بزنس کمیونٹی نے چینی انویسٹرز کے مساوی مراعات مانگ لیں
وزارت خزانہ وایف بی آرسے میٹنگزمیں تاجروں کیساتھ رویے پربات ہوگی،زبیرطفیل
ISLAMABAD/لاہور:
ایف پی سی سی آئی نے مقامی سرمایہ کاروں کوبھی سی پیک کے تناظر میں چینی سرمایہ کاروں کی طرز پر مقامی سرمایہ کاروں کو بھی ترغیبات دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو28 فروری تک بجٹ تجاویزارسال کرنے کا اعلان کردیا۔
صدرایف پی سی سی آئی زبیر طفیل نے بدھ کو کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی)کے ظہرانے سے خطاب میں کہا کہ آئندہ ہفتے وزارت خزانہ اور ایف بی آر کے ساتھ اجلاسوں میں تاجربرادری کوہراساں کرنے کے رویے پربات کی جائیگی، حکومت توانائی بحران ختم کرنے کیلیے اقدامات کر رہی ہے، گیس قلت ختم کرنے کیلیے پورٹ قاسم پر ایک اور ایل این جی ٹرمینل کاکام شروع ہوچکا ہے، کچھ دنوں میںتیسرے ٹرمینل پر بھی کام کا آغاز متوقع ہے۔
کاٹی کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر نے کہا کہ آڈٹ کے نام پر چھاپوں اورریکارڈ ضبط کرکے کاروباری وصنعتی برادری کو پھرپریشان کیا جارہا ہے جبکہ فیڈریشن وفاقی وزارت خزانہ اور ایف بی آر تک بزنس کمیونٹی کے تحفظات پہنچائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے 55ارب کے ریفنڈزجاری کیے لیکن اب یہ دوبارہ 300ارب ہوگئے ہیں، جب تک ریفنڈز نہیں دیے جائیں گے اس وقت تک ایکسپورٹ میں اضافہ نہیں ہوسکے گا۔کاٹی کے صدر مسعود نقی، خالد تواب، سینیٹر عبدالحسیب اور زبیر چھایا نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔
ایف پی سی سی آئی نے مقامی سرمایہ کاروں کوبھی سی پیک کے تناظر میں چینی سرمایہ کاروں کی طرز پر مقامی سرمایہ کاروں کو بھی ترغیبات دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو28 فروری تک بجٹ تجاویزارسال کرنے کا اعلان کردیا۔
صدرایف پی سی سی آئی زبیر طفیل نے بدھ کو کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی)کے ظہرانے سے خطاب میں کہا کہ آئندہ ہفتے وزارت خزانہ اور ایف بی آر کے ساتھ اجلاسوں میں تاجربرادری کوہراساں کرنے کے رویے پربات کی جائیگی، حکومت توانائی بحران ختم کرنے کیلیے اقدامات کر رہی ہے، گیس قلت ختم کرنے کیلیے پورٹ قاسم پر ایک اور ایل این جی ٹرمینل کاکام شروع ہوچکا ہے، کچھ دنوں میںتیسرے ٹرمینل پر بھی کام کا آغاز متوقع ہے۔
کاٹی کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر نے کہا کہ آڈٹ کے نام پر چھاپوں اورریکارڈ ضبط کرکے کاروباری وصنعتی برادری کو پھرپریشان کیا جارہا ہے جبکہ فیڈریشن وفاقی وزارت خزانہ اور ایف بی آر تک بزنس کمیونٹی کے تحفظات پہنچائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے 55ارب کے ریفنڈزجاری کیے لیکن اب یہ دوبارہ 300ارب ہوگئے ہیں، جب تک ریفنڈز نہیں دیے جائیں گے اس وقت تک ایکسپورٹ میں اضافہ نہیں ہوسکے گا۔کاٹی کے صدر مسعود نقی، خالد تواب، سینیٹر عبدالحسیب اور زبیر چھایا نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔