پرویز مشرف نے واپسی کا ارادہ کر لیا رفقا سے مشاورت شروع
پرویز مشرف اپنی واپسی کا شیڈول طے کرنے کیلیے قریبی رفقا سے مشورہ کر رہے ہیں
RAWALPINDI:
آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ پرویز مشرف کی جانب سے حکمراں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے خلاف ملک گیر سطح پر ''سیاسی اتحاد'' بنانے کا منصوبہ مختلف جماعتوں کے عدم تعاون کے سبب ناکام ہوگیا ہے۔
سیاسی اتحاد بنانے کے منصوبے کو دوبارہ شروع کرنے اور کامیاب بنانے کے لیے پرویز مشرف نے ایک بار پھر پاکستان آنے کا ارادہ کرلیا ہے اور وہ اپنی واپسی کا شیڈول طے کرنے کیلیے قریبی رفقا سے مشورہ کر رہے ہیں، کسی بھی بہتر سیاسی موقع پر وہ اس کا اعلان کردیں گے۔
واضح رہے کہ پرویز مشرف (ن) لیگ کے مقابلے میں لیگی گروپوں کو ایک پیلٹ فارم پرجمع کرنے کیلیے ''متحدہ مسلم لیگ'' کے قیام کی کوشش کرتے رہے تاہم ان کے سابقہ اتحادی ق لیگ اور دیگر لیگی دھڑوں سمیت ناراض ن لیگی رہنماؤں کے عدم تعاون کے سبب یہ سیاسی حکمت عملی کامیاب نہ ہوسکی۔
آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ پرویز مشرف کی جانب سے حکمراں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے خلاف ملک گیر سطح پر ''سیاسی اتحاد'' بنانے کا منصوبہ مختلف جماعتوں کے عدم تعاون کے سبب ناکام ہوگیا ہے۔
سیاسی اتحاد بنانے کے منصوبے کو دوبارہ شروع کرنے اور کامیاب بنانے کے لیے پرویز مشرف نے ایک بار پھر پاکستان آنے کا ارادہ کرلیا ہے اور وہ اپنی واپسی کا شیڈول طے کرنے کیلیے قریبی رفقا سے مشورہ کر رہے ہیں، کسی بھی بہتر سیاسی موقع پر وہ اس کا اعلان کردیں گے۔
واضح رہے کہ پرویز مشرف (ن) لیگ کے مقابلے میں لیگی گروپوں کو ایک پیلٹ فارم پرجمع کرنے کیلیے ''متحدہ مسلم لیگ'' کے قیام کی کوشش کرتے رہے تاہم ان کے سابقہ اتحادی ق لیگ اور دیگر لیگی دھڑوں سمیت ناراض ن لیگی رہنماؤں کے عدم تعاون کے سبب یہ سیاسی حکمت عملی کامیاب نہ ہوسکی۔