کالاباغ ڈیم پر سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی قبول نہیں کرینگے حاجی عدیل

ملک اندھیروں میں ڈوب رہا ہے، ہمیں سیاست کی پڑی ہے، ڈیم ضروری ہے ، ظفر علی شاہ۔

ڈیم اتفاق رائے سے بننا چاہئے: تسنیم قریشی کی ’’کل تک‘‘ میں جاوید چودھری سے گفتگو ۔ فوٹو : فائل

اے این پی کے رہنما حاجی عدیل نے کہا ہے کہ کالاباغ ڈیم پر ہم نے کئی مرتبہ اپنے موقف کااظہار کیا ہے کہ اس پر اب بات نہیں ہوسکتی چاہے ہمیں کوئی باغی ہی کہے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''کل تک'' میں اینکرپرسن جاوید چودھری سے گفتگو میں انہوں نے کہاکہ کالا باغ ڈیم کا موضوع ایک مردہ گھوڑے کی طرح ہے جس پر بحث کرنا بے مقصد ہے، تینوں صوبائی اسمبلیوں نے اس کو ناقابل عمل قراردیا۔ ہم لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ نہیںمانتے اگر سپریم کورٹ بھی اس بارے فیصلہ دے گی تو ہمیں قبول نہیں ہوگا۔ ہم یہ نہیں کہتے کہ ڈیم نہ بنائیں ضرور بنائیں لیکن کالاباغ ڈیم رہنے دیں یہ ہماری زمینوں اور ہمارے پانی پر ڈاکہ ڈالنے کی بات ہے۔ ہم نے بڑی ریسرچ کی ہے ہمارے خدشات دور نہیں ہوسکتے۔ پنجاب کی ایسی حرکت کی وجہ سے مشرقی پاکستان جدا ہوگیا اب کالاباغ ڈیم کی وجہ سے کہیں پھر وہ تاریخ نہ دہرائی جائے۔




مسلم لیگ ن کے سینیٹر ظفرعلی شاہ نے کہاکہ کالاباغ ڈیم سیاسی معاملہ نہیں تھا لیکن اس کو سیاسی بنادیا گیا ہے ملک اندھیروں میں ڈوب رہا ہے اور ہمیں سیاست کی پڑی ہوئی ہے پاکستان کی خوشحالی اور بقا کے لئے کالاباغ ڈیم بہت ہی ضروری ہے اور اس کے لئے صرف پاکستان ہی نہیں عالمی ادارے بھی کئی بار یہ رائے دے چکے ہیں۔ نوازشریف نے ابھی دوروز قبل کہا ہے کہ کالاباغ ڈیم اتفاق رائے سے بننا چاہئے۔ پاکستان کے عوام کو کالاباغ ڈیم نہ بننے کی وجہ سے بڑی قربانی دینا پڑی ہے۔

پیپلزپارٹی کے رہنما تسنیم احمد قریشی نے کہا ہے کہ کالاباغ ڈیم بننا چاہئے لیکن اس پر تمام بڑی سیاسی جماعتوں کا اتفاق ہے کہ جب تک تمام سیاسی جماعتوں کا اس پر اتفاق رائے نہ ہو کالاباغ ڈیم نہ بنایا جائے۔ عدالت کو نہیں چاہئے تھا کہ وہ اس قسم کا فیصلہ دیتی وہ سپریم کورٹ کی طرف ریفر کر دیتی۔کالاباغ ڈیم پر جذباتی ہوکربات نہیں کرنی چاہئے ڈیم بنے یا نہ بنے لیکن اس پر بات کرنی چاہئے۔
Load Next Story