پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ون ڈے سیریز کا آخری میچ آج ہوگا
پانچواں ون ڈے میچ پاکستانی وقت کے مطابق 8:20 پر شروع ہوگا۔
KARACHI:
آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان پانچواں اور آخری ون ڈے آج ایڈیلیڈ میں کھیلا جائے گا۔
ہانپتے کانپتے گرین شرٹس کینگروزکو دبوچنے کیلیے کوشاں ہیں، سیریز پہلے ہی گنوانے والی ٹیم آخری میچ جیت کر کچھ آنسو پونچھنا چاہتی ہے۔ پیسر وہاب ریاض اپنے فیورٹ گراؤنڈ پر قدم رکھنے کیلیے بے تاب ہیں، ان کے لیے جنید خان کو جگہ خالی کرنا پڑے گی جبکہ شرجیل خان سے جاندار اننگز کی توقعات بھی کافی بڑھ چکی ہیں تاہم کپتان اظہر علی کا کہنا ہے کہ گوکہ سیریز کا فیصلہ ہو چکا مگر ہمارے لیے یہ آخری میچ بھی انتہائی اہمیت رکھتا ہے، ٹور کا اعتماد جیت پر کرنا چاہتے ہیں، فیلڈنگ میں بہتری کیلیے بہت محنت کی ہے۔
دوسری جانب آسٹریلوی ٹیم بھی ہوم گراؤنڈ پر ایک اور کامیابی کیلیے پُراعتماد ہے۔ آسٹریلین ڈے کی چھٹی پر تماشائیوں کو بھرپور تفریح فراہم کرنے کا ارادہ کرلیا جبکہ وکٹ بیٹسمینوں کے لیے موزوں ہوگی۔ موسم بھی خوشگوار رہے گا اور درجہ حرارت زیادہ سے زیادہ 30 سینٹی گریڈ رہنے کی توقع ہے۔
پانچ میچز کی سیریز میں آسٹریلیا کو 3-1 سے فیصلہ کن برتری حاصل اور آخری میچ آسٹریلوی ٹیم کے لیے رسمی کارروائی سے زیادہ کی اہمیت نہیں رکھتا، البتہ پاکستان کرکٹ ٹیم مایوس کن ٹور کا خاتمہ فتح پر کرنا چاہتی ہے۔ اب تک پاکستانی ٹیم کو ٹور میں صرف ایک ہی فتح حاصل ہوئی جو میلبورن میں دوسرے ون ڈے کی صورت میں ہاتھ آئی جبکہ سڈنی میں کھیلے گئے گذشتہ مقابلے میں گرین شرٹس نے انتہائی مایوس کیا خاص طور پر فیلڈنگ شرمناک حد تک خراب تھی، نصف درجن کیچز ڈراپ ہوئے، ساتھ اوور تھرو اور مس فیلڈنگ کی بھرمار دیکھنے کو ملی جس کا نتیجہ سیریز گنوانے کی صورت میں بھگتنا پڑا۔
واضح رہے کہ کھلاڑیوں کی ڈھیلی ڈھالی پرفارمنس فیلڈنگ کوچ اسٹیو رکسن کی اہلیت پر بھی بڑا سوالیہ نشان عائد کرچکی ہے۔ ٹاپ آرڈر پر موجود شرجیل خان سے توقعات میں بہت زیادہ اضافہ ہوچکا، انہوں نے اس سیریز میں اب تک 18، 29، 50 اور 74 رنز کی اننگز کھیلیں اور اس دوران ان کا اسٹرائیک ریٹ ایسا تھا کہ اگر وہ ڈٹ جاتے تو پاکستان کی کامیابی کا راستہ نکال لیتے۔ سڈنی میں انہوں نے47 بالز پر 74 رنز اسکور کیے مگر اسے بھی وہ بڑی سنچری میں بدل نہیں رہے جیسا کہ ڈیوڈ وارنر بارہا اپنی ٹیم کیلیے کرچکے ہیں۔ صرف یہی نہیں بلکہ شرجیل کی فیلڈنگ نے بھی میچ پر کافی اثر ڈالا جہاں ان سے 2 اہم ترین کیچز ڈراپ ہوئے، چونکہ سیریز پہلے ہی ہاتھ سے نکل چکی ہے اس لیے تبدیلی کا امکان موجود ہے تاہم وہاب ریاض کو میدان میں اتارا جاسکتا ہے۔ جنید خان نے سڈنی میں 82 رنز دینے کے بعد باوجود ایک بھی وکٹ نہیں لی، لہذا اب انہیں باہر بیٹھنا پڑ سکتا ہے۔
علاوہ ازیں گزشتہ میچ میں کامیابی حاصل کرنے والی آسٹریلوی ٹیم میں تبدیلی کا کوئی امکان نہیں کیونکہ فاسٹ بولر بین اسٹین لیک نے ٹیم کے ہمراہ ایڈیلیڈ کا سفر ہی نہیں کیا، وہ ایرون فنچ اور شان مارش کے ہمراہ باقی ٹیم سے ایک روز قبل ہی نیوزی لینڈ روانہ ہوجائیں گے جہاں پر چیپل ہیڈلی ٹرافی شیڈول ہے۔
یاد رہے کہ ایڈیلیڈ اوول کی پچ ہمیشہ ہی بیٹنگ کیلیے سازگار رہی ہے، مگر میزبان آل راؤنڈر گلین میکسویل کے مطابق فاسٹ بولرز بھی اچھی لائن لینتھ سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان پانچواں اور آخری ون ڈے آج ایڈیلیڈ میں کھیلا جائے گا۔
ہانپتے کانپتے گرین شرٹس کینگروزکو دبوچنے کیلیے کوشاں ہیں، سیریز پہلے ہی گنوانے والی ٹیم آخری میچ جیت کر کچھ آنسو پونچھنا چاہتی ہے۔ پیسر وہاب ریاض اپنے فیورٹ گراؤنڈ پر قدم رکھنے کیلیے بے تاب ہیں، ان کے لیے جنید خان کو جگہ خالی کرنا پڑے گی جبکہ شرجیل خان سے جاندار اننگز کی توقعات بھی کافی بڑھ چکی ہیں تاہم کپتان اظہر علی کا کہنا ہے کہ گوکہ سیریز کا فیصلہ ہو چکا مگر ہمارے لیے یہ آخری میچ بھی انتہائی اہمیت رکھتا ہے، ٹور کا اعتماد جیت پر کرنا چاہتے ہیں، فیلڈنگ میں بہتری کیلیے بہت محنت کی ہے۔
دوسری جانب آسٹریلوی ٹیم بھی ہوم گراؤنڈ پر ایک اور کامیابی کیلیے پُراعتماد ہے۔ آسٹریلین ڈے کی چھٹی پر تماشائیوں کو بھرپور تفریح فراہم کرنے کا ارادہ کرلیا جبکہ وکٹ بیٹسمینوں کے لیے موزوں ہوگی۔ موسم بھی خوشگوار رہے گا اور درجہ حرارت زیادہ سے زیادہ 30 سینٹی گریڈ رہنے کی توقع ہے۔
پانچ میچز کی سیریز میں آسٹریلیا کو 3-1 سے فیصلہ کن برتری حاصل اور آخری میچ آسٹریلوی ٹیم کے لیے رسمی کارروائی سے زیادہ کی اہمیت نہیں رکھتا، البتہ پاکستان کرکٹ ٹیم مایوس کن ٹور کا خاتمہ فتح پر کرنا چاہتی ہے۔ اب تک پاکستانی ٹیم کو ٹور میں صرف ایک ہی فتح حاصل ہوئی جو میلبورن میں دوسرے ون ڈے کی صورت میں ہاتھ آئی جبکہ سڈنی میں کھیلے گئے گذشتہ مقابلے میں گرین شرٹس نے انتہائی مایوس کیا خاص طور پر فیلڈنگ شرمناک حد تک خراب تھی، نصف درجن کیچز ڈراپ ہوئے، ساتھ اوور تھرو اور مس فیلڈنگ کی بھرمار دیکھنے کو ملی جس کا نتیجہ سیریز گنوانے کی صورت میں بھگتنا پڑا۔
واضح رہے کہ کھلاڑیوں کی ڈھیلی ڈھالی پرفارمنس فیلڈنگ کوچ اسٹیو رکسن کی اہلیت پر بھی بڑا سوالیہ نشان عائد کرچکی ہے۔ ٹاپ آرڈر پر موجود شرجیل خان سے توقعات میں بہت زیادہ اضافہ ہوچکا، انہوں نے اس سیریز میں اب تک 18، 29، 50 اور 74 رنز کی اننگز کھیلیں اور اس دوران ان کا اسٹرائیک ریٹ ایسا تھا کہ اگر وہ ڈٹ جاتے تو پاکستان کی کامیابی کا راستہ نکال لیتے۔ سڈنی میں انہوں نے47 بالز پر 74 رنز اسکور کیے مگر اسے بھی وہ بڑی سنچری میں بدل نہیں رہے جیسا کہ ڈیوڈ وارنر بارہا اپنی ٹیم کیلیے کرچکے ہیں۔ صرف یہی نہیں بلکہ شرجیل کی فیلڈنگ نے بھی میچ پر کافی اثر ڈالا جہاں ان سے 2 اہم ترین کیچز ڈراپ ہوئے، چونکہ سیریز پہلے ہی ہاتھ سے نکل چکی ہے اس لیے تبدیلی کا امکان موجود ہے تاہم وہاب ریاض کو میدان میں اتارا جاسکتا ہے۔ جنید خان نے سڈنی میں 82 رنز دینے کے بعد باوجود ایک بھی وکٹ نہیں لی، لہذا اب انہیں باہر بیٹھنا پڑ سکتا ہے۔
علاوہ ازیں گزشتہ میچ میں کامیابی حاصل کرنے والی آسٹریلوی ٹیم میں تبدیلی کا کوئی امکان نہیں کیونکہ فاسٹ بولر بین اسٹین لیک نے ٹیم کے ہمراہ ایڈیلیڈ کا سفر ہی نہیں کیا، وہ ایرون فنچ اور شان مارش کے ہمراہ باقی ٹیم سے ایک روز قبل ہی نیوزی لینڈ روانہ ہوجائیں گے جہاں پر چیپل ہیڈلی ٹرافی شیڈول ہے۔
یاد رہے کہ ایڈیلیڈ اوول کی پچ ہمیشہ ہی بیٹنگ کیلیے سازگار رہی ہے، مگر میزبان آل راؤنڈر گلین میکسویل کے مطابق فاسٹ بولرز بھی اچھی لائن لینتھ سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔