توقیر صادق کا فرار ایجنسیاں ملزم سے ملی ہوں تو فیئر ٹرائل کیسے ہو سپریم کورٹ
گیس کابحران اسی آدمی کی وجہ سے پیداہوا،وہ82 ارب روپے کھاکر غائب ہے،اب گرفتاری کیلیے عوام کی کمائی کولٹایاجارہاہے
سپریم کورٹ نے سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کے ملک سے فرار ہونے کا سخت نوٹس لیا ہے اور آبزرویشن دی ہے کہ فرار میں مدد دینے والوں کی نشاندہی کرکے ان کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
عدالت نے توقیر صادق کا پاسپورٹ منسوخ کرنے اور ان کے مستقل وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا حکم دیا ہے اورگرفتاری کیلئے انٹرپول سے مدد لینے کی ہدایت کی ہے۔جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل دو رکنی بینچ نے پنجاب حکومت کو ہدایت کی ہے کہ توقیر صادق کو فرارکرانے والے افرادکی نشاندہی کی جائے ۔قائم مقام آئی جی پنجاب ملک خدا بخش،ڈائریکٹر لیگل ایف آئی اے اعظم خان، ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب فوزی ظفراور نیب کے تفتیشی افسر عامر وقاص پیش ہوئے۔آئی جی پنجاب نے عدالت کوبتایا توقیر صادق کی گرفتاری کیلئے ٹیم کھٹمنڈو بھیجی تھی لیکن وہ ایک روز پہلے ڈھاکہ فرار ہوگئے ۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ توقیر صادق کے پاس دو پاسپورٹ ہیں۔نیب کے انکوائری افسر نے بتایا توقیر صادق کے بارے میں تازہ اطلاعات یہ ہیںکہ وہ دبئی میں ہے۔ ایف آئی اے کے ڈائریکٹر لیگل اعظم خان نے بتایا کہ توقیرصادق کوپشاورسے ٹکٹ جاری ہوااوروہ فیملی کے ہمراہ ملک سے باہرگئے،گرفتاری کیلئے انٹرپول سے مدد لے جائے گی اور ریڈ وارنٹ جاری کرنے کیلیے کہا جائے گا۔ جسٹس جواد نے کہا کہ توقیر صادق کو ملک سے فرارکرانے کے ذمہ داروں کیخلاف ایکشن لینا پڑے گا۔
انہوں نے قائم مقام آئی جی پنجاب کو ہدایت کی کہ ایک ہفتے میں رپورٹ داخل کریں اور بتایا جائے کہ توقیر صادق کو فرارکرانے میںکون ملوث تھا اورکس کس نے مددکی۔عدالت نے ہدایت کی کہ ایف آئی اے، انٹرپول سے وارنٹ جاری کرانے کیلئے نیب کوتعاون فراہم کرے،عدالت نے توقیر صادق کی گرفتاری کے حوالے سے موٹروے پولیس کی رپورٹ مسترد کردی۔ جسٹس جواد نے ریمارکس دیئے جب ملک کی ایجنسیاں کسی ملزم سے بظاہر ملی ہوئی ہوں تو فیئر ٹرائل کیسے ہوگا،سب نے توقیرصادق کے ساتھ شفقت کا برتائوکیا۔ جسٹس جواد نے کہا ایک شخص لوگوںکے خون پسینے کے82 ارب کھاکر غائب ہے اور پولیس پکڑ نہیں پا رہی، اب اسکی گرفتاری کیلئے عوام کے خون پسینے کی کمائی کولٹایا جا رہا ہے۔
فاضل جج نے کہا گیس کا بحران اسی آدمی کی وجہ سے پیدا ہوا ہے،ملک میں 8 سے 10 فیصدگیس چوری ہورہی ہے جس کا بوجھ عام صارف برداشت کرتا ہے، سپریم کورٹ کے علاوہ کسی کو توقیر صادق کی گرفتاری سے دلچسپی نہیں۔ تفتیشی افسر نیب نے بتایا کہ بلیک بیری کمپنی سے پتہ چلا ہے کہ توقیر صادق کے فرنٹ مین شہزاد بھٹی کا اس سے آخری رابطہ پانچ دن پہلے ہوا تھا،اس سے مزیدتفتیش جاری ہے،کیس آج بھی سنا جا ئے گا۔
عدالت نے توقیر صادق کا پاسپورٹ منسوخ کرنے اور ان کے مستقل وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا حکم دیا ہے اورگرفتاری کیلئے انٹرپول سے مدد لینے کی ہدایت کی ہے۔جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل دو رکنی بینچ نے پنجاب حکومت کو ہدایت کی ہے کہ توقیر صادق کو فرارکرانے والے افرادکی نشاندہی کی جائے ۔قائم مقام آئی جی پنجاب ملک خدا بخش،ڈائریکٹر لیگل ایف آئی اے اعظم خان، ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب فوزی ظفراور نیب کے تفتیشی افسر عامر وقاص پیش ہوئے۔آئی جی پنجاب نے عدالت کوبتایا توقیر صادق کی گرفتاری کیلئے ٹیم کھٹمنڈو بھیجی تھی لیکن وہ ایک روز پہلے ڈھاکہ فرار ہوگئے ۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ توقیر صادق کے پاس دو پاسپورٹ ہیں۔نیب کے انکوائری افسر نے بتایا توقیر صادق کے بارے میں تازہ اطلاعات یہ ہیںکہ وہ دبئی میں ہے۔ ایف آئی اے کے ڈائریکٹر لیگل اعظم خان نے بتایا کہ توقیرصادق کوپشاورسے ٹکٹ جاری ہوااوروہ فیملی کے ہمراہ ملک سے باہرگئے،گرفتاری کیلئے انٹرپول سے مدد لے جائے گی اور ریڈ وارنٹ جاری کرنے کیلیے کہا جائے گا۔ جسٹس جواد نے کہا کہ توقیر صادق کو ملک سے فرارکرانے کے ذمہ داروں کیخلاف ایکشن لینا پڑے گا۔
انہوں نے قائم مقام آئی جی پنجاب کو ہدایت کی کہ ایک ہفتے میں رپورٹ داخل کریں اور بتایا جائے کہ توقیر صادق کو فرارکرانے میںکون ملوث تھا اورکس کس نے مددکی۔عدالت نے ہدایت کی کہ ایف آئی اے، انٹرپول سے وارنٹ جاری کرانے کیلئے نیب کوتعاون فراہم کرے،عدالت نے توقیر صادق کی گرفتاری کے حوالے سے موٹروے پولیس کی رپورٹ مسترد کردی۔ جسٹس جواد نے ریمارکس دیئے جب ملک کی ایجنسیاں کسی ملزم سے بظاہر ملی ہوئی ہوں تو فیئر ٹرائل کیسے ہوگا،سب نے توقیرصادق کے ساتھ شفقت کا برتائوکیا۔ جسٹس جواد نے کہا ایک شخص لوگوںکے خون پسینے کے82 ارب کھاکر غائب ہے اور پولیس پکڑ نہیں پا رہی، اب اسکی گرفتاری کیلئے عوام کے خون پسینے کی کمائی کولٹایا جا رہا ہے۔
فاضل جج نے کہا گیس کا بحران اسی آدمی کی وجہ سے پیدا ہوا ہے،ملک میں 8 سے 10 فیصدگیس چوری ہورہی ہے جس کا بوجھ عام صارف برداشت کرتا ہے، سپریم کورٹ کے علاوہ کسی کو توقیر صادق کی گرفتاری سے دلچسپی نہیں۔ تفتیشی افسر نیب نے بتایا کہ بلیک بیری کمپنی سے پتہ چلا ہے کہ توقیر صادق کے فرنٹ مین شہزاد بھٹی کا اس سے آخری رابطہ پانچ دن پہلے ہوا تھا،اس سے مزیدتفتیش جاری ہے،کیس آج بھی سنا جا ئے گا۔