طیبہ تشدد کیس پولیس چالان میں ایڈیشنل سیشن جج اور ان کی اہلیہ ملزم قرار
جج کی اہلیہ ماہین ظفر کو تشدد کا براہ راست ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔
پولیس نے طیبہ تشدد کیس کے مقدمے کے حتمی چالان میں ایڈیشنل سیشن جج راجا خرم اوران کی اہلیہ ماہین ظفرکو ملزم قرار دے دیا۔
طیبہ تشدد کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے اور پولیس نے مقدمے کا حتمی چالان عدالت میں جمع کرادیا۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے جوڈیشل مجسٹریٹ حیدرشاہ کی عدالت میں چالان جمع کرایا جس میں ایڈیشنل سیشن جج راجا خرم علی اوران کی اہلیہ ماہین ظفرکو ملزم قراردیا گیا ہے جب کہ ماہین ظفر کو تشدد کا براہ راست ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ معطل جج اور اہلیہ کی ضمانت میں 10 فروری تک توسیع
پولیس نے طیبہ کے والدین اور جج کے پڑوسیوں کے بیانات اورمیڈیکل رپورٹ کو بھی چالان کا حصہ بنایا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کی تجویزکردہ عدالت میں اب اس کیس کی مزید کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ طیبہ تشدد کیس میں نامزد ملزم ایڈیشنل جج خرم علی خان اور ان کی اہلیہ ماہین ظفر کی درخواست ضمانت میں 10 فروری تک توسیع کی گئی ہے۔
طیبہ تشدد کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے اور پولیس نے مقدمے کا حتمی چالان عدالت میں جمع کرادیا۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے جوڈیشل مجسٹریٹ حیدرشاہ کی عدالت میں چالان جمع کرایا جس میں ایڈیشنل سیشن جج راجا خرم علی اوران کی اہلیہ ماہین ظفرکو ملزم قراردیا گیا ہے جب کہ ماہین ظفر کو تشدد کا براہ راست ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ معطل جج اور اہلیہ کی ضمانت میں 10 فروری تک توسیع
پولیس نے طیبہ کے والدین اور جج کے پڑوسیوں کے بیانات اورمیڈیکل رپورٹ کو بھی چالان کا حصہ بنایا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کی تجویزکردہ عدالت میں اب اس کیس کی مزید کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ طیبہ تشدد کیس میں نامزد ملزم ایڈیشنل جج خرم علی خان اور ان کی اہلیہ ماہین ظفر کی درخواست ضمانت میں 10 فروری تک توسیع کی گئی ہے۔