بھارت لے جایا گیا پاکستانی بچہ واہگہ بارڈر پر ماں کے حوالے کردیا گیا
5 سالہ بچے افتخار کو گزشتہ برس مارچ میں والد گلزار احمد شادی میں شرکت کے بہانے بھارت لے گیا تھا
TAMPA:
ایک سال قبل بھارت لے جایا گیا پاکستانی بچے افتخار کو واہگہ بارڈر پر ماں کے حوالے کردیا گیا۔
بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن کی کوششیں رنگ لے آئیں اور 11 ماہ کے بعد 5 سالہ پاکستانی بچہ افتخار اپنی ماں کے حوالے کردیا گیا، افتخار کو جموں سے امرتسر لایا گیا جہاں اسے واہگہ بارڈر پر ماں کے حوالے کردیا گیا جب کہ بچے کو دیکھتے ہی ماں کے خوشی کے آنسو چھلک پڑے اور انہوں نے اپنے بچے کو کافی دیر تک گلے لگایا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: انجلینا جولی اوربریڈپٹ بچوں کی حوالگی کے معاہدے پرمتفق
بچے کی والدہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ افتخار کے والد دوست کی شادی کا کہہ کر بچے کو بھارت لے گئے تھے اور یہ نہیں کہا کہ اسے واپس نہیں لائیں گے، دوسرے دن ہی میرے شوہر کا نمبر بند آنے لگا جس پر مجھے تشویش ہوئی اور میں نے انصار برنی سے رابطہ کیا بعد ازاں پاکستانی ہائی کمیشن کےحکام کی مدد سے بچے کو حاصل کیا۔ انہوں نے وزیراعظم پاکستان، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیرداخلہ چوہدری نثار اور پاک فوج کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اپنا بچہ ملنے پر بہت خوش ہوں،
اس خبرکوبھی پڑھیں: والد کو بچے سے مہینے میں 2 بار ملاقات کی اجازت
دوسری جانب بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی سرکاری ذمہ داری پوری کی اور ایک ماں کو اس کے بچے سے ملوادیا جب کہ میں ذاتی طور پر بھارتی حکومت کا بھی مشکور ہوں کیوں کہ انہوں نے بھی بہت تعاون کیا۔ انہوں نے کہا کہ بچے کو ماں سے ملنے کے بعد مجھے جو تسلی ملی ہے اس کا اظہار نہیں کرسکتا جب کہ مسئلہ بہت پیچیدہ تھا لیکن عدالتی فیصلے کے بعد ہمارے لے آسانی پیدا ہوئی، اور اہم امید رکھتے ہیں کہ اس معاملے کے بعد بھارت میں پھنسے دیگر پاکستانیوں کے حوالے سے بھی مثبت پیش رفت ہوگی۔
مظفرآباد کی رہائشی روحینہ کا شوہر گلزار احمد گزشتہ برس مارچ میں 5 سالہ افتخار کو دھوکے سے بھارت لے گیا تھا جس کے بعد بچے کی ماں نے بھارتی عدالت سے رجوع کیا اور بچے کی حوالگی کا مقدمہ دائر کیا تھا اور بھارتی عدالت نے مئی 2016 کو بچے کو پاکستانی ثابت ہونے کے بعد ماں کے حوالے کرنے کا فیصلہ سنایا تھا تاہم بھارتی حکام کی سست روی اور کاہلی کے باعث فیصلے پر عملدرآمد نہ ہوسکا اور ماں کو اپنے بچے سے ملنے کے لئے مزید 8 ماہ کا طویل انتظار کرنا پڑا۔
ایک سال قبل بھارت لے جایا گیا پاکستانی بچے افتخار کو واہگہ بارڈر پر ماں کے حوالے کردیا گیا۔
بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن کی کوششیں رنگ لے آئیں اور 11 ماہ کے بعد 5 سالہ پاکستانی بچہ افتخار اپنی ماں کے حوالے کردیا گیا، افتخار کو جموں سے امرتسر لایا گیا جہاں اسے واہگہ بارڈر پر ماں کے حوالے کردیا گیا جب کہ بچے کو دیکھتے ہی ماں کے خوشی کے آنسو چھلک پڑے اور انہوں نے اپنے بچے کو کافی دیر تک گلے لگایا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: انجلینا جولی اوربریڈپٹ بچوں کی حوالگی کے معاہدے پرمتفق
بچے کی والدہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ افتخار کے والد دوست کی شادی کا کہہ کر بچے کو بھارت لے گئے تھے اور یہ نہیں کہا کہ اسے واپس نہیں لائیں گے، دوسرے دن ہی میرے شوہر کا نمبر بند آنے لگا جس پر مجھے تشویش ہوئی اور میں نے انصار برنی سے رابطہ کیا بعد ازاں پاکستانی ہائی کمیشن کےحکام کی مدد سے بچے کو حاصل کیا۔ انہوں نے وزیراعظم پاکستان، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیرداخلہ چوہدری نثار اور پاک فوج کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اپنا بچہ ملنے پر بہت خوش ہوں،
اس خبرکوبھی پڑھیں: والد کو بچے سے مہینے میں 2 بار ملاقات کی اجازت
دوسری جانب بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی سرکاری ذمہ داری پوری کی اور ایک ماں کو اس کے بچے سے ملوادیا جب کہ میں ذاتی طور پر بھارتی حکومت کا بھی مشکور ہوں کیوں کہ انہوں نے بھی بہت تعاون کیا۔ انہوں نے کہا کہ بچے کو ماں سے ملنے کے بعد مجھے جو تسلی ملی ہے اس کا اظہار نہیں کرسکتا جب کہ مسئلہ بہت پیچیدہ تھا لیکن عدالتی فیصلے کے بعد ہمارے لے آسانی پیدا ہوئی، اور اہم امید رکھتے ہیں کہ اس معاملے کے بعد بھارت میں پھنسے دیگر پاکستانیوں کے حوالے سے بھی مثبت پیش رفت ہوگی۔
مظفرآباد کی رہائشی روحینہ کا شوہر گلزار احمد گزشتہ برس مارچ میں 5 سالہ افتخار کو دھوکے سے بھارت لے گیا تھا جس کے بعد بچے کی ماں نے بھارتی عدالت سے رجوع کیا اور بچے کی حوالگی کا مقدمہ دائر کیا تھا اور بھارتی عدالت نے مئی 2016 کو بچے کو پاکستانی ثابت ہونے کے بعد ماں کے حوالے کرنے کا فیصلہ سنایا تھا تاہم بھارتی حکام کی سست روی اور کاہلی کے باعث فیصلے پر عملدرآمد نہ ہوسکا اور ماں کو اپنے بچے سے ملنے کے لئے مزید 8 ماہ کا طویل انتظار کرنا پڑا۔