بھارتی یوم جمہوریہ پرمقبوضہ کشمیرمیں یوم سیاہ دنیا بھر میں احتجاج

کٹھ پتلی انتظامیہ نے بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پر پورے مقبوضہ کشمیر کا محاصرہ کر لیا ہے

مقبوضہ کشمیر کے علاقوں میں ہزاروں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے ۔ فوٹو: فائل

کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھرمیں مقیم کشمیری آج بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں.

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی یوم جمہوریہ پرکشمیرمیں یوم سیاہ کا دن منانے کا مقصد بھارت کی طرف سے کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دینے سے مسلسل انکارکے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانا ہے۔ یوم سیاہ منانے کی اپیل سید علی گیلانی، میرواعظ عمرفاروق اوریاسین ملک پرمشتمل مشترکہ حریت قیادت نے دی ہے، حریت رہنماؤں کی اپیل پر مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال ہے۔


کشمیریوں کو آزادی کے حق میں ریلیوں اورپرامن مظاہروں سے روکنے کے لیے کٹھ پتلی انتظامیہ نے بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پر پوری مقبوضہ وادی بالخصوص سری نگر اور جموں کا محاصرہ کر لیا ہے۔ اہم سڑکوں ، بازاروں اور چوراہوں پر فوج اور نیم فوجی دستوں کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔

دوسری جانب آزاد کشمیر سمیت دنیا بھر کے دیگر ممالک میں رہنے والے کشمیری بھی آج بھارت مخالف مظاہرے اور ریلیاں نکال رہے ہیں۔ کشمیر کونسل یورپی یونین نے بھی مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے 10 لاکھ دستخطی مہم کے سلسلے میں پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں ایک روزہ کیمپ کا انعقاد کیا ہے۔

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 8 جولائی 2016 کو بھارتی فورسزکے ہاتھوں مجاہد کمانڈر برہان مظفر وانی کے ماورائے عدالت قتل کے بعد شروع ہونے والے عوامی انتفادہ کو200 دن پورے ہوگئے اور اس دوران بھارتی فورسز نے مجموعی طور پر100 سے زائد کشمیریوں کو شہید اورہزاروں کوزخمی کردیا جبکہ اس دوران پیلٹ فائرنگ سے 1200 کشمیری جزوی یا مکمل بینائی سے محروم ہوئے جبکہ 10 ہزارسے زائد نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا اور 500 کشمیریوں پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کیا گیا۔
Load Next Story