سپریم کورٹ کا توقیرصادق کیس میں ملوث افراد کی رپورٹ پیش کرنےکا حکم

توقیر صادق کو اشتہاری قرار دیئے بغیر ریڈوارنٹ جاری نہیں ہو سکتے۔ نیب پراسیکیوٹر

توقیر صادق کو اشتہاری قرار دیئے بغیر ریڈوارنٹ جاری نہیں ہو سکتے۔ نیب پراسیکیوٹر فوٹو: فائل

سپریم کورٹ کا توقیرصادق کوبیرون بھجوانےمیں ملوث افراد کےحوالے سے رپورٹ پیش کرنےکاحکم، ملزم کواشتہاری قراردینےکے لئے احتساب عدالت سے رجوع کرنےکی ہدایت۔

جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نےکیس کی سماعت کی، دوران سماعت نیب کے پراسیکیوٹر فوزی کاظمی نے عدالت کو بتایا کہ توقیر صادق کے دونوں پاسپورٹ منسوخ کرادیئے ہیں، انٹر پول کو بھی معلومات فراہم کردی ہیں، انہوں نے کہا کہ توقیر صادق کو اشتہاری قرار دیئے بغیر ریڈوارنٹ جاری نہیں ہو سکتے۔


اس موقع پر جسٹس جواد نےکہا کہ آپ کی باتیں ایسی لگ رہی ہیں جیسے مذاق ہو، ایف آئی اے حکام کو مخاطب کرتے ہوئے جسٹس جوادنےکہا کہ ایسا لگتا ہے کہ آ پ کا کام ہم کررہے ہیں۔

آئی جی موٹر وے ظفر عباس لک نے عدالت کو بتایا کہ موٹر وے پولیس کے دوانسپکٹر ملک واصف اور اسد عباس کو معطل کر دیا گیا ہے تاہم عدالت نے ایف آئی اے کو توقیر صادق کی عدم گرفتاری اور باہر بھجوانے میں ملوث افراد کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 10 جنوری تک ملتوی کردی۔

Recommended Stories

Load Next Story