پاکستان میں میٹرک فیل ڈرامہ لکھ رہے ہیںقیصر خان نظامانی
ہمارے ہاں سطحی کام کیا جارہا ہے ماضی میں اگر کوئی ڈرامہ نویس ڈرامہ لکھتا تھا تو کئی لوگ اس کی تربیت کرتے تھے۔
سینئر اداکار قیصر خان نظامانی نے کہا ہے کہ پاکستانی ڈرامے ساس بہو کی کہانی سے بار نہیں نکل رہے ۔ہمارے لکھنے والے نااہل ہیں جنھوں نے اردو زبان کی خرابی میں اپنا کردادر ادا کیا ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے نمایندہ ایکسپریس سے بات چیت کے دوران کیا ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاں سطحی کام کیا جارہا ہے ماضی میں اگر کوئی ڈرامہ نویس ڈرامہ لکھتا تھا تو کئی لوگ اس کی تربیت کرتے تھے کہ کسی قسم کا جھول نہ رہ جائے پھر تعلیمی سند دیکھی جاتی تھی اب میٹرک فیل ڈرامہ لکھ رہے ہیں تو غلط ہی لکھیں گے کبھی کسی جاہل نے بھی عوام کی تربیت کی ہے میں سمجھتا ہوں اس کی ذمے دار ہماری پرائیوٹ یونیورسٹیز ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے نمایندہ ایکسپریس سے بات چیت کے دوران کیا ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاں سطحی کام کیا جارہا ہے ماضی میں اگر کوئی ڈرامہ نویس ڈرامہ لکھتا تھا تو کئی لوگ اس کی تربیت کرتے تھے کہ کسی قسم کا جھول نہ رہ جائے پھر تعلیمی سند دیکھی جاتی تھی اب میٹرک فیل ڈرامہ لکھ رہے ہیں تو غلط ہی لکھیں گے کبھی کسی جاہل نے بھی عوام کی تربیت کی ہے میں سمجھتا ہوں اس کی ذمے دار ہماری پرائیوٹ یونیورسٹیز ہیں۔