ایس ای سی پی اور اے سی اے برطانیہ میں معاہدہ
مقصد محفوظ سرمایہ کاری ومالیاتی خواندگی کے امور کی بہتری کے لیے مل کرکوششیں کرنا ہے
سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان اور ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ اکاؤنٹٹس برطانیہ کے درمیان پاکستان میں مالیاتی حقائق جاننے اورمحفوظ سرمایہ کاری کی آگہی کے فروغ کے لیے دوطرفہ تعاون پر اتفاق ہوگیا ہے جس کے لیے دونوں ادارے مل کر کام کریں گے۔
اس ضمن میں ایس ای سی پی اور ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس برطانیہ کے درمیان باضابطہ پرمعاہدہ طے پاگیا ہے۔ ایس ای سی پی ہیڈ کوارٹر میں گزشتہ روز(جمعرات) منعقدہ ہونے والی تقریب میں پاکستان کی جانب سے ایس ای سی پی کے کمشنربین الاقوامی تعلقات عاکف سعید جبکہ اے سی اے برطانیہ کی جانب سے ادارے کی چیف ایگزیکٹو ہیلن برانڈ نے مفاہمت کی ایک یاداشت پر دستخط کیے۔
مفاہمتی یاداشت کا مقصد اے سی سی اے کے طلبہ، شرکا، اراکین اوراساتذہ نیز یونیورسٹیوں اور بزنس چیمبرز میں محفوظ سرمایہ کاری اور مالیاتی خواندگی کے امور کو بہتر بنانے کیلیے مشترکہ کوششیں کرنا ہے۔ اس موقع پر ہیلن برانڈ نے ایس ای سی پی ملازمین کیلیے اے سی سی اے کے امتحان میں شامل ہونے کیلیے سالانہ وظائف دینے کا بھی اعلان کیا جب کہ کمشنرایس ای سی پی عاکف سعید نے وظائف کا اعلان کرنے پر ہیلن برانڈ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کارپوریٹ گورننس کو بین الاقوامی معیار کے مطابق جدید رجحانات سے ہم آہنگ بنانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی اورکہا کہ ملک میں سرمایہ کاروں کی تعداد اور کیپٹل مارکیٹ کے فروغ کے لیے غیر بینکی مالیاتی شعبے کو اہم کردار ادا کرنا ہو گا۔
ایس ای سی پی کاسرمایہ کاروں کی آگہی کا پروگرام ''جمع پونچی'' موجودہ اور ممکنہ سرمایہ کاروں میں مالیاتی امور سے آگہی کے فروغ اورکیپٹل مارکیٹ کی ترقی کے لیے مؤثر کردار ادا کر رہا ہے۔ اس موقع پر ایس ای سی پی کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات اور آگہی سرمایہ کاران کی ڈائریکٹر خالدہ حبیب نے وفد کو موجودہ اور متوقع سرمایہ کاروں کے لیے ایس ای سی پی کے پروگرام''جمع پونچی'' کی اہمیت اور اس ضمن میں کی گئی کاوشوں سے آگاہ کیا۔
برطانیہ سے آئے اے سی سی اے کے وفد کی سربراہ اور چیف ایگزیکٹو نے سرمایہ کاروں کو بہتر فیصلہ کرنے کے قابل بنانے کیلیے ایس ای سی پی کی کاوشوں کو سراہا اور ابھرتی معیشتوں میں پاکستان کی دوبارہ شمولیت کو ملک کے لیے خوش آئند قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ابھرتی مارکیٹوں کے ساتھ مقابلے کے لیے سرمایہ کاروں کی مالیاتی امور سے مکمل آگہی کلیدی کردار کی حامل ہے۔ ہیلن برانڈنے امید ظاہر کی کہ دونوں اداروں کے درمیان مفاہمتی یاداشت اس ضمن میں ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوگی۔
اس ضمن میں ایس ای سی پی اور ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس برطانیہ کے درمیان باضابطہ پرمعاہدہ طے پاگیا ہے۔ ایس ای سی پی ہیڈ کوارٹر میں گزشتہ روز(جمعرات) منعقدہ ہونے والی تقریب میں پاکستان کی جانب سے ایس ای سی پی کے کمشنربین الاقوامی تعلقات عاکف سعید جبکہ اے سی اے برطانیہ کی جانب سے ادارے کی چیف ایگزیکٹو ہیلن برانڈ نے مفاہمت کی ایک یاداشت پر دستخط کیے۔
مفاہمتی یاداشت کا مقصد اے سی سی اے کے طلبہ، شرکا، اراکین اوراساتذہ نیز یونیورسٹیوں اور بزنس چیمبرز میں محفوظ سرمایہ کاری اور مالیاتی خواندگی کے امور کو بہتر بنانے کیلیے مشترکہ کوششیں کرنا ہے۔ اس موقع پر ہیلن برانڈ نے ایس ای سی پی ملازمین کیلیے اے سی سی اے کے امتحان میں شامل ہونے کیلیے سالانہ وظائف دینے کا بھی اعلان کیا جب کہ کمشنرایس ای سی پی عاکف سعید نے وظائف کا اعلان کرنے پر ہیلن برانڈ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کارپوریٹ گورننس کو بین الاقوامی معیار کے مطابق جدید رجحانات سے ہم آہنگ بنانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی اورکہا کہ ملک میں سرمایہ کاروں کی تعداد اور کیپٹل مارکیٹ کے فروغ کے لیے غیر بینکی مالیاتی شعبے کو اہم کردار ادا کرنا ہو گا۔
ایس ای سی پی کاسرمایہ کاروں کی آگہی کا پروگرام ''جمع پونچی'' موجودہ اور ممکنہ سرمایہ کاروں میں مالیاتی امور سے آگہی کے فروغ اورکیپٹل مارکیٹ کی ترقی کے لیے مؤثر کردار ادا کر رہا ہے۔ اس موقع پر ایس ای سی پی کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات اور آگہی سرمایہ کاران کی ڈائریکٹر خالدہ حبیب نے وفد کو موجودہ اور متوقع سرمایہ کاروں کے لیے ایس ای سی پی کے پروگرام''جمع پونچی'' کی اہمیت اور اس ضمن میں کی گئی کاوشوں سے آگاہ کیا۔
برطانیہ سے آئے اے سی سی اے کے وفد کی سربراہ اور چیف ایگزیکٹو نے سرمایہ کاروں کو بہتر فیصلہ کرنے کے قابل بنانے کیلیے ایس ای سی پی کی کاوشوں کو سراہا اور ابھرتی معیشتوں میں پاکستان کی دوبارہ شمولیت کو ملک کے لیے خوش آئند قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ابھرتی مارکیٹوں کے ساتھ مقابلے کے لیے سرمایہ کاروں کی مالیاتی امور سے مکمل آگہی کلیدی کردار کی حامل ہے۔ ہیلن برانڈنے امید ظاہر کی کہ دونوں اداروں کے درمیان مفاہمتی یاداشت اس ضمن میں ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوگی۔