رشتے دار مظاہرے نہ کریں مغوی اہلکاروں کو نقصان پہنچ سکتا ہے پشاور ہائیکورٹ
جرگے نے اغوا کاروںسے مذاکرات شروع کردیے،پولیٹیکل ایجنٹ جنوبی وزیرستان،مخیر حضرات سے رابطہ کیاجائے،جسٹس دوست محمد
KARACHI:
پشاورہائی کورٹ نے گومل زام ڈیم سے اغواہونے والے پیسکواہلکاروں کی بازیابی سے متعلق دائردرخواست پرپولیٹیکل انتظامیہ اورپیسکو حکام کواحکامات جاری کرتے ہوئے کہاکہ وہ مغویوں کی بحفاظت بازیابی کیلیے تمام وسائل بروئے کار لائیں اور اگر ضروری ہواتواس سلسلے میں درد دل رکھنے والے مخیرحضرات سے بھی رابطہ کیاجائے۔
یہ احکام پشاورہائی کورٹ کے چیف جسٹس دوست محمدخان نے گومل زام ڈیم کے مغوی اہلکاروںکی بازیابی سے متعلق لیے جانے والے سوموٹونوٹس پرکارروائی کے دوران دیے۔پولیٹیکل ایجنٹ جنوبی وزیرستان ایجنسی شاہد اللہ نے عدالت کوبتایاکہ محسودقبیلے کے عمائدین اورعلماء پرمشتمل جرگہ تشکیل دیاگیاہے جس نے اغوا کارلطیف گروپ کے ساتھ مذاکرات شروع کردیے ہیںاورتوقع ہے کہ تاوان کی رقم میںکمی کے ساتھ ساتھ مغویوںکی بحفاظت بازیابی بھی ممکن ہوسکے گی۔
انھوںنے عدالت کوبتایاکہ وہ سرکاری افسرہونے کے باعث تاوان کی ادائیگی میںحصہ نہیںبن سکتے تاہم اگرواپڈاوالے یاانسانی حقوق کی تنظیمیںاس سلسلے میںرقم کی ا دائیگی پررضامند ہیںتواس کیلیے جرگے کے ذریعے بات چیت کی جاسکتی ہے۔
پیسکوکے سیکیورٹی آفیسرولی آیاز خان نے بتایاکہ عدالت کے حکم پر چیف سیکیورٹی آفیسرکرنل متین اس وقت وانا میں ہیں اوروہ ان افرادکی بازیابی کیلیے پولیٹیکل انتظامیہ اور جرگے کے ساتھ رابطے میں ہیں اور توقع ہے کہ جلداس سلسلے میں کامیابی حاصل ہوگی جس پر عدالت نے سماعت 10جنوری تک ملتوی کردی اورمغویوںکے رشتے داروںکوحکم دیاکہ وہ کسی بھی قسم کے جلسے جلوس اورمظاہروں سے اجتناب کریںکیونکہ اس طرح مغویوں کونقصان پہنچ سکتا ہے ۔پشتوکی معروف گلوکارہ غزالہ جاوید قتل کیس میںمقتولہ کے سابق شوہرجہانگیرخان کو ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میںپیش کردیاگیا،غزالہ جاویدکی والدہ نے میڈیاکو بتایاکہ انہیںعدالت پرمکمل یقین ہے کہ وہ انہیںانصاف فراہم کریگی۔
پشاورہائی کورٹ نے گومل زام ڈیم سے اغواہونے والے پیسکواہلکاروں کی بازیابی سے متعلق دائردرخواست پرپولیٹیکل انتظامیہ اورپیسکو حکام کواحکامات جاری کرتے ہوئے کہاکہ وہ مغویوں کی بحفاظت بازیابی کیلیے تمام وسائل بروئے کار لائیں اور اگر ضروری ہواتواس سلسلے میں درد دل رکھنے والے مخیرحضرات سے بھی رابطہ کیاجائے۔
یہ احکام پشاورہائی کورٹ کے چیف جسٹس دوست محمدخان نے گومل زام ڈیم کے مغوی اہلکاروںکی بازیابی سے متعلق لیے جانے والے سوموٹونوٹس پرکارروائی کے دوران دیے۔پولیٹیکل ایجنٹ جنوبی وزیرستان ایجنسی شاہد اللہ نے عدالت کوبتایاکہ محسودقبیلے کے عمائدین اورعلماء پرمشتمل جرگہ تشکیل دیاگیاہے جس نے اغوا کارلطیف گروپ کے ساتھ مذاکرات شروع کردیے ہیںاورتوقع ہے کہ تاوان کی رقم میںکمی کے ساتھ ساتھ مغویوںکی بحفاظت بازیابی بھی ممکن ہوسکے گی۔
انھوںنے عدالت کوبتایاکہ وہ سرکاری افسرہونے کے باعث تاوان کی ادائیگی میںحصہ نہیںبن سکتے تاہم اگرواپڈاوالے یاانسانی حقوق کی تنظیمیںاس سلسلے میںرقم کی ا دائیگی پررضامند ہیںتواس کیلیے جرگے کے ذریعے بات چیت کی جاسکتی ہے۔
پیسکوکے سیکیورٹی آفیسرولی آیاز خان نے بتایاکہ عدالت کے حکم پر چیف سیکیورٹی آفیسرکرنل متین اس وقت وانا میں ہیں اوروہ ان افرادکی بازیابی کیلیے پولیٹیکل انتظامیہ اور جرگے کے ساتھ رابطے میں ہیں اور توقع ہے کہ جلداس سلسلے میں کامیابی حاصل ہوگی جس پر عدالت نے سماعت 10جنوری تک ملتوی کردی اورمغویوںکے رشتے داروںکوحکم دیاکہ وہ کسی بھی قسم کے جلسے جلوس اورمظاہروں سے اجتناب کریںکیونکہ اس طرح مغویوں کونقصان پہنچ سکتا ہے ۔پشتوکی معروف گلوکارہ غزالہ جاوید قتل کیس میںمقتولہ کے سابق شوہرجہانگیرخان کو ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میںپیش کردیاگیا،غزالہ جاویدکی والدہ نے میڈیاکو بتایاکہ انہیںعدالت پرمکمل یقین ہے کہ وہ انہیںانصاف فراہم کریگی۔