قائمہ کمیٹی برائے قانون نے23 ویں آئینی ترمیم منظورکرلی
اقلیتوں کیلیے14نشستوں کے اضافے کی سفارش،5بل واپس لینے پراسپیکرسے وضاحت طلب
KENT, UK:
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون وانصاف نے23ویں آئینی ترمیم کثرت رائے سے منظورکرلی۔
ترمیم کے تحت صوبائی اورقومی اسمبلی میں اقلیتوں کیلیے مختص نشستوںمیں اضافہ تجویز کیا گیا ہے، کمیٹی نے وزارت بجلی کوہدایت کی کہ الیکٹرک سٹی بل 2010 میں مزید ترمیم کے بل کے مابین تقابلی جائزے پرمبنی دستاویزات آئندہ7روزمیںارکان کمیٹی کوفراہم کیے جائیں، کمیٹی نے اسپیکرقومی اسمبلی کی جانب سے5بلزواپس لیے جانے کے معاملے پروضاحت طلب کرلی ۔
اجلاس چیئرپرسن ندیم افضل چوہدری کی زیرصدارت ہوا،کمیٹی نے23ویں آئینی ترمیم کوکثرت رائے سے منظورکرلیا،پی پی کے چوہدری عبدالغفورنے بل کی مخالفت کی ۔23ویں آئینی ترمیم کے تحت قومی اسمبلی میں اقلیتوں کیلیے مخصوص نشستوںمیں 14نشستوں کے اضافے کی سفارش کی گئی ہے اسی طرح پنجاب اسمبلی میں10سندھ اسمبلی میں 12اور بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کی صوبائی اسمبلیوں میں 4,4نشستوں کی سفارش کی گئی ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون وانصاف نے23ویں آئینی ترمیم کثرت رائے سے منظورکرلی۔
ترمیم کے تحت صوبائی اورقومی اسمبلی میں اقلیتوں کیلیے مختص نشستوںمیں اضافہ تجویز کیا گیا ہے، کمیٹی نے وزارت بجلی کوہدایت کی کہ الیکٹرک سٹی بل 2010 میں مزید ترمیم کے بل کے مابین تقابلی جائزے پرمبنی دستاویزات آئندہ7روزمیںارکان کمیٹی کوفراہم کیے جائیں، کمیٹی نے اسپیکرقومی اسمبلی کی جانب سے5بلزواپس لیے جانے کے معاملے پروضاحت طلب کرلی ۔
اجلاس چیئرپرسن ندیم افضل چوہدری کی زیرصدارت ہوا،کمیٹی نے23ویں آئینی ترمیم کوکثرت رائے سے منظورکرلیا،پی پی کے چوہدری عبدالغفورنے بل کی مخالفت کی ۔23ویں آئینی ترمیم کے تحت قومی اسمبلی میں اقلیتوں کیلیے مخصوص نشستوںمیں 14نشستوں کے اضافے کی سفارش کی گئی ہے اسی طرح پنجاب اسمبلی میں10سندھ اسمبلی میں 12اور بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کی صوبائی اسمبلیوں میں 4,4نشستوں کی سفارش کی گئی ہے۔