کینٹ اسٹیشن بم دھماکے میں ہلاک آخری نامعلوم شخص کی بھی شناخت ہوگئی
سہیل بہن بھائیوں میں تیسرے نمبرپر تھا،ہوزری کی فیکٹری میں ملازمت کرتا تھا، ایدھی سرد خانے میں لاش دیکھ کر پہنچانا
کینٹ اسٹیشن مسافر کو چ میں بم دھماکے میں ہلاک ہونے والے آخری نامعلوم شخص کی شناخت بھی کرلی گئی۔
مقتول بچپن سے پولیو کا مریض تھا، اہل خانہ 5 روز تک بیٹے کو تلاش کرتے رہے، تفصیلات کے مطابق 29 دسمبر کو کینٹ اسٹیشن کے قریب مسافر بس میں ہونے والے بم دھماکے کے آخری نامعلوم شخص کی لاش کی شناخت 27 سالہ سہیل مسیح ولد لیاقت مسیح کے نام سے کر لی گئی،مقتول مکان نمبر 1104 اللہ بخش گوٹھ احسن آباد کا رہائشی تھا اور ہوزری کی فیکٹری میں ملازمت کرتا تھا ، مقتول کے والد لیاقت مسیح نے بتایا کہ وہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ملازم ہیں اور گلبرک ٹائون میں ڈرائیور ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ ان کے 4 بیٹے اور1بیٹی ہے اور مقتول سہیل بہن بھائیوں میں تیسرے نمبر پرتھا ،مقتول سہیل بچن میں پولیو کے مرض میں مبتلا ہو گیا تھااور وہ ان کا سب سے لاڈلہ بیٹا تھا ، انھوں نے بتایا کہ گذشتہ 5 روز سے وہ بیٹے کو تلاش کررہے تھے اور شہر کا کوئی ایسا اسپتال اور جگہ نہیں چھوڑی تھی جہاں انھوں نے اپنے بیٹے کو تلاش نہ کیا ہوا ، انھوں نے بتایا کہ جب بیٹے کی کہیں سے کوئی خبر نہیں آئی تو وہ آج ایدھی سرد خانے گئے اور جب وہاں لاوارث لاشیں دیکھیں تو ان میں ان کا بیٹا بھی موجود تھا۔
دھماکے کے روزوہ اپنی والدہ کے ہمراہ گھر سے نکلا تھا اور جب سب گھر والے شام کو گھر آگئے اور مقتول سہیل گھر نہیں آیا تو بہت پریشان ہو گئے اور انھوں نے اپنے بیٹے کی تلاش شروع کردی ، انھوں نے بتایا کہ گذشتہ5روز انھوں نے اور ان کی فیملی نے انتہائی اذیت میں گذارے ،واضح رہے کہ کینٹ اسٹیشن مسافر کوچ بم دھماکے میں ڈھائی سالہ بچہ عزیز اللہ ولد نصر اللہ سمیت 6 افراد جن میں سہیل مسیح ولد لیاقت مسیح ، محمد ندیم ولد محمد حنیف ، محمد شفیق ولد خوشی محمد، فضل الرحمن ولد سر دار اور پنیا ولد رائو جی ہلاک ہو گئے جبکہ 50 افراد زخمی ہو گئے تھے ۔
مقتول بچپن سے پولیو کا مریض تھا، اہل خانہ 5 روز تک بیٹے کو تلاش کرتے رہے، تفصیلات کے مطابق 29 دسمبر کو کینٹ اسٹیشن کے قریب مسافر بس میں ہونے والے بم دھماکے کے آخری نامعلوم شخص کی لاش کی شناخت 27 سالہ سہیل مسیح ولد لیاقت مسیح کے نام سے کر لی گئی،مقتول مکان نمبر 1104 اللہ بخش گوٹھ احسن آباد کا رہائشی تھا اور ہوزری کی فیکٹری میں ملازمت کرتا تھا ، مقتول کے والد لیاقت مسیح نے بتایا کہ وہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ملازم ہیں اور گلبرک ٹائون میں ڈرائیور ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ ان کے 4 بیٹے اور1بیٹی ہے اور مقتول سہیل بہن بھائیوں میں تیسرے نمبر پرتھا ،مقتول سہیل بچن میں پولیو کے مرض میں مبتلا ہو گیا تھااور وہ ان کا سب سے لاڈلہ بیٹا تھا ، انھوں نے بتایا کہ گذشتہ 5 روز سے وہ بیٹے کو تلاش کررہے تھے اور شہر کا کوئی ایسا اسپتال اور جگہ نہیں چھوڑی تھی جہاں انھوں نے اپنے بیٹے کو تلاش نہ کیا ہوا ، انھوں نے بتایا کہ جب بیٹے کی کہیں سے کوئی خبر نہیں آئی تو وہ آج ایدھی سرد خانے گئے اور جب وہاں لاوارث لاشیں دیکھیں تو ان میں ان کا بیٹا بھی موجود تھا۔
دھماکے کے روزوہ اپنی والدہ کے ہمراہ گھر سے نکلا تھا اور جب سب گھر والے شام کو گھر آگئے اور مقتول سہیل گھر نہیں آیا تو بہت پریشان ہو گئے اور انھوں نے اپنے بیٹے کی تلاش شروع کردی ، انھوں نے بتایا کہ گذشتہ5روز انھوں نے اور ان کی فیملی نے انتہائی اذیت میں گذارے ،واضح رہے کہ کینٹ اسٹیشن مسافر کوچ بم دھماکے میں ڈھائی سالہ بچہ عزیز اللہ ولد نصر اللہ سمیت 6 افراد جن میں سہیل مسیح ولد لیاقت مسیح ، محمد ندیم ولد محمد حنیف ، محمد شفیق ولد خوشی محمد، فضل الرحمن ولد سر دار اور پنیا ولد رائو جی ہلاک ہو گئے جبکہ 50 افراد زخمی ہو گئے تھے ۔