اسلام آباد لاہور اور کراچی ایئرپورٹ آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ

نیلام عام ہوگا، ایئرٹریفک کنٹرول اورسیکیورٹی کانظام حکومتی اداروںکے پاس ہی رہے گا، ایوی ایشن ڈویژن

میعاد30 سال ہوگی، پیسنجرزہینڈلنگ، صفائی، ڈیوٹی فری شاپس، ریفریشمنٹ ایریازوآؤٹ لیٹس چلانے کی ذمے داری ہوگی۔ فوٹو: فائل

وفاقی حکومت نے ایئرپورٹ پر سہولتوں اورمختلف شعبوں کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے نیو بے نظیربھٹو ایئرپورٹ، کراچی کے قائداعظم ایئرپورٹ اورلاہورکے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ کومختلف شعبوں میں سہولت فراہم کرنے والی اچھی شہرت کی حامل بین الاقوامی کمپنیوں کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔


ایوی ایشن ڈویژن کے ذرائع نے بتایا کہ اس مقصد کیلیے چند دنوں میں بین الاقوامی سطح پرٹینڈرجاری کرکے ایئرپورٹ چلانے والی کمپنیوں کو مدعو کیا جائے گا، جو کمپنی اوپن آکشن میں زیادہ بولی دے گی اسے ٹینڈر ایوارڈ کردیا جائے گا۔

ادھر ایوی ایشن ڈویژن کے سینئر افسر نے بتایا کہ ایئرپورٹس کو30، 30 سال کے لیے آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ ہوا ہے تاہم ایئرپورٹ پر ٹریفک کنٹرول اور سیکیورٹی نظام مکمل طور پر سول ایوی ایشن اتھارٹی اور ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کے پاس رہے گا جب کہ جو کمپنی ٹینڈر میں کامیابی حاصل کرکے ایئرپورٹ کوآپریٹ کرے گی اس کے ذمے پیسنجرز ہینڈلنگ، صفائی، ڈیوٹی فری شاپس، ریفریشمنٹ ایریاز وآؤٹ لیٹس سمیت دیگر شعبوں کوچلانے کی ذمے داری ہوگی۔
Load Next Story