بلاول کے بابا کے 5 سال ستیاناس کے سال تھے خواجہ سعد رفیق

ماضی میں ’’لٹوتے پھٹو‘‘ کی پالیسی اپنائی گئی جب کہ سندھ حکومت کو کراچی آپریشن ایک نظر نہیں بھایا، وزیر ریلوے

ماضی میں ’’لٹوتے پھٹو‘‘ کی پالیسی اپنائی گئی جب کہ سندھ حکومت کو کراچی آپریشن ایک نظر نہیں بھایا، وزیر ریلوے، فوٹو؛ پی آئی ڈی

ISLAMABAD:
وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ ماضی میں لٹوتے پھٹو کی پالیسی اپنائی گئی اور بلاول کے بابا کے 5 سال ستیاناس کے سال تھے جب کہ مشرف کے 8 سال تباہی کے تھے۔

گوجرانوالہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان کو کہنا سکھایا ہی نہیں گیا، بے نامی جائیداد اور بے نامی اولاد والے کیوں ہم سے حساب مانگتے ہیں حالانکہ جب دور بدلتا ہے ہم سے حساب لیا جاتا ہے، ہم تو حساب دے دیں گے مگر تیرا کیا بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاناما پیپرز میں کوئی صداقت نہیں اس پر صرف سیاست کی جارہی ہے، 2018 کے انتخابات میں دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان سپریم کورٹ کے باہر بد زبانی کرتے ہیں، پارلیمنٹ میں آتے نہیں مگر تنخواہیں بٹورتے ہیں اور پھر خود کو صادق و امین کہتے ہیں۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ماضی میں لٹوتے پھٹو کی پالیسی اپنائی گئی اور بلاول کے بابا کے 5 سال ستیاناس کے سال تھے جب کہ مشرف کے 8 سال تباہی کے تھے، پچھلی حکومتوں نے ملک کا ستیاناس کیا، 2013 سے پہلے کراچی میں حالات خراب تھے، کراچی میں روزانہ 200 افراد قتل کردیئے جاتے تھے، 2013 سے قبل لوڈ شیڈنگ عروج پرتھی اور کئی کئی گھنٹے بجلی غائب رہتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اقتدار میں آئے تو اس وقت ریلوے آئی سی یومیں پڑا تھا، ملک میں افراتفری مچی تھی، سندھ میں ڈاکو راج تھا، خیبرپختونخوا میں طالبان نے اندھی مچا رکھی تھی جب کہ لوگ کہتے تھے کہ پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب ہے۔


وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ ملک چلانے کے لیے ہمت، حوصلہ اور تدبرچاہیے، ہم نے مضبوط پاکستان آپ کے حوالے کیا، آج لوڈ شیڈنگ کئی گھنٹے کم ہوچکی ہے اور یہ مزید کم ہوگی، خطے میں امن لوٹ رہا ہے، پہلے 10، 10 دھماکے ہوتے تھے، ہم نے دہشتگردوں کا نیٹ ورک توڑا جب کہ زرداری کی سندھ حکومت کو کراچی آپریشن ایک آنکھ نہیں بھایا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دشمن نوازشریف کے خلاف سازش کریں گے کیونکہ دشمنوں کو نوازشریف اچھے نہیں لگتے، نوازشریف کا جرم یہ ہے کہ وہ معیشت کا جوہری دھماکا کرنا چاہتے ہیں اور نوازشریف طاقتور کے سامنے سر نہیں جھکاتے اس لیے سب کو برے لگتے ہیں، لیکن میں دشمنوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ لوہے کے چنے چبانے کی کوشش نہ کریں۔

خواجہ سعد رفیق نے چیرمین پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان ہمیں موٹو گینگ کہتے ہیں لیکن ہم انہیں لمبوگینگ نہیں کہیں گے اور وہ کہتے ہیں دربار لگاہوا ہے مگر انہیں کہنا چاہتا ہوں کہ ہماری جماعت میں کوئی دربار نہیں، عمران خان ہر روز کہتے ہیں استعفیٰ دو، وہ خودبتائیں کہ ڈیرہ اسماعیل خان کی جیل ٹوٹی، سانحہ اے پی ایس ہو یا خیبر بینک کا واقعہ، کیا آپ کے وزیراعلیٰ نے استعفیٰ دیا۔ انہوں نے بلاول بھٹو کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ایک زرداری بھٹو کیسے ہوسکتا ہے، سمجھ نہیں آتی، بلاول کی باتوں کا برانہیں مناتے جب کہ پنجاب آنے پربلاول زرداری صاحب کا شکرگزارہوں کیوں کہ بلاول جتنی محنت پنجاب میں کریں گے ،ہمارے کام آئے گی اور بلاول میاں ہم بھی سندھ میں دستک دینے والے ہیں۔

Load Next Story