شام حلب میں بڑی جنگ کی تیاریاں جھڑپیں 29افراد ہلاک
سرکاری فوج نے شہرکے مضافات،فری سیریئن آرمی نے تنگ گلیوں میں پوزیشنیں سنبھال لیں
KARACHI:
شام کے دوسرے بڑے شہر حلب پرقبضے کیلیے سرکاری فوج اورفری سیریئین آرمی میں بڑی جنگ کی تیاریاں جمعے کوبھی جاری رہیں،سرکاری فوج شہرکے مضافات میں تمام ترسازوسامان کے ساتھ جمع ہے جبکہ مخالف فوجی شہرکی تنگ گلیوں میں اپنی پوزیشنیں مضبوط کررہے ہیں۔حملہ کسی وقت بھی متوقع ہے۔جمعے کو ہیلی کاپٹروں سے شہرکے اوپرشیلنگ کی جاتی رہی جس سے جانی نقصان کی اطلاعات ہیں۔
ملک بھرمیں جاری جھڑپوں میں 29 افرادہلاک ہوگئے جن میں 18شہری 9 سرکاری فوجی اور دوباغی فوجی شامل ہیں۔منحرف فوجیوں نے حلب اورادلیب میں150 سرکاری فوجیوں کوگرفتارکرنے کادعویٰ کیاہے۔ان میں 100 فوجی حلب اور50 ادلیب میں گرفتارکیے گئے ۔ان فوجیوں کی تصاویراورانٹرویوبھی جاری کیے گئے ہیں۔حلب سے شامی پارلیمنٹ کی خاتون رکن اخلاص البدادی نے منحرف ہو کر ترکی میں پناہ لے لی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے حلب پرحملے کا پروگرام فوری طورپربندکرنے کا مطالبہ کیاہے۔ریڈکراس نے شام سے اپنے کچھ امدادی کارکن واپس بلانے کا اعلان کردیاہے۔ فرانس نے خدشہ ظاہرکیاہے کہ صدربشارالاسدحلب میں قتل عام کا پروگرام بنارہے ہیں۔ترک وزیرخارجہ احمددواوت اوگلونے خبردارکیاہے کہ ان کا ملک اپنی سرحدپرکردباغیوں یاالقاعدہ ارکان کی موجودگی کوبرداشت نہیں کرے گا۔دریں اثناء روسی افواج کی شام کے قریب بحیرہ روم میں مشقیں جاری ہیں۔
روسی نیوی کمانڈ نے کہا ہے کہ ان کا شام کی بندرگاہ طرطوس پر واقع روسی اڈے پر جانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ بحیرہ روم میں روس کے بحری بیڑے میں شامل دس جنگی جہاز اور دس سپورٹ شپ معمول کی مشقوں میں مصروف ہیں۔
شام کے دوسرے بڑے شہر حلب پرقبضے کیلیے سرکاری فوج اورفری سیریئین آرمی میں بڑی جنگ کی تیاریاں جمعے کوبھی جاری رہیں،سرکاری فوج شہرکے مضافات میں تمام ترسازوسامان کے ساتھ جمع ہے جبکہ مخالف فوجی شہرکی تنگ گلیوں میں اپنی پوزیشنیں مضبوط کررہے ہیں۔حملہ کسی وقت بھی متوقع ہے۔جمعے کو ہیلی کاپٹروں سے شہرکے اوپرشیلنگ کی جاتی رہی جس سے جانی نقصان کی اطلاعات ہیں۔
ملک بھرمیں جاری جھڑپوں میں 29 افرادہلاک ہوگئے جن میں 18شہری 9 سرکاری فوجی اور دوباغی فوجی شامل ہیں۔منحرف فوجیوں نے حلب اورادلیب میں150 سرکاری فوجیوں کوگرفتارکرنے کادعویٰ کیاہے۔ان میں 100 فوجی حلب اور50 ادلیب میں گرفتارکیے گئے ۔ان فوجیوں کی تصاویراورانٹرویوبھی جاری کیے گئے ہیں۔حلب سے شامی پارلیمنٹ کی خاتون رکن اخلاص البدادی نے منحرف ہو کر ترکی میں پناہ لے لی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے حلب پرحملے کا پروگرام فوری طورپربندکرنے کا مطالبہ کیاہے۔ریڈکراس نے شام سے اپنے کچھ امدادی کارکن واپس بلانے کا اعلان کردیاہے۔ فرانس نے خدشہ ظاہرکیاہے کہ صدربشارالاسدحلب میں قتل عام کا پروگرام بنارہے ہیں۔ترک وزیرخارجہ احمددواوت اوگلونے خبردارکیاہے کہ ان کا ملک اپنی سرحدپرکردباغیوں یاالقاعدہ ارکان کی موجودگی کوبرداشت نہیں کرے گا۔دریں اثناء روسی افواج کی شام کے قریب بحیرہ روم میں مشقیں جاری ہیں۔
روسی نیوی کمانڈ نے کہا ہے کہ ان کا شام کی بندرگاہ طرطوس پر واقع روسی اڈے پر جانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ بحیرہ روم میں روس کے بحری بیڑے میں شامل دس جنگی جہاز اور دس سپورٹ شپ معمول کی مشقوں میں مصروف ہیں۔