2 لاکھ بچوں کو خسرہ سے بچائو کے ٹیکے لگائے جاچکے ہیں
صوبے میں گذشتہ سال 212 بچے خسرہ سے ہلاک ہوئے، وزیر صحت ڈاکٹر صغیر احمد
ISLAMABAD:
صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر صغیر احمد نے کہا ہے کہ پورے سال میں212بچوں کی اموات ہوئی ہیں جبکہ دسمبر میں صوبے میں خسرہ سے 93 اموات واقع ہوئیں۔
انھوں نے اس ضمن میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے بتایاکہ جنوری میں صوبے بھر میں خسرہ سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی جبکہ فروری میں صوبے بھر میں 3 ، مارچ میں 5 ، اپریل میں 9 ، مئی میں 11 ، جون میں 14 ، جولائی میں 6 ، اگست میں 10 ، ستمبر میں 3 ، اکتوبر میں 18 ، نومبر میں 38 جبکہ دسمبر میں 93 اموات ہوئیں جس کا مجموعہ 2012 کے لیے 210 اموات کا بنتا ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ بدین میں 2012 میں خسرہ سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی جبکہ دادو میں 19 ( اپریل میں 1 ، جون میں 2 ، ستمبر میں 1 ، اکتوبر میں 1 ، نومبر میں 4 اور دسمبر میں 8 اموات ) گھوٹکی میں 12 ( مئی میں1، جون میں1، اکتوبرمیں 2، نومبر میں 5 اور دسمبر میں 3 اموات ) حیدرآباد میں 4 ( مئی میں 2 ، جولائی میں 2 اموات ) جیکب آباد میں 13 ( دسمبر میں 13 اموات ) جامشورو میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔
کراچی میں 15 ( فروری میں 2 ، مارچ میں 2 ، اپریل میں 4 ، مئی میں 3 ، جون میں 2 ، اگست میں 1، اور نومبر میں 1 ہلاکت ہوئی )کشمور میں 8 ( نومبر 3، دسمبر میں 5 اموات ہوئیں ) خیرپور میں 16 (جون میں ایک، اگست میں ایک، اکتوبر میں 4،نومبر میں 7 ، دسمبر میں 3 اموات ہوئیں) قمبر شہداد کوٹ میں 20 ( فروری میں ایک، اپریل میں ایک ، مئی میں2، جون میں 3، جولائی میں ایک، اگست میں3، اکتوبر میں ایک، نومبر میں6 ، دسمبر میں 3 اموات ہوئیں) شہید بے نظیر آباد میں 3 ( اپریل میں ایک، دسمبر میں 2 اموات ہوئیں ) شکارپور میں 32 (جون میں ایک، اگست میں ایک،اکتوبر میں 3، نومبر 2 ، دسمبر میں 21 اموات ہوئیں )سکھر میں 33 ( مئی میں 2 ، جولائی میں ایک ، اگست میں 2 ، ستمبر میں ایک، اکتوبر میں 3 ، نومبر میں 2 ، دسمبر میں 22 اموات ہوئیں ) ٹنڈو محمد خان میں 3 ( جون میں 2 ، نومبر میں ایک ہلاکت ہوئی ) ٹھٹھہ میں 4 ( مارچ میں 2 اپریل میں ایک اور دسمبر میں ایک ہلاکت ہوئی ) جبکہ میرپور خاص ، سانگھڑ ، ٹنڈو الہ یار اور عمرکوٹ میں خسرہ سے سال 2012ء میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔
انھوں نے مزید کہا کہ عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ میں اعداد و شمار کے پورے سال پرمبنی ہونے کی وضاحت نہ ہونے پر غلط تاثر پیدا ہوا ، انھوں نے مزید کہا کہ صوبے کے آٹھ اضلاع میں خسرہ سے بچائو کی ویکسین لگانے کی خصوصی مہم جاری ہے جس میں 25 لاکھ سے زیادہ بچوں جن کی عمریں 9 ماہ سے 10 سال کے درمیان ہے کو خسرہ سے بچائو کے ٹیکے لگائے جائیں گے۔
اب تک 2 لاکھ سے زائدبچوں کو یہ ٹیکے لگائے جاچکے ہیں ، انھوں نے کہا کہ سیکریٹری صحت اور ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر فیروز میمن گذشتہ ایک ہفتہ سے اندرون سندھ میں ہیں جبکہ میں خود بھی دو دن سکھر ، گھوٹکی ، شکار پور ، جیکب آباد اور کشمور کندھ کوٹ کا دورہ کرکے آیا ہوں ، خسرہ مہم میں لاپروائی کے الزامات پر 5 افسران کو معطل بھی کیاجا چکا ہے جن 8 اضلاع میں مہم چلائی جارہی ہے وہاں 81 اموات ہوئی ہیں۔
صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر صغیر احمد نے کہا ہے کہ پورے سال میں212بچوں کی اموات ہوئی ہیں جبکہ دسمبر میں صوبے میں خسرہ سے 93 اموات واقع ہوئیں۔
انھوں نے اس ضمن میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے بتایاکہ جنوری میں صوبے بھر میں خسرہ سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی جبکہ فروری میں صوبے بھر میں 3 ، مارچ میں 5 ، اپریل میں 9 ، مئی میں 11 ، جون میں 14 ، جولائی میں 6 ، اگست میں 10 ، ستمبر میں 3 ، اکتوبر میں 18 ، نومبر میں 38 جبکہ دسمبر میں 93 اموات ہوئیں جس کا مجموعہ 2012 کے لیے 210 اموات کا بنتا ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ بدین میں 2012 میں خسرہ سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی جبکہ دادو میں 19 ( اپریل میں 1 ، جون میں 2 ، ستمبر میں 1 ، اکتوبر میں 1 ، نومبر میں 4 اور دسمبر میں 8 اموات ) گھوٹکی میں 12 ( مئی میں1، جون میں1، اکتوبرمیں 2، نومبر میں 5 اور دسمبر میں 3 اموات ) حیدرآباد میں 4 ( مئی میں 2 ، جولائی میں 2 اموات ) جیکب آباد میں 13 ( دسمبر میں 13 اموات ) جامشورو میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔
کراچی میں 15 ( فروری میں 2 ، مارچ میں 2 ، اپریل میں 4 ، مئی میں 3 ، جون میں 2 ، اگست میں 1، اور نومبر میں 1 ہلاکت ہوئی )کشمور میں 8 ( نومبر 3، دسمبر میں 5 اموات ہوئیں ) خیرپور میں 16 (جون میں ایک، اگست میں ایک، اکتوبر میں 4،نومبر میں 7 ، دسمبر میں 3 اموات ہوئیں) قمبر شہداد کوٹ میں 20 ( فروری میں ایک، اپریل میں ایک ، مئی میں2، جون میں 3، جولائی میں ایک، اگست میں3، اکتوبر میں ایک، نومبر میں6 ، دسمبر میں 3 اموات ہوئیں) شہید بے نظیر آباد میں 3 ( اپریل میں ایک، دسمبر میں 2 اموات ہوئیں ) شکارپور میں 32 (جون میں ایک، اگست میں ایک،اکتوبر میں 3، نومبر 2 ، دسمبر میں 21 اموات ہوئیں )سکھر میں 33 ( مئی میں 2 ، جولائی میں ایک ، اگست میں 2 ، ستمبر میں ایک، اکتوبر میں 3 ، نومبر میں 2 ، دسمبر میں 22 اموات ہوئیں ) ٹنڈو محمد خان میں 3 ( جون میں 2 ، نومبر میں ایک ہلاکت ہوئی ) ٹھٹھہ میں 4 ( مارچ میں 2 اپریل میں ایک اور دسمبر میں ایک ہلاکت ہوئی ) جبکہ میرپور خاص ، سانگھڑ ، ٹنڈو الہ یار اور عمرکوٹ میں خسرہ سے سال 2012ء میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔
انھوں نے مزید کہا کہ عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ میں اعداد و شمار کے پورے سال پرمبنی ہونے کی وضاحت نہ ہونے پر غلط تاثر پیدا ہوا ، انھوں نے مزید کہا کہ صوبے کے آٹھ اضلاع میں خسرہ سے بچائو کی ویکسین لگانے کی خصوصی مہم جاری ہے جس میں 25 لاکھ سے زیادہ بچوں جن کی عمریں 9 ماہ سے 10 سال کے درمیان ہے کو خسرہ سے بچائو کے ٹیکے لگائے جائیں گے۔
اب تک 2 لاکھ سے زائدبچوں کو یہ ٹیکے لگائے جاچکے ہیں ، انھوں نے کہا کہ سیکریٹری صحت اور ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر فیروز میمن گذشتہ ایک ہفتہ سے اندرون سندھ میں ہیں جبکہ میں خود بھی دو دن سکھر ، گھوٹکی ، شکار پور ، جیکب آباد اور کشمور کندھ کوٹ کا دورہ کرکے آیا ہوں ، خسرہ مہم میں لاپروائی کے الزامات پر 5 افسران کو معطل بھی کیاجا چکا ہے جن 8 اضلاع میں مہم چلائی جارہی ہے وہاں 81 اموات ہوئی ہیں۔