ایڈن گارڈنز 5 ہزار سیکیورٹی گارڈز کے گھیرے میں
بیشتر پاکستانی پلیئرز آج پہلی مرتبہ 65 ہزار سے زائد تماشائیوں کے سامنے صلاحیتوں کے جوہر دکھائیں گے
پاکستان اور بھارت کے درمیان دوسرے ون ڈے کے موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں، میچ کے موقع پر ایڈن گارڈنز 5000 سیکیورٹی گارڈز کے گھیرے میں ہوگا۔
جوائنٹ کمشنر آف پولیس جاوید شمیم کا کہنا ہے کہ گرائونڈ کے ساتھ ٹیم ہوٹل میں بھی سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں، پولیس اسٹیڈیم کے اندر اور باہر مسلسل گشت کرتی رہے گی جبکہ شائقین پر نظر رکھنے کیلیے اسٹیڈیم میں واچ ٹاورز بھی موجود ہیں۔
اسٹیڈیم کو جانے والے تمام بڑے روڈ صبح سے ہی ہیوی ٹریفک کیلیے بند کردیے جائیں گے، تماشائیوں سے بھی جلد پہنچنے کی درخواست کی گئی ہے۔ دریں اثنا جمعرات کو شیڈول دوسرے ون ڈے کی تمام ٹکٹیں بک گئیں، گرین شرٹس میں ملبوس زیادہ تر پلیئرز پہلی مرتبہ 65 ہزار سے زائد تماشائیوں کے آگے صلاحیتوں کا جلوہ دکھائیں گے۔
کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ اتنے بڑے کرائوڈ سے ٹیم کی توجہ منتشر نہیں ہوگی۔ ایڈن گارڈنز نے 25 برس قبل جب پہلے ون ڈے میچ کی میزبانی کی تھی تو اس وقت ایک لاکھ تماشائیوں کی گنجائش تھی، 18 فروری 1987 کو کھیلے گئے پہلے میچ میں بھی پاکستان اور بھارت کی ٹیموں نے ایک دوسرے کا سامنا کیا، جس میں سلیم ملک نے 36 گیندوں پر ناقابل شکست 72 رنز جڑ کر بھارتی جبڑے سے فتح چھین لی تھی۔
اب اس پہلے میچ کی سلور جوبلی کے موقع پر بھی روایتی حریف ہی ایک دوسرے کے خلاف میدان سنبھالنے والے ہیں مگر اس بار مقابلے کا نظارہ کرنے والے شائقین کی تعداد 65 ہزار کے قریب ہوگی،2011 کے ورلڈ کپ سے قبل اسٹیڈیم کی تزئین و آرائش کے دوران تماشائیوں کی تعداد کم ہوگئی تھی۔ پاکستان ٹیم میں شامل زیادہ تر نئے کھلاڑی پہلی مرتبہ اس تاریخی وینیو پر اتنے بڑے کرائوڈ کے سامنے کھیل پیش کریں گے۔
کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ ہماری توجہ صرف کھیل پر ہوگئی ، اسٹیڈیم میں ہزاروں تماشائیوں کی موجودگی سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ واضح رہے کہ کرکٹ ایسوسی ایشن آف بنگال نے اس یادگار موقع کی مناسبت سے پاکستان اور بھارت کے سابق کپتانوں اور کھلاڑیوں کی ستائش کا بھی اہتمام کیا ہوا ہے جس میں انھیں بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینرجی ایک ایک لاکھ روپے، شیلڈ اور شال دیں گی۔
پاکستان کی جانب سے اس موقع پر مشتاق محمد، وسیم اکرم، صادق محمد، امتیاز احمد، انتخاب عالم، رمیز راجہ، انضمام الحق اور شعیب ملک موجود ہوں گے۔ میچ کے دوران لنچ بریک کے موقع پر شیڈول اس تقریب کیلیے پاکستان کے سابق کپتان عمران خان کو بھی دعوت دی گئی تھی مگر وہ سیاسی مصروفیات کی وجہ سے شرکت سے معذوری ظاہرکرچکے ہیں۔
جوائنٹ کمشنر آف پولیس جاوید شمیم کا کہنا ہے کہ گرائونڈ کے ساتھ ٹیم ہوٹل میں بھی سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں، پولیس اسٹیڈیم کے اندر اور باہر مسلسل گشت کرتی رہے گی جبکہ شائقین پر نظر رکھنے کیلیے اسٹیڈیم میں واچ ٹاورز بھی موجود ہیں۔
اسٹیڈیم کو جانے والے تمام بڑے روڈ صبح سے ہی ہیوی ٹریفک کیلیے بند کردیے جائیں گے، تماشائیوں سے بھی جلد پہنچنے کی درخواست کی گئی ہے۔ دریں اثنا جمعرات کو شیڈول دوسرے ون ڈے کی تمام ٹکٹیں بک گئیں، گرین شرٹس میں ملبوس زیادہ تر پلیئرز پہلی مرتبہ 65 ہزار سے زائد تماشائیوں کے آگے صلاحیتوں کا جلوہ دکھائیں گے۔
کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ اتنے بڑے کرائوڈ سے ٹیم کی توجہ منتشر نہیں ہوگی۔ ایڈن گارڈنز نے 25 برس قبل جب پہلے ون ڈے میچ کی میزبانی کی تھی تو اس وقت ایک لاکھ تماشائیوں کی گنجائش تھی، 18 فروری 1987 کو کھیلے گئے پہلے میچ میں بھی پاکستان اور بھارت کی ٹیموں نے ایک دوسرے کا سامنا کیا، جس میں سلیم ملک نے 36 گیندوں پر ناقابل شکست 72 رنز جڑ کر بھارتی جبڑے سے فتح چھین لی تھی۔
اب اس پہلے میچ کی سلور جوبلی کے موقع پر بھی روایتی حریف ہی ایک دوسرے کے خلاف میدان سنبھالنے والے ہیں مگر اس بار مقابلے کا نظارہ کرنے والے شائقین کی تعداد 65 ہزار کے قریب ہوگی،2011 کے ورلڈ کپ سے قبل اسٹیڈیم کی تزئین و آرائش کے دوران تماشائیوں کی تعداد کم ہوگئی تھی۔ پاکستان ٹیم میں شامل زیادہ تر نئے کھلاڑی پہلی مرتبہ اس تاریخی وینیو پر اتنے بڑے کرائوڈ کے سامنے کھیل پیش کریں گے۔
کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ ہماری توجہ صرف کھیل پر ہوگئی ، اسٹیڈیم میں ہزاروں تماشائیوں کی موجودگی سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ واضح رہے کہ کرکٹ ایسوسی ایشن آف بنگال نے اس یادگار موقع کی مناسبت سے پاکستان اور بھارت کے سابق کپتانوں اور کھلاڑیوں کی ستائش کا بھی اہتمام کیا ہوا ہے جس میں انھیں بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینرجی ایک ایک لاکھ روپے، شیلڈ اور شال دیں گی۔
پاکستان کی جانب سے اس موقع پر مشتاق محمد، وسیم اکرم، صادق محمد، امتیاز احمد، انتخاب عالم، رمیز راجہ، انضمام الحق اور شعیب ملک موجود ہوں گے۔ میچ کے دوران لنچ بریک کے موقع پر شیڈول اس تقریب کیلیے پاکستان کے سابق کپتان عمران خان کو بھی دعوت دی گئی تھی مگر وہ سیاسی مصروفیات کی وجہ سے شرکت سے معذوری ظاہرکرچکے ہیں۔