نئی گاڑیاں متعارف کرانے کیلیے سرمایہ کاری کی تیاریاں
نشاط گروپ نے کورین وجاپانی کمپنیوں کیساتھ معاہدہ کرلیا، 15 تا 20 کروڑ ڈالرسرمایہ کاری متوقع
لاہور:
پاکستان میں گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی طلب اور آٹو پالیسی میں دی جانے والی مراعات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان کے بڑے کاروباری گروپ عالمی کار ساز اداروں کے ساتھ اشتراک کرتے ہوئے پاکستان میں نئی گاڑیاں متعارف کرانے کی تیاریاں کررہے ہیں۔
ملک کے ممتاز کاروباری ادارے نشاط گروپ آف کمپنیز نے اسٹاک ایکس چینج کو جاری کردہ معلومات میں بتایا گیا ہے کہ نشاط گروپ کوریا اور جاپان کی آٹو کمپنیوں کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت طے کرچکا ہے جس کے تحت نشاط گروپ ساؤتھ کوریا کی ہنڈائی موٹر کمپنی (ایچ ایم سی) اور جاپانی کمپنی Sojitz کارپوریشن ٹوکیو کے ساتھ مل کر پاکستان میں گاڑیوں کی تیاری کا گرین فیلڈ پروجیکٹ لگانے کے لیے فریم ورک تیار کیا جائے گا جس کے تحت پاکستان میں ہنڈائی کی پسنجر کاروں کے علاوہ ایک ٹن کی رینج پر مشتمل کمرشل گاڑیاں تیار کی جائیں گی۔
دوسری جانب آٹو سیکٹر کے ماہرین کے مطابق اس پروجیکٹ میں150سے 200ملین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے اور اسمبلی پلانٹ کی تکمیل 3 سال میں مکمل ہوگی۔ ماہرین کے مطابق پاکستان اب بھی فی ایک ہزار آبادی کے لحاظ سے گاڑیوں کے پست تناسب کا حامل ملک ہے پاکستان میں یہ تناسب 13گاڑیاں فی ہزار جبکہ خطے کا اوسط 162 گاڑیاں فی ایک ہزار ہے۔ پاکستان میں معاشی سرگرمیوں میں بہتری، آٹو سیکٹر کے لیے معاون پالیسیاں اور ازراں نرخ پر آٹو فنانسنگ کی وجہ سے گاڑیوں کی طلب میں اضافہ ہورہا ہے جس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے نئے سرمایہ کاروں کے ساتھ پاکستان کے بڑے کاروباری گروپ بھی اپنی سرمایہ کاری بڑھارہے ہیں۔
پاکستان میں گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی طلب اور آٹو پالیسی میں دی جانے والی مراعات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان کے بڑے کاروباری گروپ عالمی کار ساز اداروں کے ساتھ اشتراک کرتے ہوئے پاکستان میں نئی گاڑیاں متعارف کرانے کی تیاریاں کررہے ہیں۔
ملک کے ممتاز کاروباری ادارے نشاط گروپ آف کمپنیز نے اسٹاک ایکس چینج کو جاری کردہ معلومات میں بتایا گیا ہے کہ نشاط گروپ کوریا اور جاپان کی آٹو کمپنیوں کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت طے کرچکا ہے جس کے تحت نشاط گروپ ساؤتھ کوریا کی ہنڈائی موٹر کمپنی (ایچ ایم سی) اور جاپانی کمپنی Sojitz کارپوریشن ٹوکیو کے ساتھ مل کر پاکستان میں گاڑیوں کی تیاری کا گرین فیلڈ پروجیکٹ لگانے کے لیے فریم ورک تیار کیا جائے گا جس کے تحت پاکستان میں ہنڈائی کی پسنجر کاروں کے علاوہ ایک ٹن کی رینج پر مشتمل کمرشل گاڑیاں تیار کی جائیں گی۔
دوسری جانب آٹو سیکٹر کے ماہرین کے مطابق اس پروجیکٹ میں150سے 200ملین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے اور اسمبلی پلانٹ کی تکمیل 3 سال میں مکمل ہوگی۔ ماہرین کے مطابق پاکستان اب بھی فی ایک ہزار آبادی کے لحاظ سے گاڑیوں کے پست تناسب کا حامل ملک ہے پاکستان میں یہ تناسب 13گاڑیاں فی ہزار جبکہ خطے کا اوسط 162 گاڑیاں فی ایک ہزار ہے۔ پاکستان میں معاشی سرگرمیوں میں بہتری، آٹو سیکٹر کے لیے معاون پالیسیاں اور ازراں نرخ پر آٹو فنانسنگ کی وجہ سے گاڑیوں کی طلب میں اضافہ ہورہا ہے جس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے نئے سرمایہ کاروں کے ساتھ پاکستان کے بڑے کاروباری گروپ بھی اپنی سرمایہ کاری بڑھارہے ہیں۔