اسٹوئنس کا لاٹھی چارج بھی آسٹریلیا کو شکست سے نہ بچا سکا
اسٹوئنس 117 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 11 چھکوں اور 9 چوکوں کی مدد سے 146 رنز پر ناقابل شکست رہے
نیوزی لینڈ نے چیپل ہیڈلی ون ڈے سیریز کے پہلے میچ میں آسٹریلیا کو سخت مقابلے کے بعد 6 رنز سے ہرا دیا۔
ایڈن پارک میں کھیلے گئے میچ میں نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 286 رنز بنائے، نیل بروم 73، مارٹن گپٹل 61 اور جیمز نیشام 48 رنز کے ساتھ نمایاں اسکورر رہے، مارکوس اسٹوئنس نے 3 مہرے کھسکائے، پیٹ کمنز نے 2 جبکہ مچل اسٹارک، جوش ہیزل ووڈ، جیمز فالکنر اور ٹریوس ہیڈ نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
287 رنز کے ہدف کے تعاقب میں آسٹریلین ٹیم کے دونوں اوپنر ایرون فنچ 4 اور ٹریوس ہیڈ 5 رنز بنا کر ٹرینٹ بولٹ کا شکار بنے، 67 رنز پر 6 وکٹیں گرنے کے بعد آسٹریلیا کی شکست یقینی نظر آ رہی تھی لیکن اپنا دوسرا ون ڈے میچ کھیلنے والے آل راؤنڈر مارکوس اسٹوئنس نے امیدوں کو زندہ رکھا اور جمیز فالکنر کے ساتھ 7 ویں وکٹ کی شراکت میں81 رنز کی شراکت قائم کرتے ہوئے ٹیم کی امیدوں کو زندہ رکھا، وکٹیں گرنے کے باوجود اسٹوئنس ڈٹے رہے اور پیٹ کمنز کے ساتھ 48 اور مچل اسٹارک کے ساتھ 30 رنز کی پارٹنر شپ قائم کرتے ہوئے ٹیم کا مجموعہ 226 رنز پر پہنچا دیا۔
آخری وکٹ پر آسٹریلیا کو 42 بالز پر 61 رنز کی ضرورت تھی، اسٹوئنس نے ٹرینٹ بولٹ کو چھکا لگا کر اپنی پہلی سنچری مکمل کی، اوور میں مجموعی طور پر 18 رنز بنے، 46 اوورز کے اختتام پر آسٹریلیا کو 24 گیندوں پر 19 رنز درکار تھے، اسٹوئنس نے ساؤتھی کو لگا تار 2 چھکے رسید کرتے ہوئے ٹیم کو فتح کے مزید قریب کر دیا لیکن اوور کی آخری بال پر سنگل لینے کی کوشش میں وہ جوش ہیزل ووڈ کو رن آؤٹ کروا بیٹھے، کین ولیمسن کی ڈائریکٹ تھرو نے ہیزل ووڈ کو کریز میں پہنچنے کا موقع نہ دیا اور کینگروز کے ہاتھ آئی فتح کیویز کی جھولی میں جا گری۔ اسٹوئنس 117 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 11 چھکوں اور 9 چوکوں کی مدد سے 146 رنز پر ناقابل شکست رہے جب کہ مچل سینٹنر نے 3، ٹرینٹ بولٹ اور لوکی فرگوسن نے 2,2 جبکہ ٹیم ساؤتھی اور کولن منرو نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
ایڈن پارک میں کھیلے گئے میچ میں نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 286 رنز بنائے، نیل بروم 73، مارٹن گپٹل 61 اور جیمز نیشام 48 رنز کے ساتھ نمایاں اسکورر رہے، مارکوس اسٹوئنس نے 3 مہرے کھسکائے، پیٹ کمنز نے 2 جبکہ مچل اسٹارک، جوش ہیزل ووڈ، جیمز فالکنر اور ٹریوس ہیڈ نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
287 رنز کے ہدف کے تعاقب میں آسٹریلین ٹیم کے دونوں اوپنر ایرون فنچ 4 اور ٹریوس ہیڈ 5 رنز بنا کر ٹرینٹ بولٹ کا شکار بنے، 67 رنز پر 6 وکٹیں گرنے کے بعد آسٹریلیا کی شکست یقینی نظر آ رہی تھی لیکن اپنا دوسرا ون ڈے میچ کھیلنے والے آل راؤنڈر مارکوس اسٹوئنس نے امیدوں کو زندہ رکھا اور جمیز فالکنر کے ساتھ 7 ویں وکٹ کی شراکت میں81 رنز کی شراکت قائم کرتے ہوئے ٹیم کی امیدوں کو زندہ رکھا، وکٹیں گرنے کے باوجود اسٹوئنس ڈٹے رہے اور پیٹ کمنز کے ساتھ 48 اور مچل اسٹارک کے ساتھ 30 رنز کی پارٹنر شپ قائم کرتے ہوئے ٹیم کا مجموعہ 226 رنز پر پہنچا دیا۔
آخری وکٹ پر آسٹریلیا کو 42 بالز پر 61 رنز کی ضرورت تھی، اسٹوئنس نے ٹرینٹ بولٹ کو چھکا لگا کر اپنی پہلی سنچری مکمل کی، اوور میں مجموعی طور پر 18 رنز بنے، 46 اوورز کے اختتام پر آسٹریلیا کو 24 گیندوں پر 19 رنز درکار تھے، اسٹوئنس نے ساؤتھی کو لگا تار 2 چھکے رسید کرتے ہوئے ٹیم کو فتح کے مزید قریب کر دیا لیکن اوور کی آخری بال پر سنگل لینے کی کوشش میں وہ جوش ہیزل ووڈ کو رن آؤٹ کروا بیٹھے، کین ولیمسن کی ڈائریکٹ تھرو نے ہیزل ووڈ کو کریز میں پہنچنے کا موقع نہ دیا اور کینگروز کے ہاتھ آئی فتح کیویز کی جھولی میں جا گری۔ اسٹوئنس 117 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 11 چھکوں اور 9 چوکوں کی مدد سے 146 رنز پر ناقابل شکست رہے جب کہ مچل سینٹنر نے 3، ٹرینٹ بولٹ اور لوکی فرگوسن نے 2,2 جبکہ ٹیم ساؤتھی اور کولن منرو نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔