ڈیوس کپ ٹائی پاکستان نے ڈبلز میں بھی ایران کو ہرا دیا
پاکستان کے عقیل خان اور اعصام الحق کی جوڑی نے ایرانی حریفوں کے خلاف 6-1، 6-2 اور 6-2 سے کامیابی سمیٹی
ڈیوس کپ ایشیا اوشیانا گروپ ٹو میں پاکستان نے ایران کو ڈبلز مقابلے میں بھی شکست دے دی۔
پاکستان کے کپتان رشید ملک نے ڈبلز کیلئے عابد علی اکبر اور عابد مشتاق کی بجائے قومی نمبر ون عقیل خان اور اعصام الحق کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا جسے ٹاپ پلیئرز نے درست ثابت کیا اور ایرانی حریفوں انوشا شاہگولی اور البروز اخوان کو یکطرفہ مقابلے میں 6-1، 6-2 اور 6-2 سے شکست دے دی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: پاکستان کے اعصام الحق اور عقیل خان کا فاتحانہ آغاز
گزشتہ روز سنگلز مقابلوں میں عقیل خان نے شاہین خالدین اور اعصام الحق نے انوشا شاہگولی کیخلاف 3-0 کے یکساں مارجن سے کامیابی حاصل کرتے ہوئے ملک میں 12 سال بعد انٹرنیشنل ٹینس کی بحالی کا جشن منایا تھا۔ اتوار کو ریورس سنگلزکھیلے جائیں گے جس میں عقیل خان کا مقابلہ انوشا شاہگولی سے ہو گا جبکہ اعصام الحق اور شاہین خالدین آمنے سامنے ہوں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان12 سال قبل انٹرنیشنل ٹینس ایونٹ کی میزبانی کر رہا ہے، اس سے قبل ایران نے سیکیورٹی کے خدشات کے پیش نظر پاکستان میں ایونٹ کھیلنے سے انکار کردیا تھا لیکن انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے سیکیورٹی کی صورتحال کو اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے ایونٹ پاکستان میں ہی منعقد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
پاکستان کے کپتان رشید ملک نے ڈبلز کیلئے عابد علی اکبر اور عابد مشتاق کی بجائے قومی نمبر ون عقیل خان اور اعصام الحق کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا جسے ٹاپ پلیئرز نے درست ثابت کیا اور ایرانی حریفوں انوشا شاہگولی اور البروز اخوان کو یکطرفہ مقابلے میں 6-1، 6-2 اور 6-2 سے شکست دے دی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: پاکستان کے اعصام الحق اور عقیل خان کا فاتحانہ آغاز
گزشتہ روز سنگلز مقابلوں میں عقیل خان نے شاہین خالدین اور اعصام الحق نے انوشا شاہگولی کیخلاف 3-0 کے یکساں مارجن سے کامیابی حاصل کرتے ہوئے ملک میں 12 سال بعد انٹرنیشنل ٹینس کی بحالی کا جشن منایا تھا۔ اتوار کو ریورس سنگلزکھیلے جائیں گے جس میں عقیل خان کا مقابلہ انوشا شاہگولی سے ہو گا جبکہ اعصام الحق اور شاہین خالدین آمنے سامنے ہوں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان12 سال قبل انٹرنیشنل ٹینس ایونٹ کی میزبانی کر رہا ہے، اس سے قبل ایران نے سیکیورٹی کے خدشات کے پیش نظر پاکستان میں ایونٹ کھیلنے سے انکار کردیا تھا لیکن انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے سیکیورٹی کی صورتحال کو اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے ایونٹ پاکستان میں ہی منعقد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔