لوگ مقدمات کی پیروی کرتے کرتے تنگ آچکے ہیںچیف جسٹس لاہورہائیکورٹ
اسٹے آرڈرز کی جگہ تنازعات کا حل نکالنے کی کوشش کی جائے، جسٹس منصور علی شاہ
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منصور علی شاہ کا کہنا ہے کہ حکم امتناعی کے کلچر کو ختم کرنا ہے اور کوئی کاروبار حکم امتناع کے پیچھےنہیں چل سکتا۔
لاہورچیمبر آف کانفرنس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ منصورعلی شاہ نے کہا کہ حکم امتناعی کے کلچر کو ختم کرنا ہے، کوئی کاروبار حکم امتناع کے پیچھے نہیں چل سکتا، کوشش ہے کہ کوئی معاملہ زیادہ دیرتک حکم امتناع میں نہ رہے، حکم امتناعی لے کر دوسرے کو تکلیف پہنچانے کا کلچر ختم ہونا چاہیے کیونکہ عدالتوں میں مقدمات کی پیروی کرتے کرتے لوگ تنگ آچکے ہیں۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ اسٹے آرڈرز کی جگہ تنازعات کا حل نکالنے کی کوشش کی جائے، مصالحتی نظام دنیا بھر میں کامیاب ہو رہا ہے، ہائی کورٹ تاجروں کے ساتھ بھرپورتعاون کرے گی، ہر مسئلے پرعدالت آنے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔
لاہورچیمبر آف کانفرنس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ منصورعلی شاہ نے کہا کہ حکم امتناعی کے کلچر کو ختم کرنا ہے، کوئی کاروبار حکم امتناع کے پیچھے نہیں چل سکتا، کوشش ہے کہ کوئی معاملہ زیادہ دیرتک حکم امتناع میں نہ رہے، حکم امتناعی لے کر دوسرے کو تکلیف پہنچانے کا کلچر ختم ہونا چاہیے کیونکہ عدالتوں میں مقدمات کی پیروی کرتے کرتے لوگ تنگ آچکے ہیں۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ اسٹے آرڈرز کی جگہ تنازعات کا حل نکالنے کی کوشش کی جائے، مصالحتی نظام دنیا بھر میں کامیاب ہو رہا ہے، ہائی کورٹ تاجروں کے ساتھ بھرپورتعاون کرے گی، ہر مسئلے پرعدالت آنے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔