر صادق کے فر نٹ مین شہزاد بھٹی کو 3 روز قبل گرفتارکیا ہے۔ جسٹس جواد نے استفسارکیا کہ نیپال بھیجی گئی ٹیم نے اب تک کیا رپورٹ بھیجی ہے جس پرآئی جی پنجاب جواب دینے سے قاصر رہے۔
جسٹس عارف نے ریمارکس دیے کہ توقیرصادق فرارہوگیا، ملک کی ساری مشینری کیلیے شرم کا مقام ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم پرایف آئی اے کے ڈائریکٹر لیگل اعظم خان نے ایئرپورٹ کے کیمروں اور فنگر پرنٹس کا ریکارڈ پیش کیا۔
انھوں نے بتایا کہ10دسمبرکو پی آئی اے کی پرواز268 میں ان کی اہلیہ صائقہ توقیر نے اپنے2 بچوں کے ہمراہ سفرکیا لیکن ہمارے سسٹم کے مطابق توقیر صادق ملک سے باہر نہیں گیا اس کا نام ای سی ایل میں بھی شامل ہے، آئی جی پنجاب نے کہا ہماری ٹیم کے مطابق توقیرصادق کھٹمنڈو میں موجود ہے، ہماری ٹیم کھٹمنڈوکی مقامی پولیس کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے، امید ہے کہ ایک ہفتے میں توقیرصادق کوگرفتارکر لیا جائے گا، نیب حکام نے بتایا کہ گرفتارکیے گئے فرنٹ مین سے 60 لاکھ روپے وصول کر لیے ہیں، عدالت نے مزید سماعت 2 جنوری تک ملتوی کردی۔