وکلا کو لڑنامرناہے توانصاف کون فراہم کرائے گاسپریم کورٹ

بورے والا میں خاتون وکیل پرتشددکیس میںاٹارنی جنرل،چاروں ایڈووکیٹ جنرلزطلب

یہ بنیادی حقوق کامعاملہ ہے‘ ایسی شکایات عدالتوں میں نہیں آنی چاہئیں، چیف جسٹس۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے تحصیل بورے والا میں مرد وکیل کی جانب سے خاتون وکیل کو تشدد کا نشانہ بنانے کے حوالے سے درخواست کی سماعت 3 ہفتے بعد تک ملتوی کرتے ہوئے کہاہے کہ اگر وکلا کو اسی طرح لڑنا ہے تو موکلین کو انصاف کون فراہم کرائے گا۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں جسٹس گلزار احمد اور جسٹس شیخ عظمت سعید پر مشتمل بنچ نے حمیرا بشیر چوہدری ایڈووکیٹ کی جانب سے رانا الطاف ایڈوکیٹ کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔چیف جسٹس نے کہاکہ کہ بار کونسلز اور ایسوسی ایشنز وکلا کی ریگولیٹری باڈیز ہیں جنہیں اس قسم کی صورتحال میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے کیونکہ یہ بنیادی حقوق کامعاملہ ہے'آپ سب آئین اور قانون سے بخوبی آگاہ ہیں اس طرح کی شکایات عدالتوں میں نہیں آنی چاہئیں ۔




جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ اگر وکلا کو اسی طرح لڑنا مرنا ہے تو آپ کے موکلین کو انصاف کون فراہم کرائے گا۔عدالت نے آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل اور چاروں صوبائی ایڈوکیٹ جنرلز،پاکستان بارکونسل اور چاروں صوبائی بارکونسلزکے وائس چیئرمینوںکو پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔
Load Next Story