بھارت میں حکومت کا غربا کو نقد سبسڈی دینے کا منصوبہ
ابتدائی طورپر20 اضلاع کے غریب افرادکے بینک اکائونٹس میں براہ راست رقم منتقل کی جائیگی۔
بھارت میں حکومت نے غربا کو نقد سبسڈی دینے کا منصوبہ شروع کیا ہے جس کے تحت ابتدائی طور پر20 اضلاع کے غریب افراد کے بینک اکائونٹس میں براہ راست رقم منتقل کی جائے گی۔
مرکزی وزیرِخزانہ پی چدمبرم کا کہنا ہے کہ ابتدا میں دولاکھ سے زیادہ لوگ اس سہولت کا فائدہ اٹھا سکیں گے اور 2013 کے اختتام تک ملک کے تمام غریب لوگ اس کے دائرے میں آجائیں گے۔ادھرحزب اختلاف نے الزام لگایا ہے کہ حکومت اس منصوبے کے ذریعے ملک کے لوگوں کو 2014کے انتخابات سے پہلے رشوت دینے کی کوشش کر رہی ہے۔براہ راست فائدہ ٹرانسفر اسکیم کے تحت حکومت نے تین ہزاردوسوارب روپے تقسیم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس کے تحت 26 بہبود اسکیموں کا پیسہ لوگوں کے بینک اکائونٹس میں براہ راست منتقل کیا جائے گا۔ یکم فروری سے 11 اوریکم مارچ مزید 12 اضلاع میں یہ اسکیم نافذ ہوگی۔اس منصوبے کے تحت غربت کی لکیر سے نیچے رہنے والے لوگوں کو30 فلاحی اسکیموں کے تحت ہرسال 30 سے 40 ہزار روپے مل سکتے ہیں۔
وزیر خزانہ پی چدمبرم نے کہا کہ پہلی مرتبہ کسی شخصیت کی مداخلت کے بغیرسرکاری پیسہ عام بھارتی کے اکائونٹ میں براہِ راست پہنچے گا۔ان کا کہنا تھا کہ فی الحال حکومت کھانے، کھاد، ڈیزل اور کیروسین کے لیے نقد سبسڈی دینے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ اس منصوبے پر عملدرآمد آسان نہیں ہوگا کیونکہ ابھی تک صرف 22 کروڑ لوگ ہی اس بنیادی شناخت اسکیم کا حصہ بن پائے ہیں۔بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ ملک میں اس وقت تقریبا 36 کروڑ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے رہتے ہیں جبکہ ایک دوسرے اندازے کے مطابق ملک کی آبادی کا ایک تہائی حصہ غربت کی لکیر سے نیچے رہتا ہے۔
مرکزی وزیرِخزانہ پی چدمبرم کا کہنا ہے کہ ابتدا میں دولاکھ سے زیادہ لوگ اس سہولت کا فائدہ اٹھا سکیں گے اور 2013 کے اختتام تک ملک کے تمام غریب لوگ اس کے دائرے میں آجائیں گے۔ادھرحزب اختلاف نے الزام لگایا ہے کہ حکومت اس منصوبے کے ذریعے ملک کے لوگوں کو 2014کے انتخابات سے پہلے رشوت دینے کی کوشش کر رہی ہے۔براہ راست فائدہ ٹرانسفر اسکیم کے تحت حکومت نے تین ہزاردوسوارب روپے تقسیم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس کے تحت 26 بہبود اسکیموں کا پیسہ لوگوں کے بینک اکائونٹس میں براہ راست منتقل کیا جائے گا۔ یکم فروری سے 11 اوریکم مارچ مزید 12 اضلاع میں یہ اسکیم نافذ ہوگی۔اس منصوبے کے تحت غربت کی لکیر سے نیچے رہنے والے لوگوں کو30 فلاحی اسکیموں کے تحت ہرسال 30 سے 40 ہزار روپے مل سکتے ہیں۔
وزیر خزانہ پی چدمبرم نے کہا کہ پہلی مرتبہ کسی شخصیت کی مداخلت کے بغیرسرکاری پیسہ عام بھارتی کے اکائونٹ میں براہِ راست پہنچے گا۔ان کا کہنا تھا کہ فی الحال حکومت کھانے، کھاد، ڈیزل اور کیروسین کے لیے نقد سبسڈی دینے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ اس منصوبے پر عملدرآمد آسان نہیں ہوگا کیونکہ ابھی تک صرف 22 کروڑ لوگ ہی اس بنیادی شناخت اسکیم کا حصہ بن پائے ہیں۔بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ ملک میں اس وقت تقریبا 36 کروڑ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے رہتے ہیں جبکہ ایک دوسرے اندازے کے مطابق ملک کی آبادی کا ایک تہائی حصہ غربت کی لکیر سے نیچے رہتا ہے۔