سی پیک سیکیورٹی ڈویژن کیلیے 3 ارب 65 کروڑ اضافی فنڈز کی تجویز
گرانٹ صوبائی فنڈزکے علاوہ ہوگی، مقصد سی پیک سیکیورٹی کومضبوط بنانا ہے
وفاقی حکومت چین پاکستان اقتصادی راہدری کی حفاظت کے لیے قائم اسپیشل سیکیورٹی ڈویژن کواخراجات کی مدمیںرواں مالی سال کے بجٹ میں مجموعی طور پر3 ارب65 کروڑروپے کے اضافی فنڈزجاری کرے گی۔
ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ وفاقی حکومت مذکورہ بالا گرانٹ صوبائی حکومتوں کی جانب سے جاری فنڈزکے علاوہ فراہم کرے گی تاکہ سی پیک سیکیورٹی ڈویژن کوزیادہ سے زیادہ مضبوط وفعال بنایاجائے۔ سیکیورٹی ڈویژن کے مجموعی اسٹاف کی تعداد 15 ہزارہوگی جس میں9 بٹالین مسلح افواج کے9 ہزار اہلکاروں جبکہ باقی 6 ہزارپیراملٹری فورسزپرمشتمل ہے۔
ادھر وفاقی حکومت نے صوبائی حکومتوں کو بھرپور تعاون فراہم کرنے کے لیے گزشتہ سال ایک ارب35 کروڑ روپے کے اضافی فنڈزجاری کیے تھے اوروعدہ کیا تھاایک سال میں مجموعی طورپر5 ارب روپے کے فنڈز جاری کیے جائیں گے جس کے لیے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں فنڈزمختص کرنے کی سفارشات بھیج دی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق مذکورہ سیکیورٹی ڈویژن کے ساتھ ساتھ میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی اور ایئر فورس کی بھی مطلوبہ خدمات حاصل کی گئی ہیں اورسی پیک سیکیورٹی کو فول پروف بنادیا گیا ہے۔
ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ وفاقی حکومت مذکورہ بالا گرانٹ صوبائی حکومتوں کی جانب سے جاری فنڈزکے علاوہ فراہم کرے گی تاکہ سی پیک سیکیورٹی ڈویژن کوزیادہ سے زیادہ مضبوط وفعال بنایاجائے۔ سیکیورٹی ڈویژن کے مجموعی اسٹاف کی تعداد 15 ہزارہوگی جس میں9 بٹالین مسلح افواج کے9 ہزار اہلکاروں جبکہ باقی 6 ہزارپیراملٹری فورسزپرمشتمل ہے۔
ادھر وفاقی حکومت نے صوبائی حکومتوں کو بھرپور تعاون فراہم کرنے کے لیے گزشتہ سال ایک ارب35 کروڑ روپے کے اضافی فنڈزجاری کیے تھے اوروعدہ کیا تھاایک سال میں مجموعی طورپر5 ارب روپے کے فنڈز جاری کیے جائیں گے جس کے لیے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں فنڈزمختص کرنے کی سفارشات بھیج دی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق مذکورہ سیکیورٹی ڈویژن کے ساتھ ساتھ میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی اور ایئر فورس کی بھی مطلوبہ خدمات حاصل کی گئی ہیں اورسی پیک سیکیورٹی کو فول پروف بنادیا گیا ہے۔