الیکشن کمیشن سے معطل رکنیت والے ارکان کی اسمبلی اجلاسوں میں شرکت
تحریک انصاف کے شہریار آفریدی اور فنکشنل لیگ کی نصرت سحر نے بھی معطل رکنیت کے باوجود اجلاسوں میں شرکت کی، الیکشن کمیشن
لاہور:
الیکشن کمیشن کی جانب سے سے رکنیت معطل ہونے کے باوجود 20 ایم این اے اور ایم پی ایز کے اسمبلی اجلاسوں میں شرکت کا انکشاف ہوا ہے۔
گزشتہ روز قومی اسمبلی میں حکومتی ارکان کے ساتھ دھینگا مشتی کرنے والے تحریك انصاف كے ركن قومی اسمبلی شہریار آفریدی نے الیكشن كمیشن كی جانب سے ركنیت معطل ہونے كے باوجود اسمبلی كے اجلاس میں شركت كی جس پر الیكشن كمیشن كی جانب سے 20 ارکان قومی و صوبائی کی رکنیت معطل ہونے کا بتایا گیا ہے۔
الیكشن كمیشن كی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اثاثوں كی تفصیلات جمع نہ كرانے كی وجہ سے 20 اركان پارلیمنٹ كی ركنیت تاحال معطل ہے ان كی ركنیت 15 اكتوبر كو معطل كی گئی تھی جس كے بعد بحال نہیں ہوئی۔ الیكشن كمیشن كا كہنا ہے كہ شہریار آفریدی كی جانب سے اثاثوں كی تفصیلات بھیجی گئی تھیں مگر وہ نامكمل ہونے پر واپس كر دی گئی تھیں جس كے بعد انہوں نے تفصیلات جمع نہیں كرائی اور ان كی ركنیت معطل ہے۔
الیكشن كمیشن نے كہا ہے كہ جمعہ كو نماز كے وقفے كے دوران شہریار آفریدی كی جانب سے اثاثوں كی تفصیلات جمع كرائی گئیں لیکن ان كی بحالی كے لیے نوٹیفیكیشن جاری نہیں كیا گیا۔ الیكشن كمیشن كے مطابق ان كی ركنیت بحالی كا معاملہ كمیشن كے سامنے ركھ دیا گیا ہے اب پیر كوہی اس پر پیش رفت ہو سكتی ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی كے ایك ركن شہریار آفریدی، پنجاب سے 2 اركان اور سندھ اسمبلی كے 17 اركان كی ركنیت تاحال معطل ہے۔ سندھ اسمبلی كے جن 17 اركان كی ركنیت معطل ہے ان میں نصرت سحر عباسی بھی شامل ہے جن كی سندھ اسمبلی كے اجلاس كے دوران وزیر سے لڑائی ہوئی تھی۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے سے رکنیت معطل ہونے کے باوجود 20 ایم این اے اور ایم پی ایز کے اسمبلی اجلاسوں میں شرکت کا انکشاف ہوا ہے۔
گزشتہ روز قومی اسمبلی میں حکومتی ارکان کے ساتھ دھینگا مشتی کرنے والے تحریك انصاف كے ركن قومی اسمبلی شہریار آفریدی نے الیكشن كمیشن كی جانب سے ركنیت معطل ہونے كے باوجود اسمبلی كے اجلاس میں شركت كی جس پر الیكشن كمیشن كی جانب سے 20 ارکان قومی و صوبائی کی رکنیت معطل ہونے کا بتایا گیا ہے۔
الیكشن كمیشن كی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اثاثوں كی تفصیلات جمع نہ كرانے كی وجہ سے 20 اركان پارلیمنٹ كی ركنیت تاحال معطل ہے ان كی ركنیت 15 اكتوبر كو معطل كی گئی تھی جس كے بعد بحال نہیں ہوئی۔ الیكشن كمیشن كا كہنا ہے كہ شہریار آفریدی كی جانب سے اثاثوں كی تفصیلات بھیجی گئی تھیں مگر وہ نامكمل ہونے پر واپس كر دی گئی تھیں جس كے بعد انہوں نے تفصیلات جمع نہیں كرائی اور ان كی ركنیت معطل ہے۔
الیكشن كمیشن نے كہا ہے كہ جمعہ كو نماز كے وقفے كے دوران شہریار آفریدی كی جانب سے اثاثوں كی تفصیلات جمع كرائی گئیں لیکن ان كی بحالی كے لیے نوٹیفیكیشن جاری نہیں كیا گیا۔ الیكشن كمیشن كے مطابق ان كی ركنیت بحالی كا معاملہ كمیشن كے سامنے ركھ دیا گیا ہے اب پیر كوہی اس پر پیش رفت ہو سكتی ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی كے ایك ركن شہریار آفریدی، پنجاب سے 2 اركان اور سندھ اسمبلی كے 17 اركان كی ركنیت تاحال معطل ہے۔ سندھ اسمبلی كے جن 17 اركان كی ركنیت معطل ہے ان میں نصرت سحر عباسی بھی شامل ہے جن كی سندھ اسمبلی كے اجلاس كے دوران وزیر سے لڑائی ہوئی تھی۔