پاکستان کا ’ابابیل‘ ایٹمی میزائل کا کامیاب تجربہ

ابابیل میزائل کے کامیاب تجربے سے ملکی دفاع مزید نا قابل تسخیر ہوگا

: فوٹو: آئی ایس پی آر

پاکستان نے دفاعی میدان میں ایک قدم اور آگے بڑھتے ہوئے زمین سے زمین پر مار کرنے والے پہلے ابابیل بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ وطن کے دفاع اور شرپسند پڑوسی کو کسی مہم جوئی سے باز رکھنے کے لیے یہ کامیاب تجربہ لائق ستائش ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ایس ایس ایم ابابیل میزائل کی رینج 2200 کلومیٹر ہے، ایم آئی آر وی ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے یہ میزائل کثیرالجہتی وارہیڈ لے جانے اور موثر انداز میں دشمن کے راڈارز کو چکمہ دے کر مختلف اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔


اس تجربے کا مقصد ویپن سسٹم کے تکنیکی پہلوؤں کا جائزہ لینا تھا۔ اس کامیاب تجربے کے بعد پاکستان ایم آئی آر وی ٹیکنالوجی کا حامل چھٹا ملک بن گیا ہے۔ ابابیل میزائل کے کامیاب تجربے سے ملکی دفاع مزید نا قابل تسخیر ہوگا۔ پاکستان وطن دشمن عناصر اور مخالف ریاستوں کی جانب سے جن تحفظات کا شکار ہے اس کے تناظر میں لازم ہے کہ ہم دفاعی میدان میں کسی پہلو کو تشنہ نہ چھوڑیں اور اپنی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے ہر جہت میں کوششیں کریں۔ بلاشبہ پاکستان ہتھیاروں کی دوڑ کے مقابلے کا حصہ نہیں ہے لیکن جس طرح شرپسند بھارتی ریاست پاکستان مخالف دشمنی میں حد درجہ آگے جانے اور پاکستانی عوام پر ذہنی دباؤ بڑھانے کے لیے جس طرح پے درپے مختلف میزائل ٹیکنالوجیز اور ہتھیار سازی پر دھیان دے رہی ہے اس کے تناظر میں پاکستان کا چپکے بیٹھ رہنا کسی طور مناسب نہیں ہے۔

آج الحمدﷲ پاکستان اسلامی مملکت کی پہلی ایٹمی قوت ہے اور اسی وجہ سے بھارت اپنی تمام تر مخالفتوں کے باوجود بھی پاکستان سے نبرد آزما ہونے کی جرأت نہیں کرسکتا۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے میزائل بنانے والی ٹیم اور پاک فوج کو مبارکباد دی ہے، صدر ممنون حسین اور وزیراعظم نوازشریف نے بھی ابابیل میزائل کے کامیاب تجربے پر قوم، فوج اور سائنسدانوں کو مبارک باد دیتے ہوئے بالکل صائب کہا ہے کہ ابابیل میزائل کا کامیاب تجربہ خطے کے امن اور طاقت کے توازن کے لیے اہم ہے۔ 'ابابیل' کے کامیاب تجربے پر قوم کا سر فخر سے بلند ہوگیا ہے، پوری قوم اس موقع پر پاک افواج کے ساتھ ہے۔ سرزمین پاک کی حفاظت کے لیے ہم سب ایک ہیں۔
Load Next Story