سری لنکن سپریم کورٹ نے چیف جسٹس کے مواخذے کوغیر قانونی قرار دیدیا

سری لنکاکی پارلیمانی سلیکٹ کمیٹی نے 54سالہ چیف جسٹس کودسمبر میں پیشہ ورانہ امورکی ناکامی کاقصوروارٹھہرایا تھا

سری لنکاکی پارلیمانی سلیکٹ کمیٹی نے 54سالہ چیف جسٹس کودسمبر میں پیشہ ورانہ امورکی صحیح طور پر انجام دہی میںناکامی کاقصوروارٹھہرایا تھا فوٹو: فائل

DASKA:
سری لنکاکی سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے ملک کی اعلیٰ جج پہلی خاتون چیف جسٹس شیرانی بندرانائیکے کے مواخذے کی کوشش غیرقانونی ہے۔


اس مقدمے کی کارروائی سے منسلک ایک وکیل نے نام ظاہرنہ کرنیکی شرط پر اے ایف پی کو بتایاکہ سپریم کورٹ نے اپنی رولنگ میںک ہا ہے کہ سلیکٹ کمیٹی کویہ قانونی اختیارحاصل نہیں کہ وہ کسی کوقصوروارٹھہرائے یا ایسا فیصلہ کرے جس سے ایک جج کے حقوق متاثرہوتے ہوں۔ سری لنکاکی پارلیمانی سلیکٹ کمیٹی نے 54سالہ چیف جسٹس کودسمبر میں پیشہ ورانہ امورکی صحیح طور پر انجام دہی میںناکامی کاقصوروارٹھہرایا تھا لیکن سپریم کورٹ نے اس کارروائی کوغیرقانونی قراردیاتھا۔
Load Next Story