پاک بھارت جناح گاندھی کرکٹ سیریز کی تجویز
بی سی سی آئی نے خواہش ظاہر کی تو آئی پی ایل کیلیے بھرپورتعاون کیا جائیگا، ذکا
پاکستان نے بھارت کو ہر سال ایشز کی طرز پر جناح گاندھی کرکٹ سیریز کھیلنے کی تجویز پیش کردی۔
بی سی سی آئی نے خواہش ظاہر کی تو انڈین پریمیئر لیگ کیلیے بھی بھرپور تعاون کیا جائیگا۔ تفصیلات کے مطابق پاک بھارت کرکٹ تعلقات کی 5 سال بعد بحالی کا مشن کامیابی سے مکمل ہوتے دیکھنے کے بعد چیئرمین پی سی بی ذکاء اشرف مستقبل میں بھی تسلسل کیساتھ مقابلوں کے انعقاد کیلیے پُر امید ہیں۔کولکتہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ روایتی حریفوں کے مقابلے دنیا بھر کے شائقین کی توجہ کا مرکز بنتے ہیں،لوگ دونوں ٹیموں کے زیادہ سے زیادہ میچ دیکھنا چاہتے ہیں، سیاسی وجوہات پر پرستاروں کو سنسنی خیز کرکٹ سے محروم کرنا درست نہیں۔
ہماری طرف سے بی سی سی آئی کو تجویز پیش کی جاچکی کہ باہمی ایونٹس کا سلسلہ جاری رکھنے کیلیے ہر سال ایشز کی طرز پر مقابلوں کا انعقاد ہونا چاہیے جنھیں جناح گاندھی سیریز کا نام بھی دیا جاسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پی سی بی کی باگ ڈور سنبھالنے کے روز اول سے ہی میری شدید خواہش تھی کہ دونوں ممالک کے باہمی مقابلے ہونے چاہئیں، اب بھارتی بورڈ کیساتھ اچھے تعلقات استوار ہوچکے مگر بات محض 5 میچز پر ہی ختم نہیں ہونی چاہیے۔
پاکستان میں حالات پہلے کی بانسبت خاصے بہتر ہیں، دہشت گردوں کو افغان سرحدوں کی طرف دھکیلا جا چکا، جن شہروں میں زیادہ تر کرکٹ مقابلوں کا انعقاد ہوتا ہے وہاں امن و امان کا مسئلہ بھی نہیں، حکومت کی طرف سے فول پروف سیکیورٹی کی یقین دہانی کروائی جا چکی جلد ہی ملک میں انٹرنیشنل مقابلے بھی شروع ہوجائینگے۔
پڑوسی ملک کیساتھ اگست میں سیریز پر غور کیا جارہا ہے، اگر پاکستان میں میچز نہ کھیلے جاسکے تو ہوم سیریز بھارت میں کھیلنے کا آپشن بھی موجود ہے۔ذکا اشرف نے کہا کہ اگر بی سی سی آئی نے آئی پی ایل میں ہمارے پلیئرز کی شمولیت کے سلسلے میں خواہش ظاہر کی تو ہر ممکن تعاون کرینگے۔
بی سی سی آئی نے خواہش ظاہر کی تو انڈین پریمیئر لیگ کیلیے بھی بھرپور تعاون کیا جائیگا۔ تفصیلات کے مطابق پاک بھارت کرکٹ تعلقات کی 5 سال بعد بحالی کا مشن کامیابی سے مکمل ہوتے دیکھنے کے بعد چیئرمین پی سی بی ذکاء اشرف مستقبل میں بھی تسلسل کیساتھ مقابلوں کے انعقاد کیلیے پُر امید ہیں۔کولکتہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ روایتی حریفوں کے مقابلے دنیا بھر کے شائقین کی توجہ کا مرکز بنتے ہیں،لوگ دونوں ٹیموں کے زیادہ سے زیادہ میچ دیکھنا چاہتے ہیں، سیاسی وجوہات پر پرستاروں کو سنسنی خیز کرکٹ سے محروم کرنا درست نہیں۔
ہماری طرف سے بی سی سی آئی کو تجویز پیش کی جاچکی کہ باہمی ایونٹس کا سلسلہ جاری رکھنے کیلیے ہر سال ایشز کی طرز پر مقابلوں کا انعقاد ہونا چاہیے جنھیں جناح گاندھی سیریز کا نام بھی دیا جاسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پی سی بی کی باگ ڈور سنبھالنے کے روز اول سے ہی میری شدید خواہش تھی کہ دونوں ممالک کے باہمی مقابلے ہونے چاہئیں، اب بھارتی بورڈ کیساتھ اچھے تعلقات استوار ہوچکے مگر بات محض 5 میچز پر ہی ختم نہیں ہونی چاہیے۔
پاکستان میں حالات پہلے کی بانسبت خاصے بہتر ہیں، دہشت گردوں کو افغان سرحدوں کی طرف دھکیلا جا چکا، جن شہروں میں زیادہ تر کرکٹ مقابلوں کا انعقاد ہوتا ہے وہاں امن و امان کا مسئلہ بھی نہیں، حکومت کی طرف سے فول پروف سیکیورٹی کی یقین دہانی کروائی جا چکی جلد ہی ملک میں انٹرنیشنل مقابلے بھی شروع ہوجائینگے۔
پڑوسی ملک کیساتھ اگست میں سیریز پر غور کیا جارہا ہے، اگر پاکستان میں میچز نہ کھیلے جاسکے تو ہوم سیریز بھارت میں کھیلنے کا آپشن بھی موجود ہے۔ذکا اشرف نے کہا کہ اگر بی سی سی آئی نے آئی پی ایل میں ہمارے پلیئرز کی شمولیت کے سلسلے میں خواہش ظاہر کی تو ہر ممکن تعاون کرینگے۔