عراق میں بم دھماکے اور فائرنگ سے23افراد ہلاک83 زخمی
13 شہروں اور قصبوں میں بم دھماکوں اور فائرنگ کے 15 واقعات پیش آئے، ہلاک ہونیوالوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
عراق میں بم دھماکوں اور فائرنگ کے 15 مختلف واقعات میں خواتین اور بچوں سمیت 23 افراد ہلاک اور 83 زخمی ہوگئے۔
ابھی تک کسی گروپ نے ذمے داری قبول نہیں کی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق بم دھماکے اور فائرنگ کے واقعات عراق کے 13شہروں اور قصبوں میں پیش آئے۔ بم دھماکے اور فائرنگ کے واقعات اس وقت پیش آئے جب حکومت مخالف مظاہرین نے شام اور اردن جانے والی اہم شاہراہ کو ایک مظاہرے کے دوران بند کردیا۔
ملک میں شیعہ وزیر اعظم نوری المالکی اور سیکولر سنی جماعت کے درمیان کشید گی جاری ہے۔ بغداد کے شمالی قصبے مسیب میں بم دھماکے سے 3 گھروں کو اڑا دیا گیا جس میں خواتین اور بچوں سمیت 13 شہری ہلاک اور 4 زخمی ہوئے، صوبہ دیالہ میں پرتشدد واقعات میں 19 افراد زخمی ہوئے، کرکوک شہر میں بم دھماکے کے نتیجے میں 3 پولیس اہلکار ہلاک اور 4 شدید زخمی ہوئے۔
کرکوک شہر اور قریبی قصبوں میں مزید 4 بم دھماکوں میں مزید4 افراد زخمی ہوئے، بغداد کے جنوبی علاقے میں سرکاری دفتر کے باہر کار میں نصب بم دھماکے میں مزید 2 افراد ہلاک ہوئے، دھماکہ اس وقت ہوا جب صوبائی گورنر پہنچنے ہی والے تھے۔ دھماکے سے قریبی دکانوں کو بھی نقصان پہنچا۔ ہلہ شہر میں بم دھماکے میں مزید 19 شہری زخمی ہوئے، کرادہ میں بم دھماکے میں 4 افراد ہلاک اور 20 زخمی ہوئے،موصل میں 3 پولیس اہلکاروں کو ہلاک کردیا گیا۔ عراقی حکام نے سنی اکثریت والے علاقے میں حکومت مخالف مظاہرین سے احتجاج ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ابھی تک کسی گروپ نے ذمے داری قبول نہیں کی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق بم دھماکے اور فائرنگ کے واقعات عراق کے 13شہروں اور قصبوں میں پیش آئے۔ بم دھماکے اور فائرنگ کے واقعات اس وقت پیش آئے جب حکومت مخالف مظاہرین نے شام اور اردن جانے والی اہم شاہراہ کو ایک مظاہرے کے دوران بند کردیا۔
ملک میں شیعہ وزیر اعظم نوری المالکی اور سیکولر سنی جماعت کے درمیان کشید گی جاری ہے۔ بغداد کے شمالی قصبے مسیب میں بم دھماکے سے 3 گھروں کو اڑا دیا گیا جس میں خواتین اور بچوں سمیت 13 شہری ہلاک اور 4 زخمی ہوئے، صوبہ دیالہ میں پرتشدد واقعات میں 19 افراد زخمی ہوئے، کرکوک شہر میں بم دھماکے کے نتیجے میں 3 پولیس اہلکار ہلاک اور 4 شدید زخمی ہوئے۔
کرکوک شہر اور قریبی قصبوں میں مزید 4 بم دھماکوں میں مزید4 افراد زخمی ہوئے، بغداد کے جنوبی علاقے میں سرکاری دفتر کے باہر کار میں نصب بم دھماکے میں مزید 2 افراد ہلاک ہوئے، دھماکہ اس وقت ہوا جب صوبائی گورنر پہنچنے ہی والے تھے۔ دھماکے سے قریبی دکانوں کو بھی نقصان پہنچا۔ ہلہ شہر میں بم دھماکے میں مزید 19 شہری زخمی ہوئے، کرادہ میں بم دھماکے میں 4 افراد ہلاک اور 20 زخمی ہوئے،موصل میں 3 پولیس اہلکاروں کو ہلاک کردیا گیا۔ عراقی حکام نے سنی اکثریت والے علاقے میں حکومت مخالف مظاہرین سے احتجاج ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔