کویت میں شاہی خاندان کے فرد سمیت 7 افراد کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا

شاہی خاندان کے شیخ فیصل عبداللہ الصباح نے خاندانی جھگڑے پر 2010 میں اپنے بھتیجے کو فائرنگ کر کے قتل کردیا تھا

پھانسی کی سزا پانے والوں میں ایتھوپیئن اور فلپائنی خواتین سمیت 2 مصری اور ایک بنگلادیشی شہری شامل ہے۔۔ فوٹو: فائل

کویت میں قتل کے جرم میں شاہی خاندان کے فرد اور تین خواتین سمیت 7 افراد کو پھانسی دے دی گئی۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کویت میں مختلف واقعات میں شہریوں کو قتل کرنے کا جرم ثابت ہونے پر 3 خواتین اور شاہی خاندان کے فرد سمیت 7 افراد کو پھانسی دے دی گئی۔ پبلک پراسیکیوشن آفس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سزا پانے والوں میں شاہی خاندان کے فرد فیصل عبداللہ الصباح سمیت 2 کویتی، 2 مصری، ایک بنگلادیشی، ایک ایتھوپیئن اور ایک فلپائنی شامل ہے جب کہ تختہ دار پر لٹکنے والوں میں تین خواتین بھی شامل ہیں۔


حکام کے مطابق شاہی خاندان کے شیخ فیصل عبداللہ الصباح نے خاندانی جھگڑے پر 2010 میں اپنے بھتیجے کو فائرنگ کر کے قتل کردیا تھا جب کہ سزا پانے والوں میں وہ خاتون بھی شامل ہے جس نے 2009 میں شوہر کے دوسری شادی کرنے پر پیٹرول چھڑکنے کے بعد مہمانوں کے ٹینٹ کو آگ لگا دی تھی جس کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت 57 افراد جل کر ہلاک ہوگئے تھے جب کہ ہلاکتوں کے اس واقعے کو کویت کی تاریخ کا سب سے بڑا واقعہ قرار دیا جاتا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ پھانسی کے تختے پر لٹکنے والی 2 گھریلو ملازمہ تھیں جن کا تعلق فلپائن اور ایتھوپیا سے تھا، انہوں نے الگ الگ واقعات میں اپنے مالکوں کو قتل کردیا تھا جب کہ بنگلادیش سے تعلق رکھنے والے شہری کو قتل اور ریپ اور مصری سے تعلق رکھنے والے 2 افراد کو دانستہ قتل کے جرم میں سزائے موت دی گئی۔

واضح رہے کہ کویت نے پھانسی کے قانون پر عائد پابندی 2013 میں اٹھا لی تھی جس کے بعد دی جانے والی یہ پہلی پھانسی ہے۔
Load Next Story