افغانستان پولیس اہلکار نے اپنے ہی 9 ساتھیوں کو مار ڈالا جھڑپوں میں 18شدت پسند ہلاک
فریاب کے ضلع المار میں پولیس اہلکار نے اپنے سوتے ہوئے ساتھیوں پر فائرنگ کی، اسلحہ لیکر فرار
KARACHI:
افغانستان میں ایک پولیس اہلکار نے فائرنگ کر کے اپنے 9 ساتھیوں کو ہلاک کر دیا۔
حکام نے بتایا کہ فریاب صوبے کے ضلع المار میں پولیس اہلکار نے سوتے ہوئے اپنے ساتھی اہلکاروں کو گولیاں مار کر ہلاک کیا اور ان کا اسلحہ لے کر فرار ہو گیا، ممکنہ طور پر یہ پولیس اہلکار طالبان سے جا ملا ہے۔ دریں اثنا فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 18جنگجو ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔
افغان حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبہ ہلمند کے ضلع سنگین میں سیکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان اس وقت شدید جھڑپ ہوئی جب فورسز نے علاقے میں جنگجوؤں کے ایک ٹھکانے کو نشانہ بنایا، جھڑپ میں ہلاک ہونیوالوں میں اہم طالبان کمانڈر ملا فرقانی بھی شامل ہے۔ ننگرہارمیں حکام نے داعش اور طالبان کے دو اہم کمانڈروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
وزارت دفاع کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ننگرہار میں کارروائیوں میں داعش کے قاری منیب اور طالبان کے اہم کمانڈرشاہد عمرمارے گئے ہیں۔کارروائی آچین کے علاقہ میں کی گئی۔ دوسری طرف امریکا نے افغانستان کے جنوبی صوبہ ہلمند میں 300 میرین فوجیوں کی تعیناتی کو حتمی شکل دیدی ہے۔ امریکی فوجی ہلمند میں شدت پسندوں سے برسرپیکار افغان فورسز کو تربیت فراہم کریں گے۔
ادھر ترجمان نے کہا کہ نئے تعینات فوجیوں میں ایسے سینئر اہلکار بھی شامل ہیں جو اس سے قبل افغانستان میں فرائض انجام دے چکے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے ہلمند میں300 فوجیوں کی تعیناتی کے اعلان کے بعد علاقہ میں تشدد کے واقعات میں تیزی آئی ہے۔
افغانستان میں ایک پولیس اہلکار نے فائرنگ کر کے اپنے 9 ساتھیوں کو ہلاک کر دیا۔
حکام نے بتایا کہ فریاب صوبے کے ضلع المار میں پولیس اہلکار نے سوتے ہوئے اپنے ساتھی اہلکاروں کو گولیاں مار کر ہلاک کیا اور ان کا اسلحہ لے کر فرار ہو گیا، ممکنہ طور پر یہ پولیس اہلکار طالبان سے جا ملا ہے۔ دریں اثنا فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 18جنگجو ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔
افغان حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبہ ہلمند کے ضلع سنگین میں سیکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان اس وقت شدید جھڑپ ہوئی جب فورسز نے علاقے میں جنگجوؤں کے ایک ٹھکانے کو نشانہ بنایا، جھڑپ میں ہلاک ہونیوالوں میں اہم طالبان کمانڈر ملا فرقانی بھی شامل ہے۔ ننگرہارمیں حکام نے داعش اور طالبان کے دو اہم کمانڈروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
وزارت دفاع کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ننگرہار میں کارروائیوں میں داعش کے قاری منیب اور طالبان کے اہم کمانڈرشاہد عمرمارے گئے ہیں۔کارروائی آچین کے علاقہ میں کی گئی۔ دوسری طرف امریکا نے افغانستان کے جنوبی صوبہ ہلمند میں 300 میرین فوجیوں کی تعیناتی کو حتمی شکل دیدی ہے۔ امریکی فوجی ہلمند میں شدت پسندوں سے برسرپیکار افغان فورسز کو تربیت فراہم کریں گے۔
ادھر ترجمان نے کہا کہ نئے تعینات فوجیوں میں ایسے سینئر اہلکار بھی شامل ہیں جو اس سے قبل افغانستان میں فرائض انجام دے چکے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے ہلمند میں300 فوجیوں کی تعیناتی کے اعلان کے بعد علاقہ میں تشدد کے واقعات میں تیزی آئی ہے۔