ایم کیو ایم کے بانی رکن سلیم شہزاد کراچی ایئرپورٹ پہنچتے ہی گرفتار
سلیم شہزاد پر جلاؤ گھیراؤ اور ہڑتالیں کرانے کے علاوہ دہشت گردوں کے علاج و معالجے کے مقدمات درج ہیں
ایم کیو ایم کے بانی رکن اور ماضی میں الطاف حسین کے قریبی ساتھی سمجھے جانے والے سلیم شہزاد کو دبئی سے کراچی ایئرپورٹ پہنچتے ہی گرفتار کرلیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایم کیو ایم کے بانی رکن سلیم شہزاد کو کراچی ایئرپورٹ پہنچتے ہی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ کراچی پولیس چیف مشتاق مہر نے بھی سلیم شہزاد کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی ایس پی ایئرپورٹ نے پولیس پارٹی کے ہمراہ امیگریشن کے دفتر جا کر ایم کیو ایم رہنما کو حراست میں لیا، ان پر عائد مقدمات کی چھان بین کر کے انہیں متعلقہ تھانے بھیج دیا جائے گا۔ ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے بھی سلیم شہزاد کو تحویل میں لینے کی تصدیق کردی ہے جبکہ ان کا پاسپورٹ تحویل میں لے کر انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: سلیم شہزاد کا متحدہ پاکستان میں شمولیت کا فیصلہ
دوسری جانب سلیم شہزاد نے پولیس کو اپنا ابتدائی بیان ریکارڈ کرادیا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ لندن میں پرسکون تھا مگر 22 اگست کے بعد ضمیر ملامت کررہا تھا، الزامات کا سامنا کرنے آیا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان میں شمولیت کے لیے واپس آیا ہوں جب کہ عدالتوں اور گرفتار کرنے والوں پر مکمل بھروسہ ہے۔
علاوہ ازیں آئی جی سندھ نے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو طلب کر کے سلیم شہزاد کی گرفتاری سے متعلق تمام تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہےکہ سلیم شہزاد پر جلاو گھیرا اور ہنگامہ آرائی، اغوا ودیگر الزامات ہیں، ان کے خلاف 90 کی دہائی کے 12 مقدمات قائم ہیں جب کہ سلیم سلیم شہزاد پر این آر او کے تحت بند مقدمات کھل سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ سلیم شہزاد پر کراچی میں ہڑتالیں کرانے اور جلاؤ گھیراؤ کے متعدد مقدمات درج ہیں جبکہ سابق ایم کیو ایم رہنما کو دہشت گردوں کے علاج کے کیس میں مفرور بھی قرار دیا جا چکا ہے۔ سلیم شہزاد گزشتہ کافی عرصے سے بیرون ملک مقیم تھے تاہم اس دوران وہ متعدد بار پاکستان آتے جاتے رہے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایم کیو ایم کے بانی رکن سلیم شہزاد کو کراچی ایئرپورٹ پہنچتے ہی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ کراچی پولیس چیف مشتاق مہر نے بھی سلیم شہزاد کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی ایس پی ایئرپورٹ نے پولیس پارٹی کے ہمراہ امیگریشن کے دفتر جا کر ایم کیو ایم رہنما کو حراست میں لیا، ان پر عائد مقدمات کی چھان بین کر کے انہیں متعلقہ تھانے بھیج دیا جائے گا۔ ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے بھی سلیم شہزاد کو تحویل میں لینے کی تصدیق کردی ہے جبکہ ان کا پاسپورٹ تحویل میں لے کر انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: سلیم شہزاد کا متحدہ پاکستان میں شمولیت کا فیصلہ
دوسری جانب سلیم شہزاد نے پولیس کو اپنا ابتدائی بیان ریکارڈ کرادیا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ لندن میں پرسکون تھا مگر 22 اگست کے بعد ضمیر ملامت کررہا تھا، الزامات کا سامنا کرنے آیا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان میں شمولیت کے لیے واپس آیا ہوں جب کہ عدالتوں اور گرفتار کرنے والوں پر مکمل بھروسہ ہے۔
علاوہ ازیں آئی جی سندھ نے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو طلب کر کے سلیم شہزاد کی گرفتاری سے متعلق تمام تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہےکہ سلیم شہزاد پر جلاو گھیرا اور ہنگامہ آرائی، اغوا ودیگر الزامات ہیں، ان کے خلاف 90 کی دہائی کے 12 مقدمات قائم ہیں جب کہ سلیم سلیم شہزاد پر این آر او کے تحت بند مقدمات کھل سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ سلیم شہزاد پر کراچی میں ہڑتالیں کرانے اور جلاؤ گھیراؤ کے متعدد مقدمات درج ہیں جبکہ سابق ایم کیو ایم رہنما کو دہشت گردوں کے علاج کے کیس میں مفرور بھی قرار دیا جا چکا ہے۔ سلیم شہزاد گزشتہ کافی عرصے سے بیرون ملک مقیم تھے تاہم اس دوران وہ متعدد بار پاکستان آتے جاتے رہے ہیں۔