سندھ اسمبلی میں قانون کی خلاف ورزی 17 معطل اراکین کی اجلاس میں شرکت
جن اراکین کی رکنیت معطل ہے وہ سندھ اسمبلی سمیت کسی بھی حکومتی اجلاس میں شرکت نہیں کر سکتے، الیکشن کمیشن
سندھ اسمبلی میں قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی جا رہی ہے اور الیکشن کمیشن کی جانب سے معطلی کے باوجود 17 حکومتی و اپوزیشن اراکین مسلسل اسمبلی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن نے پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، فنکشنل لیگ اور مسلم لیگ (ن) کے 17 اراکین سندھ اسمبلی کی رکنیت معطل کر رکھی ہے لیکن اس کے باوجود یہ اراکین اسمبلی کے اجلاس میں تواتر کے ساتھ شرکت کر رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے جن راکین کی رکنیت معطل ہے ان میں مکیش چاؤلہ، جاوید ناگوری، ریحانہ لغاری، غزالہ سیال رخسانہ پروین، شہناز بیگم اور محمد علی بھٹو شامل ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن سے معطل اراکین اسمبلی کی اجلاسوں میں شرکت
الیکشن کمیشن کے مطابق ایم کیو ایم کے محفوظ یار خان، قمر عباس، سلیم بندھانی اور محمد کامران کی رکنیت بھی معطل ہے جبکہ فنکشنل لیگ کی نصرت سحر عباسی اور (ن) لیگ کے سرور تھیبو کی رکنیت بھی معطل ہے۔
صوبائی الیکشن کمشنر کے مطابق گوشوارے جمع نہ کرانے کے باعث جن اراکین کی رکنیت معطل ہوتی ہے وہ سندھ اسمبلی سمیت کسی بھی حکومتی اجلاس میں شرکت نہیں کر سکتے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن نے پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، فنکشنل لیگ اور مسلم لیگ (ن) کے 17 اراکین سندھ اسمبلی کی رکنیت معطل کر رکھی ہے لیکن اس کے باوجود یہ اراکین اسمبلی کے اجلاس میں تواتر کے ساتھ شرکت کر رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے جن راکین کی رکنیت معطل ہے ان میں مکیش چاؤلہ، جاوید ناگوری، ریحانہ لغاری، غزالہ سیال رخسانہ پروین، شہناز بیگم اور محمد علی بھٹو شامل ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن سے معطل اراکین اسمبلی کی اجلاسوں میں شرکت
الیکشن کمیشن کے مطابق ایم کیو ایم کے محفوظ یار خان، قمر عباس، سلیم بندھانی اور محمد کامران کی رکنیت بھی معطل ہے جبکہ فنکشنل لیگ کی نصرت سحر عباسی اور (ن) لیگ کے سرور تھیبو کی رکنیت بھی معطل ہے۔
صوبائی الیکشن کمشنر کے مطابق گوشوارے جمع نہ کرانے کے باعث جن اراکین کی رکنیت معطل ہوتی ہے وہ سندھ اسمبلی سمیت کسی بھی حکومتی اجلاس میں شرکت نہیں کر سکتے۔