ماؤنٹ ایورسٹ کی دوبارہ پیمائش کا فیصلہ

سائنسدانوں کا خیال ہے کہ نیپال میں 2015 میں آنے والے زلزلے کے بعد ماؤنٹ ایورسٹ کی بلندی میں فرق واقع ہوا ہے۔

سائنسدانوں کا خیال ہے کہ نیپال میں 2015 میں آنے والے زلزلے کے بعد ماؤنٹ ایورسٹ کی بلندی میں فرق واقع ہوا ہے۔ فوٹو:فائل

KARACHI:
نیپال میں دو سال قبل آنے والے زلزلے کے بعد سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر ماؤنٹ ایورسٹ کی اونچائی میں تبدیلی واقع ہوئی ہے جس کے لئے اس کی دوبارہ پیمائش کرنا ہوگی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق سروے آف انڈیا نے اعلان کیا ہے کہ دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کی دوبارہ پیمائش کی جائے گی کیوں کہ بعض سائنسدانوں کا خیال ہے کہ 2015 میں نیپال میں آنے والے زلزلے کے بعد یہ اپنی جگہ سے معمولی سرک چکا ہے جب کہ کچھ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ نیپال میں 7.8 شدت کے زلزلے کے بعد ماؤنٹ ایورسٹ کی بلندی میں اضافہ ہوا ہے۔


بھارتی سروئیر جنرل سورنا سوابا راؤ کا کہنا ہے کہ ماؤنٹ ایورسٹ کی دوبارہ پیمائش کے مقصد کے لیے آئندہ 2 ماہ میں ایک مہم نیپال اور چین کی سرحد پر واقع اس چوٹی پر بھیجی جائے گی جس کے لئے زمینی سروے اور جی پی ایس کی مدد درکار ہوگی تاکہ اس پہاڑ میں چند سینٹی میٹر کی بھی کسی ممکنہ تبدیلی کو ناپا جاسکے۔

دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق نیپال کا کہنا ہے کہ ماؤنٹ ایورسٹ کی دوبارہ پیمائش کے لیے مہم میں انڈیا کے حکام کی شمولیت کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ نیپال کے سروے ڈیپارٹمنٹ کے ایک اعلیٰ اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کے ملک نے بھارت کی شمولیت کی حامی نہیں بھری، جو کہ سروے آف انڈیا کے دعوے کے برعکس ہے۔

واضح رہے کہ دنیا کے بلند ترین پہاڑ ماؤنٹ ایورسٹ کی اونچائی سطح زمین سے 29 ہزار 28 فٹ بلند ہے جو 62 سال قبل انڈین سروے میں بتائی گئی تھی۔
Load Next Story